لاڑکانہ کی اینٹی کرپشن عدالت نے بیوہ لیڈی ٹیچر کے نام سے بنائے گئے طلاق نامے کو جھوٹا قرار د یدیا

یوسی چیئرمین، سیکریٹری سمیت 5 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرنے سمیت ان کے قابل ضمانت وارنٹ جاری کردیئے

جمعرات 6 دسمبر 2018 23:17

لاڑکانہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 دسمبر2018ء) لاڑکانہ کی اینٹی کرپشن عدالت نے بیوہ لیڈی ٹیچر کے نام سے بنائے گئے طلاق نامے کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے یوسی چیئرمین، سیکریٹری سمیت 5 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرنے سمیت ان کے قابل ضمانت وارنٹ جاری کردیئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق لاڑکانہ شہر کے خالق کالونی کی رہائشی بیواہ لیڈی ٹیچر پروین سومرو کی جانب سے اینٹی کرپشن عدالت لاڑکانہ میں پٹیشن دائر کرتے ہوئے موقف اپنایا تھا کہ 5 اکتوبر 2017 پر ان کے شوہر ایاز حسین سانگی طبعی موت کے باعث انتقال کرگئے جس کے بعد شوہر کی گریجوئٹی اور پینشن کی رقم ہڑپ کرنے کے لیے دیوروں نے شوہر کی زندگی میں ہی جھوٹا طلاق نامہ تیار کرلیا جبکہ انہوں نے مجھے کبھی طلاق نہیں دی۔

پٹیشن پر اینٹی کرپشن کی عدالت میں سماعت ہوئی جہاں عدالت نے خاتون کے دیوروں طارق سانگی، کوثر سانگی ان کے چچا زاد بھائی ضمیر سانگی، یوسی مڈہابو کے چیئرمین عبدالرشید چانڈیو اور سیکریٹری محمد صدیق سمیت 5 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرنے اور ان کے قابل ضمانت وارنٹ جاری کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔

(جاری ہے)

دوسری جانب پٹیشنر پروین سومرو نے صحافیوں کو بتایا کہ شوہر کی طبعی موت کے بعد دیوروں نے مجھ پر شوہر کو قتل کرنے کا جھوٹہ مقدمہ درج کیا گیا جسے پولیس نے تفتیش کے بعد جھوٹا قرار دے کر سی کلاس میں منتقل کیا تاہم اس کے باوجود مکان پر دیوروں اور اس کے رشتہ داروں نے قبضہ کیا ہوا ہے۔

انہوں نے چیف جسٹس پاکستان سے اپیل کی کہ معاملے کا نوٹس لے کر دیوروں کے خلاف کاروائی کرکے تحفظ فراہم کی جائے۔

لاڑکانہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں