20سینیٹرزکافلسطینی صحافی کے قتل کی تحقیقات میں امریکاکی براہ راست شرکت کامطالبہ

ابوعاقلہ کے قتل کی آزادانہ، مکمل اور شفاف تحقیقات کی جانب کوئی خاص پیش رفت نہیں ہوئی،جوبائیڈن کو خط

جمعہ 24 جون 2022 12:00

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 جون2022ء) امریکی سینیٹ کے بیس سے زیادہ ارکان نے صدر جو بائیڈن کو ایک خط لکھا ہے۔اس میں فلسطینی نژاد امریکی صحافی شیرین ابوعاقلہ کے قتل کی تحقیقات میں واشنگٹن کی براہ راست شرکت کا مطالبہ کیا گیا ہے۔انھیں ایک ماہ قبل مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوجیوں کی چھاپامارکارروائی کی کوریج کے دوران میں گولی مار کرقتل کردیا گیا تھا۔

میڈیارپورٹس کے مطابق صدر بائیڈن کو لکھے گئے خط پر24 ڈیموکریٹ سینیٹروں نے دست خط کیے ہیں۔عرب ٹی وی نے اس خط کی ایک نقل حاصل کی ہے۔اس میں کہا گیا ہے کہ واقعہ کے وقت سے ابوعاقلہ کے قتل کی آزادانہ، مکمل اور شفاف تحقیقات کی جانب کوئی خاص پیش رفت نہیں ہوئی ۔امریکا نے باربارکہا کہ اسرائیل ایسے واقعات کی مکمل اورآزادانہ تحقیقات کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

(جاری ہے)

اس لیے اس نے اس عمل میں شامل ہونے سے انکارکر دیا ہے۔البتہ واشنگٹن نے فلسطینی اور اسرائیلی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مل کرتحقیقات پر کام کریں لیکن فلسطینی حکام نے مشترکہ تحقیقات کی اسرائیلی پیش کشوں کومسترد کردیا ہے اور ابوعاقلہ کی موت کا سبب بننے والی گولی بھی صہیونی حکام کے حوالے کرنے سے انکار کردیا ہے۔سینیٹر کرس وان ہولین کی قیادت میں لکھے گئے خط میں کہا گیا کہ پریس کی آزادی کے تحفظ کے لیے امریکا کے زیراہتمام مکمل اور شفاف تحقیقات کی جانی چاہییں تاکہ سچائی تک پہنچ سکیں اوراس امریکی شہری اورصحافی کے قتل کا احتساب کیا جا سکے۔

امریکی قانون سازوں نے صدر بائیڈن پرزوردیا کہ ان کی حکومت صحافیہ کے قتل کی غیرجانبدارانہ اور کھلی تحقیقات کو یقینی بنائے۔خط میں فلسطینیوں اوراسرائیلیوں کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا گیا ہے کہ یہ واضح ہے کہ زمینی سطح پرکوئی بھی فریق دوسرے پر قابل اعتماد اورآزادانہ تحقیقات کابھروسا نہیں کرتا ہے۔سینیٹرز نے کہاکہ اس وقت ہم سمجھتے ہیں کہ اس مقصد کے حصول کا واحد راستہ یہ ہے کہ امریکا محترمہ ابوعاقلہ کی موت کی تحقیقات میں براہ راست حصہ لے۔

یہ خط کانگریس کے پچاس سے زیادہ اراکین کے اسی طرح کے ایک مراسلے کے بعد سامنے آیا ہے۔اس میں محکمہ خارجہ اور ایف بی آئی سے ابوعاقلہ کے قتل کی اپنی تحقیقات شروع کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔خط میں حالیہ ہفتوں میں سامنے آنے والی نئی معلومات کے بعد امریکا سے تحقیقاتی عمل میں شرکت کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

مری میں شائع ہونے والی مزید خبریں