جیل میں آنے والے تمام قیدیوں کودینی اور دنیاوی تعلیم دے رہے ہیں ‘نور حسن بگھیلا

جیل میں منشیات اور موبائل فون کے استعمال کا سوچا بھی نہیں جاسکتا ، قیدیوں کے کھانے کو خود چیک کرتا ہوں ‘سپر نٹنڈنٹ ڈسڑکٹ جیل اوکاڑہ

جمعرات 21 فروری 2019 18:08

اوکاڑہ کینٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 فروری2019ء) ڈسڑکٹ جیل اوکاڑہ کے سپر نٹنڈنٹ نور حسن بگھیلا نے کہا ہے کہ جیل میں آنے والے تمام قیدیوں کودینی اور دنیاوی تعلیم دے رہے ہیں ،جیل کو حقیقی فلاحی ادارہ بنانے کے لیے کوشاں ہوں ،جیل میں منشیات اور موبائل فون کے استعمال کا سوچا بھی نہیں جاسکتا ، قیدیوں کے کھانے کو خود چیک کرتا ہوں ، موجودہ وسائل کو استعمال کرتے ہوئے قیدیوں کی فلاح و بہبود کررہے ہیں ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں ریجنل یونین آف جرنلسٹس کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ وفد کی قیادت عابد حسین مغل اور رائے امداد علی تبسم کھرل کررہے تھے ۔ نور حسن بگھیلا نے کہاکہ جیل کے ہسپتال کے لیے عملہ کی ضرورت ہے اس کے لیے کوشش کررہے ہیں ،منشیات کے عادی ملزمان جیل میں رہنے کے بعد مکمل طور پر نشے کی لعنت سے دور ہو جاتے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ ڈسٹر کٹ جیل اوکاڑہ پاکستان کی مثالی جیل ہے جس میں کھانے سے لے کر تمام تر انتظامات کسی وی آئی پی ہوٹل سے کم نہیں ہے ہماری کوشش ہے کہ جیل میں آنے والے قیدی باہر نکل کر معاشرے کے اچھے شہر ی بن سکیں کیونکہ جیل انتظامیہ انسان سے نہیں بلکہ جرم سے نفرت کرتی ہے اسی جذبہ سے کام کررہے ہیں لیکن جیل میں کام نہ کرنے والے اور اپنے کام میں غفلت کرنے والے ملازمین کوبرداشت نہیں کیا جائے گا ۔

اوکاڑہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں