ملک کی جننگ فیکٹریوںمیں 15دسمبر تک کپاس کی 99لاکھ گانٹھیں آئیں،پی سی جی اے

منگل 18 دسمبر 2018 17:20

ملک کی جننگ فیکٹریوںمیں 15دسمبر تک کپاس کی 99لاکھ گانٹھیں آئیں،پی سی جی اے
ملتان ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 دسمبر2018ء) پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن (پی سی جی ای)کے جاری کردہ اعداد وشمار کے مطابق 15دسمبر2018تک ملک کی جننگ فیکٹریوں میں کپاس کی 99لاکھ 62ہزار657گانٹھیں آئیں جبکہ گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 1کروڑ6 لاکھ85ہزار981گانٹھیں فیکٹریوںمیںآئی تھیں ان میں گزشتہ سال کی نسبت کمی کی شرح 6.77فیصد رہی ۔ صوبہ پنجاب کی فیکٹریوں میں کپاس کی 59لاکھ 18ہزار023گانٹھیں آئی ہیں جو گذشتہ سال کی اسی مدت میں فیکٹریوں میں آنے والی فصل 65 لاکھ 49ہزار612گانٹھوں سے 6لاکھ31ہزار589گانٹھیں کم ہیں ۔

پنجاب میں کمی کی شرح9.64 فیصد رہی ۔صوبہ سندھ کی فیکٹریوں میں کپاس کی 40لاکھ 44ہزار 634گانٹھیںفیکٹریوں میں آئی ہیں جبکہ گذشتہ سالکپاس کی 41لاکھ 36ہزار369گانٹھیں فیکٹریوں میں آئی تھیں ۔

(جاری ہے)

صوبہ سندھ میںکمی کی شرح 2.22فیصد رہی ۔ 15 دسمبر 2018تک فیکٹریوں میں آنے والی کپاس سے 94 لاکھ 88ہزار411 روئی کی گانٹھیں تیار کی گئیں ۔ ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان(TCP)نے کاٹن سیزن 2018-19میں خریداری نہیں کی ہے ۔

ضلع ملتان میں 15دسمبر2018 تک کپاس کی 2لاکھ1 2ہزار133گانٹھیں، ضلع لودھراں میں کپاس کی1لاکھ21ہزار199گانٹھیں، ضلع خانیوال میںکپاس کی 4لاکھ 87ہزار 801گانٹھیں ، ضلع مظفر گڑھ میںکپاس کی 3لاکھ 11ہزار 984گانٹھیں، ضلع ڈیرہ غازی خان میں4 کپاس کی لاکھ26ہزار346گانٹھیں، ضلع راجن پور میں کپاس کی 4لاکھ11ہزار204گانٹھیں، ضلع لیہ میں کپاس کی 2لاکھ18 ہزار245گانٹھیں،ضلع وہاڑی میں کپاس کی 4لاکھ12ہزار787گانٹھیں، ضلع ساہیوال میںکپاس کی 1لاکھ93 ہزار405گانٹھیں ، ضلع میانوالی میںکپاس کی 85ہزار 360گانٹھیں، ضلع رحیم یار خان میںکپاس کی 10لاکھ95 ہز ار437گانٹھیں، ضلع بہاولپور میںکپاس کی 8 لاکھ63ہزار442گانٹھیں، ضلع بہاولنگر میںکپاس کی 8لاکھ27ہزار116گانٹھیں فیکٹریوں میں آئی ہے۔

ضلع سانگھڑمیں کپاس کی12لاکھ72ہزار 975گانٹھیں، ضلع میر پور خاص میں1کپاس کی لاکھ 20ہزار163 گانٹھیں، ضلع نواب شاہ میںکپاس کی 3 لاکھ77ہزار079گانٹھیں، ضلع نو شہرو فیروز میںکپاس کی 3لاکھ62ہزار055 گانٹھیں، ضلع خیر پور میںکپاس کی 3لاکھ66ہزار359گانٹھیں، ضلع سکھر میںکپاس کی6لاکھ6ہزار749گانٹھیں،ضلع جام شورومیںکپاس کی 1لاکھ991گانٹھیں اور ضلع حیدرآباد میںکپاس کی 2 لاکھ24 ہزار 816گانٹھیںفیکٹریوں میں آئیں۔ پی سی جی اے کے مطابق غیر فروخت شدہ سٹاک میں کپاس کی 18لاکھ7 ہزار908گانٹھیں اور روئی موجود ہے ۔

متعلقہ عنوان :

ملتان میں شائع ہونے والی مزید خبریں