قرضہ اجراء فراڈ کیس :

نیب میں کیا ہو رہا ہے ہماری زبان نہ کھلوائیں ،جسٹس عظمت سعید حال یہ ہے مطلوب ملزم نیب کے دفتر چکر لگا کر واپس چلا جاتا ہے ،پسند وناپسند کی بنیاد پر گرفتاریاں کی جارہی ہیں ، دوران کیس ریمارکس

منگل 20 ستمبر 2016 17:24

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔20ستمبر ۔2016ء) سپریم کورٹ کے جسٹس شیخ عظمت سعید کا کہنا ہے کہ قومی احتساب بیورو پسند اور ناپسند کی بنیاد پر گرفتاریاں کرتا ہے، حال یہ ہے کہ مطلوب ملزم نیب کے دفتر کا چکر لگا کر واپس چلا جاتا ہے ، ایک ملزم گرفتار کر کے دیگر کے خود آنے کا انتظار کیا جا رہا ہے۔تفصیلات کے مطابق منگل کے روزسپریم کورٹ میں نجی بینک سے قرضہ اجرا میں فراڈ سے متعلق کیس کے ملزم کی درخواست ضمانت پر سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔

ملزم کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ان کا موکل محمود زبیری 44ماہ سے جیل میں ہے ، فراڈ کر کے قرضہ لینے والے ملزمان اختیار حسین اور ناصر عزیز مفرور ہیں ، محمود زبیری کی ضمانت منظور کی جائے۔

(جاری ہے)

جس پرجسٹس شیخ عظمت سعید نے ریمارک دیتے ہوئے کہا کہ نیب نے صرف ایک ملزم کو پکڑ رکھا ہے، باقی کھلے گھوم رہے ہیں ، کیا نیب انتظار کر رہا ہے کہ باقی ملزم خود چل کر آئیں تو گرفتار کریں۔

انہوں نے کہاکہ نیب پسند و ناپسند کی بنیاد پر گرفتاریاں کرتا ہے، جس کو دل کرتا ہے جیل میں ڈال دیتا ہے ، جہاں ہاتھ نہیں ڈالنا ہوتا وہاں کچھ نہیں کرتا۔انہوں نے کہا کہ نیب میں کیا ہوتا ہے ہماری زبان نہ کھلوائیں ، حالت یہ ہے کہ مطلوب ملزم نیب دفتر کا چکر لگا کر واپس چلا جاتا ہے۔ عدالت نے ملزم محمود احمد زبیری کی ایک کروڑ روپے مالیت کے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کر لی۔

متعلقہ عنوان :

مانسہرہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں