سرحد چیمبر پاک جرمن باہمی تجارتی و اقتصادی تعلقات کو بہتر بنانے کے خواہاں ہی,رفواد اسحق

بدھ 28 فروری 2024 22:50

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 فروری2024ء) سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدرفواد اسحق نے جرمن ادارہ بی وی ایم ڈبلیو کی جانب سے خیبر پختونخوا کی بزنس کمیونٹی کیلئے 10 ملین یورو کے بلاسود قرضہ سکیم کا خیر مقدم کیا ہے اور کہا ہے اس اقدام سے صوبے میں کاروبار اور انڈسٹریلائزیشن کو فروغ حاصل ہوگا جس سے روزگار کے نئے مواقع میسر آئیں گے اورملکی معاشی استحکام کے ساتھ خوشحالی اور ترقی کا نیا دور شروع ہوگا۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے گذشتہ روز کنٹری نمائندہ بی وی ایم ڈبلیو میتھوڈ ی شا کی سربراہی میں جرمنی کے سرمایہ کاروں کے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ وفد میں چیئرمین میکس ہولڈنگ میکس ،ْ سینئر ایڈوائزر ٹو چیئرمین رفعت پرویز ،ْ بزنس کنسلٹنٹ امین احمد اور ایگزیکٹو اسسٹنٹ اریج یوسف ملک شامل تھے جبکہ ملاقات کے دوران سرحد چیمبر کے سینئر نائب صدر ثناء اللہ خان ،ْ نائب صدر اعجاز خان آفریدی ،ْ سابق صدر سرحد چیمبر ذوالفقار علی خان ،ْ سیکرٹری جنرل سجاد عزیز اور دیگر بھی موجود تھے ۔

(جاری ہے)

ملاقات کے دوران کنٹری نمائندہ بی و ایم ڈبلیو میتھو ڈی شانے ادارے کے اغراض و مقاصد بالخصوص پاک جرمن باہمی تجارتی تعلقات کے فروغ کیلئے بزنس کمیونٹی کے درمیان روابط کو مستحکم و بہتر بنانے سمیت 10 ملین یورو کے بلا سود قرضے سکیم کے ذریعے ٹیکنیکل معاونت ،ْ ٹریننگ پروگرامز اور مشینری ،ْ آلات کی فراہمی کے بارے میں تفصیلی طور پر شرکاء کو آگاہ کیا۔

سرحد چیمبر کے صدر فواد اسحق کی جانب سے 10 ملین یورو کی بلا سود قرضہ سکیم کے اقدام کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ سرحد چیمبر پاک جرمن باہمی تجارتی و اقتصادی تعلقات کو بہتر بنانے کے خواہاں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بالخصوص خیبر پختونخوا میں جائنٹ وینچر کے ذریعے مختلف شعبہ جات میں سرمایہ کاری کے لئے بے شمار مواقع موجود ہیں۔انہوں نے جرمنی کے ادارے کی جانب سے 10 ملین یورو کی بلا سود قرضہ سکیم کو ان جاب ٹریننگ پروگرام پر خرچ کرنے پر زور دیا ۔

سرحد چیمبر کے صدر فواد اسحق نے پاکستانی مصنوعات کی عالمی معیار کے مطابق لانے کیلئے جدت اور بہتری لانے پر بھی زور دیا تاکہ پاکستانی مصنوعات کی مانگ کو یورپی منڈیوں میں مزید اضافہ کیا جاسکے اور پاکستان کی ایکسپورٹ میں بھی بہتری لانے میں مدد ملے ۔ انہوں نے جرمن سرمایہ کاروں کو خیبر پختونخوا کے پوٹنشل بالخصوص تیل ،ْ گیس ،ْ ہائیڈل پاور جنریشن ،ْ معدنیات ،ْ ماربل ،ْ سیاحت ،ْ جیمز ،ْ زراعت اور دیگر اہم شعبہ جات میں جائنٹ وینچر کے ذریعے سرمایہ کاری کرنے کی دعوت دی ہے ۔

انہوں نے پاکستانی مصنوعات کی یورپی مارکیٹ کو ایکسپورٹ بڑھانے کیلئے کرنسی ایکسچینج ریٹ کو فکسڈ کرنے تجویز پیش کی ہے کیونکہ کرنسی ایکسچینج ریٹ کے حوالے سے کچھ کمپنیوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا / پشاور افغانستان سمیت سنٹرل ایشیاء ممالک کے لئے گولڈن گیٹ وے کی حیثیت رکھتا ہے یہاں سے غیر ملکی سرمایہ کار مذکورہ وسطی ایشیائی ریاستوں کے مارکیٹ کو باآسانی رسائی حاصل کرسکتے ہیں اور پاکستان اور جرمنی کے درمیان باہمی تجارت مستحکم و بہتر بنانے میں اپنا اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔

ملاقات کے دوران سرحد چیمبر کے سینئر نائب صدر ثناء اللہ خان ،ْ نائب صدر اعجاز خان آفریدی اور سابق صدر ذوالفقار علی خان نے بھی خطاب کیا اور پاک جرمنی دونوں طرفہ تجارت کو بڑھانے کے لئے پاکستان بالخصوص خیبر پختونخوا کے سرمایہ کاروں ،ْ کمپنیوں کے درمیان روابط کو مستحکم اور مختلف سیکٹرز میں جوائنٹ وینچر شروع کرنے کیلئے متعدد تجاویز پیش کیں۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں