ذ*لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کی بلا اشتعال شیلنگ، 3 افراد شہید، 8 زخمی

۳پونچھ میں بھارتی فوج نے لڑکیوں کے اسکول کو بھی چھوٹے اسلحے سے نشانہ بنایا ،کوئی جانی نقصان نہیں ہوا

منگل 15 اکتوبر 2019 22:30

N مظفر آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 اکتوبر2019ء) لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے سیکٹر نیزا پیر کے مختلف گاؤں میں بھارتی فوج کی بلا اشتعال شیلنگ سے 3 شہری شہید اور 8 زخمی ہوگئے۔ میڈیارپورٹس کے مطابق ضلع حویلی کے ڈپٹی کمشنر کے دفتر کے ڈزاسٹر مینیجمنٹ افسر محمد ظہیر کا کہنا تھا کہ 'زخمی و جاں بحق تمام افراد نیزہ پیر سیکٹر کے مختلف گاؤں سے تعلق رکھتے ہیں جہاں دوپہر ساڑھے 12 بجے شیلنگ کے سلسلے کا آغاز ہوا 4 بجے تک بغیر وقفے کے جاری رہا'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'بھارتی فوج نے متعدد گاؤں پر مارٹر گولے برسائے اور شدید شیلنگ کی'۔ ضلعی ہیڈ کوارٹرز میں پولیس افسر خالد محمود کیانی نے ڈان سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ متعدد گھر شیلنگ کی زد میں آئے۔ان کا کہنا تھا کہ 'کیرنی موہری گاؤں میں ایک گھر میں شیلنگ سے ایک ہی خاندان کے 3 افراد شہید اور 2 زخمی ہوئی'۔

(جاری ہے)

حکام کا کہنا تھا کہ 'جاں بحق افراد کی شناخت 54 سالہ غلام محمد، ان کی 12 سالہ بیٹی مریم بی بی اور 10 سالہ بیٹا محمد خلیل شہید ہوئے جبکہ ان کی 50 سالہ اہلیہ رحمت جان اور 55 سالہ رشتہ دار محمد منظور زخمی ہوئی'۔

شیلنگ کی وجہ سے اس ہی گاؤں میں 33 سالہ خاتون نصیب جان اور ان کے 4 سالہ بیٹے سرفراز بھی زخمی ہوئے۔اس کے علاوہ مندھار گاؤں میں 22 سالہ خاتون آمنہ اور 20 سالہ سفینہ بی بی زخمی ہوئے جبکہ کیرنی واسطی گاؤں میں دو بہنیں، 21 سالہ نصیب جان اور 18 سالہ فری بی بی زخمی ہوئیں۔تمام زخمیوں کو فوری طور پر فوج کے زیر اثر چلنے والے ہسپتال میں علاج کے لیے منتقل کردیا گیا تھا۔

پولیس کے مطابق 'اس سے ملحق ضلع پونچھ میں لڑکیوں کے اعلیٰ ثانوی تعلیمی اسکول کو بھارتی فوج نے چھوٹے اسلحے سے نشانہ بنایا تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا'۔حکام کا کہنا تھا کہ 'بھارت کی جانب سے صبح 10 بجے فائرنگ کی گئی اور پھر دوپہر 12 بجے دوبارہ فائرنگ کی گئی تھی تاہم پہلی مرتبہ فائرنگ کے فوری بعد ہی اسکول کو بند کرکے طالب علموں اور اساتذہ کو گھر بھیج دیا گیا تھا'۔

آزاد جموں و کشمیر کے وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر نے بیان جاری کرتے ہوئے معصوم شہریوں پر بھارت کی جانب سے شیلنگ کے واقعے کی شدید مذمت کی۔اضح رہے کہ ایل او سی پر جنگ بندی کے لیے 2003 میں پاکستان اور بھارتی افواج کی جانب سے ایک معاہدے پر دستخط کیے گئے تھے تاہم اس کے باوجود جنگ بندی کی خلاف ورزی کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے۔حکام کے مطابق رواں برس ایل او سی پر بھارتی فوج کی جارحیت کے نتیجے میں آزاد جموں و کشمیر میں 47 افراد شہید اور 236 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔

مظفر آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں