مہمند ایجنسی، خاصہ دار پوسٹ اہلکاروں کے سواریوں پر تشدد کے خلاف بائیزئی قبائل کا احتجاجی مظاہرہ،

ایک گھنٹے تک پاک افغان شاہراہ پر دھرنا، ملوث اہلکاروں کے تبادلے کا مطالبہ ۔ انتظامیہ کی یقین دہانی پر مظاہرین منتشر

جمعہ 6 فروری 2015 21:56

مہمند ایجنسی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 06فروری 2015ء) مہمند ایجنسی، بھائی ڈاگ خاصہ دار پوسٹ اہلکاروں کے سواریوں پر تشدد کے خلاف بائیزئی قبائل کا احتجاجی مظاہرہ۔ ایک گھنٹے تک پاک افغان شاہراہ پر دھرنا۔ ملوث اہلکاروں کے تبادلے کا مطالبہ ۔ انتظامیہ کی یقین دہانی پر مظاہرین منتشر۔ تفصیلات کے مطابق مہمند ایجنسی پاک افغان سرحدی دیہات بائیزئی عیسیٰ خیل ، اتمر خیل اور دیگر علاقوں کے قبائلی عوام نے مقامی عمائدین کی سربراہی میں ایک احتجاجی مظاہرہ اور نوشیر جوہڑ سے بھائی ڈاگ تک مارچ کیا اور وہاں پر دھرنا دیا۔

مقامی قبائلی عمائدین ملک صنوبر عیسیٰ خیل، ملک مسکین، ملک قاضی، حاجی اعتبار خان اور دیگر نے الزام لگایا کہ بھائی چوک خویزئی بائیزئی کے سرحد پر قائم خاصہ دار پوسٹ پر متعین اہلکاروں نے پشاور سے شندرہ جانے والے کوچ سے عیسیٰ خیل کے باشندوں کو اُتار کر اُن پر تشدد کیا۔

(جاری ہے)

اور انہیں بے جا اور ناجائز طور محصور رکھا۔ انہوں نے کہا کہ خاصہ دار فورس کو غلط طریقے سے علاقائی تعصب کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے۔

مظاہرین نے واقعہ میں ملوث اہلکاروں اور ذمہ داران کو فوری تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا۔ پولیٹیکل انتظامیہ کی طرف سے اسسٹنٹ پولیٹیکل ایجنٹ بائیزئی عارف یوسفزئی اور تحصیلدار بایئزی مجاہد علی کی مداخلت اور ملوث اہلکاروں کے خلاف کاروائی کرنے کی یقین دہانی پر مظاہرین پر امن طور پر منتشر ہو گئے۔

متعلقہ عنوان :

مہمند ایجنسی میں شائع ہونے والی مزید خبریں