پسند کی شادی کرنے والوں پر پنچائیت کے ذریعہ جرمانہ عائد کرنے والوں کے خلاف تحقیقات میں اہم پیش رفت

مقامی متعدد افراد نے پنچائیت کے حوالہ سے اہم ثبوت پولیس کے حوالہ کر دیئے

بدھ 17 اپریل 2019 23:59

بالاکوٹ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اپریل2019ء) پسند کی شادی کرنے والوں پر غیر قانونی پنچائیت کے ذریعہ جرمانہ عائد کرنے والوں کے خلاف پولیس تحقیقات میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ مقامی متعدد افراد نے پنچائیت کے حوالہ سے اہم ثبوت پولیس کے حوالہ کئے ہیں۔ ڈی پی او مانسہرہ کی جانب سے غیر قانونی پنچائیت کے کرداروں کے خلاف قانونی کاروائی کے حکم کے بعد بالاکوٹ پولیس نے تحقیقات وسیع کرتے ہوئے بدھ کو مختلف افراد کے بیانات قلمبند کئے۔

جرگہ میں موجود افراد گوہر آمان ولد خانیزمان اور محمد رئیس ولد شال محمد نے اپنے تحریری حلف نامہ میں پولیس کو بتایا کہ 12 اپریل 2019ء بروز جمعہ کو ست بنی گائوں کی مقامی شخصیت سابق خطیب میاں محمد یوسف کی رہائش گاہ پر یاسر ولد حبیب الله کی جانب سے کورٹ میرج کے حوالہ سے جرگہ کا انعقاد کیا تھا۔

(جاری ہے)

جرگہ میں میاں محمد یوسف، محمود ولد خان گل، سابق ناظم محمد یوسف، ناظم ویلج کونسل ست بنی محمد ہارون، سید الرحمن ولد باز، میر زمان ولد باز، فاروق ولد شیرا، سید عالم کسان کونسلر ویلج کونسل ست بنی، ہارون ولد خان گل، خلیل الرحمن ولد میر زمان، ولی الرحمن ولد میر زمان، ہارون ولد میر عالم، سید عالم ولد محمد علی، محمد رئیس ولد شال محمد، گوہر الرحمن ولد خانیزمان، غلام جیلانی ولد حبیب الله، علی زمان ولد بازیر، گل زمان ولد لعل، خانیزمان، مہربان ولد سائیں، بوستان ولد سائیں، خیر محمد ولد محمد علی، شال محمد ولد سائیں، فیض علی ولد قمر علی، صداقت ولد جلیل، صداقت ولد فیض احمد، عبد الرحمن ولد لعل سمیت کم و بیش تقریباً 60 سے 70 افراد نے شرکت کی۔

انہوں نے اپنے تحریری بیان میں پولیس کو بتایا کہ کورٹ میرج کرنے والے یاسر ولد حبیب الله کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور اسی پاداش میں اتفاق رائے سے جرگہ نے یاسر کے والد حبیب الله ولد محمد علی پر 10 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا کہ اس کے بیٹے نے مسماة (م) کو گھر سے ساتھ لے جا کر اس کے ساتھ نکاح کیا ہے۔ پولیس نے مختلف افراد کے بیانات کے ساتھ اہم شواہد حاصل کر لئے ہیں اور امکان ہے کہ مزید اہم ثبوت سامنے آنے پر جرگوئیوں کے خلاف قانون کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

مانسہرہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں