آئی جی پی کامردان میں"رولزآف لائ"کے موضوع پروکلاء سے خطاب

منگل 28 جولائی 2020 22:30

مردان ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 جولائی2020ء) آئی جی پی ڈاکٹر ثناء اللہ عباسی نے مردان میں وکلاء برادری کو" رولزآف لائ" کے موضوع پر خطاب میںکہاکہ عوام الناس کو انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانے میں وکلاء برادری پولیس کے ساتھ مل کر اپنا مثبت کردار ادا کرے،قانون سے کوئی بھی بالاتر نہیں عوام کی عزت نفس کا خیال رکھنا پولیس کی اولین ذمہ داری ہے،جس میں ضلع مردان کے تمام تحصیلوں کے بار ایسوسی ایشنز کے صدور و ممبران نے شرکت کی۔

مردان بار ایسوسی ایشن کے صدر شکیل زادہ و دیگر عہدیداران نے آئی جی کا استقبال کیا۔ اس موقع پرڈی آئی جی مردان شیر اکبر، ڈی پی او ڈاکٹر زاہد اللہ سمیت دیگر پولیس افسران بھی موجود تھے۔ سیمینار کے آغاز میں ڈسٹرکٹ بار مردان کے صدر نے کہا کہ وکلاء خیبر پختونخوا پولیس کی دہشت گردوں کے خلاف جنگ ہو اور کرونا وباء کے روک تھام میں کردار کو سراہتی اور عزت کی نظر سے دیکھتی ہے۔

(جاری ہے)

آئی جی پی ڈاکٹر ثناء اللہ عباسی نے شرکاء سے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ معاشرے میں امن و امان کے قیام اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پولیس فورس کیساتھ وکلاء برادری نے بھی لازوال قربانیاں دی ہیں، جنھیں فراموش نہیں کیا جاسکتا۔ ملک کے دیگر صوبوں کی نسبت خیبرپختونخوا میں محکمہ پولیس خود مختار اور عوام کو جوابدہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ قانون سے کوئی بھی بالاتر نہیں عوام کی عزت نفس کا خیال رکھنا پولیس کی اولین ذمہ داری ہے، پولیس میں احتساب کے عمل کو مزید فعال بنا رہے ہیں، ڈسٹرکٹ اور ڈویڑنل لیول پر پبلک سیفٹی کمیشنز اور کمپلینٹ اتھارٹیز کے قیام کو یقینی بنائیں گے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ منشیات کی لعنت پر کنٹرول کرنے کیلئے ایک جامع منصوبہ بندی تشکیل دیکر اس پر کام جاری ہے۔آئی جی پی کا کہنا تھا کہ قبائلی اضلاع میں 29000 لیویز اور خاصہ دار اب پولیس فورس کا حصہ ہیں۔ جن کی باقاعدہ ٹریننگ 03 اگست سے شروع ہو رہی ہے۔انھوں نے کہا کہ پولیس کی عملداری سے قبائلی اضلاع میں منشیات کی سپلائی میں واضح کمی دیکھنے میں آئی ہے۔

قانون کے دائرے میں (ADR) Alternate Dispute Resolution کے حامی ہیں۔ADR سے عوام کو سستا اور فوری انصاف ملتا ہے۔ قبائلی اضلاع میں پولیس کے نظام اور عدالتوں کے قیام سے عوام کے بنیادی انسانی حقوق کے تحفظ میں مدد ملے گی، جس کیلئے وکلاء برادری کے تعاون و مدد کی ضرورت ہے۔سیمینار کے اختتام پر وکلاء برادری نے قانون اور انصاف کی بالا دستی میں پولیس کے ساتھ ہر قسم کے تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

اس موقع پر وکلاء برادری کی جانب سے آئی جی پی کو اعزازی شیلڈ بھی پیش کی گئی۔بعد ازاں آئی جی پی نے ضلع مہمند کا دورہ کیا۔ ضلعی ہیڈ کوارٹرز غلنئے پہنچے پر ریجنل پولیس آفیسر مردان، ڈی پی او مہمند اور دیگر اعلیٰ حکام نے آئی جی پی کا پرتپاک استقبال کیا۔ پولیس کے چاق و چوبند دستے نے آئی جی پی کو سلامی پیش کی۔ آئی جی پی نے یادگار شہدا پر پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی۔

اس موقع پر انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا ڈاکٹر ثناء اللہ عباسی سے قبائلی عمائدین اور مشران نے ملاقات کی، اور پولیس نظام کے بارے میں تفصیلی بات چیت کی۔ آئی جی پی نے اٴْن کے درپیش مسائل توجہ کے ساتھ سنے اور اٴْن کو جلد از جلد حل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ اس موقع پر مہمند کے ایک نمائندہ وفد نے آئی جی پی کے ساتھ ڈی پی او آفس میں ملاقات کی اور سپیشل پولیس فورس کی تنخواہوں کے بارے میں آگاہ کیا۔

آئی جی پی نے وفد کو یقین دلایا کہ وہ ان کے مسئلے کو قانون کے مطابق جلد از جلد حل کرنے کے لیے بھر پور کردار ادا کریں گے۔آئی جی پی نے ڈی ایس پیز اور دیگر پولیس اہلکاروں کے ساتھ ملاقات کی اور اپنے خطاب میں کہا کہ پولیس عوام کی خدمت اور قانون کی پاسداری کو اولین ترجیح دیں اور ہدایت کی کہ عوام کی جان و مال کا تحفظ پولیس کی اولین ذمہ داری ہے اور کہا کہ عوامی پولیسنگ کو فروغ دے کر لوگوں کے دل جیت لیں۔

مردان میں شائع ہونے والی مزید خبریں