غذائیت کی کمی بہت بڑا چیلنج ہے اور اس کے لیے طریقہ کار وضع کیا جائے گا،وزیر خوراک خیبر پختونخوا

بدھ 23 جنوری 2019 18:42

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جنوری2019ء) خیبر پختونخوا کے وزیر خوراک حاجی قلندر خان لودھی نے کہا ہے کہ غذائیت کی کمی بہت بڑا چیلنج ہے اور اس کے لیے ایسا طریقہ کار وضع کیا جائے گا تاکہ عوام کو غذائیت سے بھرپور غذا مہیاکی جاسکے ۔انہوں نے کہا کہ غذائیت کی کمی کی وجہ سے ذہنی اور جسمانی بیماریاں جنم لیتی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے فوڈ فورٹیفیکیشن پروگرام (ایف ایف پی) نمائندہ وفد سے پشاور میں ملاقات کے دوران کیا وفد نے صوبائی وزیر کو بتایا کہ ایف ایف پی نے ابتدائی طور پر پشاور میں 13 فلور ملز کے ساتھ مفاہمتی یاداشت پر دستخط کیے ہیں جس کے تحت فلور ملز فور ٹییفا ئیڈ آٹا فراہم کریں گی فورٹیفایئڈ آٹے میں وٹامن 12 ۔

B ،فولک ایسڈ، آئرن اور زنک شامل ہو گا وفد نے مزید بتایا کہ فورٹیفیکیشن غذا میں اہم وٹامنز اور منرلنز شامل کرنے کا عمل ہے۔

(جاری ہے)

نہ جوصرف غذائی قلت کو کم کرنے میں مدد دیتی ہے بلکہ اوران اہم اجزاء کی وجہ سے مختلف قسم کی بیماریوں سے بھی بچا جا سکتا ہے وفد نے صوبائی وزیر کو آگاہ کیا کہ دنیا بھر میں 86 ممالک نے آٹے کی فورٹیفیکیشن اور 22 ممالک نے خوردنی تیل کی فورٹیفیکیشن کو لازمی قرار دیا ہے ۔صوبائی وزیر خوراک نے ہدایت کی کہ ایف ایف پی بھرپور آگاہی مہم شروع کرے تاکہ عوام میں غذائیت کے حوالے سے شعور بیدار کیا جا سکے ۔ انہوں نے کہا کہ ایف ایف پی کو محکمہ خوراک کی طرف سے اس ضمن میں مکمل تعاون فراہم کیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں