بلوچ سرزمین اپنے ساحل وسائل سے مالا مال اور سینٹرل ایشیا کی گیٹ وے ہونے کی بدولت عالمی قوتوں کی نظر وں میں کھٹکتی ہے ،ڈاکٹر عبد المالک بلوچ

ان حالات میں ہمیں انتہائی سنجیدگی کا مظاہرہ کرکے شعوری جدوجہد کے ذریعے عالمی طاقتوں کی یلگار سے اپنے سرزمین کا تحفظ کرنا ہوگا ،مرکزی صدر نیشنل پارٹی ودیگر کا خطاب

ہفتہ 9 مارچ 2019 19:18

مستونگ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 مارچ2019ء) نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر و سابق وزیر اعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ صوبائی صدر میر عبدالخاق بلوچ مرکزی خواتین سیکرٹری محترمہ یاسمین لہڑی نے کہا ہے کہ بلوچ سرزمین اپنے ساحل وسائل سے مالا مال اور سینٹرل ایشیا کی گیٹ وے ہونے کی بدولت عالمی قوتوں کی نظر وں میں کھٹکتی ہے ان حالات میں ہمیں انتہائی سنجیدگی کا مظاہرہ کرکے شعوری جدوجہد کے ذریعے عالمی طاقتوں کی یلگار سے اپنے سرزمین کا تحفظ کرنا ہوگا مقررین نے کہا کہ بلوچستان کے غریب عوام کو غربت تعلیم پینے کا صاف پانی صحت جیسے اہم مسائل درپیش ہیں انہوں نے کہا کہ فکری جدوجہد کو پروان نہیں چڑھایا تو مستقبل قریب میں ہمیں مسائل ومشکلات کے سوا کچھ ہاتھ نہیں آئیگا ہمیں بلوچ قوم سرزمین اور جغرافیہ قومی بقا تشخص کی تحفظ کے لیئے تمام چھوٹے اختلافات کو بالائے طاق رکھ کراندروانی اور بیرونی سازشوں کا مقابلہ کیا جا سکے گا نوجوان نسل کو مستقبل میں آنے والے چیلنجزکے عملی شعوری فکری طور پر تیار اور منظم کرنا ہوگا انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی مظلوم و محکوم اقوام کی واحد قومی جماعت ہے جن کی جڑیں عوام میں مضبوط ہے جس نے لنگڑی لوڑی جمہوریت میں بھی عوام کی حق حاکمیت کو تسلیم کرنے کے لیئے ہر فورم پر عملی جدوجہد کی جس کی وجہ سے نیشنل پارٹی عوام میں سیاسی طور پر مضبوط اور منظم پارٹی بن چکا ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے مستونگ میں پارٹی کے بانی رہنما جہانگیر بلوچ کی پندرویں برسی کی مناسبت سے منعقدہ تعزیتی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا جلسہ سے نیشنل پارٹی و بی ایس او پجار کے مرکزی وصوبائی و ضلعی قائدین صوبائی نائب صدر سابق وزیر صحت میر رحمت صالح بلوچ بی ایس او کے وائس چیرمین زبیر بلوچ اسلم بلوچ نواز بلوچ علی احمد لانگو نیاز بلوچ آغا فاروق شاہ سجاد دہوارسلال جہانگیر پروفیسر اقبال بنگلزئی فاروق شاہوانی ماسٹر محمد علی شاہوانی و دیگر نے بھی خطاب کیا مقررین نے کہا کہ سر زمین مستونگ 1930 سے لیکر تاحال بلوچستان کی قوم پرستانہ سیاست میں کلیدی کرادار ادا کیا ہے اور عظیم سیاسی اقابرین ادیب دانشور صحافیوں نے قومی تحریکوں میں اہم کردار ادا کیے ہیں انھوں نے کہا ہے کہ نیشنل پارٹی کے سیاست کا محور قومی سوچ کوپروان چڑھانا اور بلوچستان کے ساحل وساحل کا دفاع ہے نیشنل پارٹی کو کوئی ظاہری و باطنی قوت اپنے سرزمین کی حق حاکمیت کی جدوجہد سے دستبردار نہیں کر سکتا 2002 میں جنرل مشرف اور 2018 کے انتخابات میں بالادست قوتوں نے نیشنل پارٹی کے عوامی مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈال کر اپنے مفادات کو تقویت دینے کے لیے غیر سیاسی لوگوں کو آگے لاکر بلوچستان کے عوام پر مسلط کیا ہمیں مرحوم جہانگیر بلوچ کی سوچ و فکر کو سامنے رکھ کر آگے بڑھنا ہوگا اورجس نے اپنی پوری زندگی سرزمین اور بلوچ قومی کاذ کے لیئے وقف کر کے جدوجہد کی شعوری سیاست اور حکمت عملی کے بغیر حقوق کی تحفظ ممکن نہیں نیشنل پارٹی نے قومی سوچ کی بدولت ہمیشہ انفرادیت کے بجائے اجتماعیت کو فوقیت دی۔

(جاری ہے)

بلوچ سرزمین اپنے ساحل وسائل سے مالا مال اور سنٹرل ایشیا کی گیٹ وے ہونے کی بدولت عالمی قوتوں کی نظر وں میں کھٹکتی ہے ان حالات میں ہمیں انتہائی سنجیدگی کا مظاہرہ کرکے شعوری جدوجہد کے ذریعے عالمی طاقتوں کی یلگار سے اپنے سرزمین کا تحفظ کرنا ہوگا مقررین نے کہا کہ بلوچستان کے غریب عوام کو غربت تعلیم پینے ان خیالات کا اظہار انہوں نے مستونگ میں پارٹی کے بانی رہنما جہانگیر بلوچ کی پندرویں برسی کی مناسبت سے منعقدہ تعزیتی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ بلوچ معاشرہ اور بلوچستان کے اہم مساہل جہالت غربت اور ناخوندگی ہیں ان مسائل کو متحد ہوئے بغیر حل نہیں کر سکتے ہمیں اپنے تعلیمی اداروں کو ہر حال میں آباد کرنا ہوگا کیونکہ معیاری تعلیم کے حصول کے بغیر مستقبل کے چیلنجوں کا مقابلہ نہیں کر سکتے تعزیتی جلسہ میں مرحوم جہانگیر بلوچ کو انکے سیاسی خدمات پر زبردست خراج عقیدت پیش کی مرحوم جہانگیر بلوچ اور دیگر شہدا کی مغفرت کے لیے دعا کی گئی اور آخر میں لنگر بھی تقسیم کی گئی۔

مستونگ میں شائع ہونے والی مزید خبریں