ملک میں مہنگائی کی وجہ پچھلی حکومتوں کی کرپشن اور منی لانڈرنگ ہے،شوکت یوسفزئی

پچھلی حکومتوں نے منی لانڈرنگ کے ذریعے ملکی خزانہ باہر بھیجا،بے نامی اکاؤنٹس سے اربوں روپے بابر بھیجے گئے ہیں ّ کرپشن کے چیمپئن حکمرانوں نے مردوں کے نام اکاؤنٹ بنا کے منی لانڈرنگ کے لیے استعمال کیے +منی لانڈرنگ روکنے کے لیے مزید سخت قانون سازی کی ضرورت ہے ،نیب چوروں کا احتساب کر ر ہاہے اسی لئے اپوزیشن والوں کو تکلیف ہو رہی ہے،صوبائی وزیر اطلاعات

جمعہ 19 اپریل 2019 23:42

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 اپریل2019ء) صوبائی وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی نے کہا ہے کہ ملک میں مہنگائی کی وجہ پچھلی حکومتوں کی کرپشن اور منی لانڈرنگ ہے۔ پچھلی حکومتوں نے منی لانڈرنگ کے ذریعے ملکی خزانہ باہر بھیجا۔ بے نامی اکاؤنٹس سے اربوں روپے بابر بھیجے گئے ہیں۔ کرپشن کے چیمپئن حکمرانوں نے مردوں(فوت ہونے والوں) کے نام اکاؤنٹ بنا کے منی لانڈرنگ کے لیے استعمال کیے۔

منی لانڈرنگ روکنے کے لیے مزید سخت قانون سازی کی ضرورت ہے نیب چوروں کا احتساب کر رہا ہے اسی لئے اپوزیشن والوں کو تکلیف ہو رہی ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے، ایف بی آر اور کسٹمز پورے ملک میں غیر قانونی طور پر ملک سے باہر پیسے بھیجنے والوں کے خلاف کروائی کر یںگی موجودہ حکومت کو مہنگائی کا طعنہ دینے والوں نے ملک کو دیوالیہ ہونے تک پہنچا دیا تھا۔

(جاری ہے)

پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے معاش کو تباہی سے بچانے کے لیے سخت فیصلے کیے۔ حکومت، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے لیے ہوئے 30 ہزار ارب روپے قرض پر روزانہ تقریبا 7 ارب روپے سود واپس کر رہی ہے۔ یہ پیسے اگر عوام کی فلاح وبہبود کیلئے استعمال ہوتے تو ملک بہت ترقی کر چکا ہوتا مہنگائی کا طعنہ دینے والے بتائیں کہ کیا یہ قرضے عمران خان نے لئے تھی شوکت یوسفزئی نے کہا کہ مقبول فیصلے کرنا بہت آسان ہے عوام کو وقتی طور پر آسانی فراہم کرنے کے لیے عمران خان بھی بیرونی ممالک سے قرض لے سکتے تھے لیکن اس سے ملک مزید قرضوں کی دلدل میں پھنس جاتا اور ملک دیوالیہ ہو جاتا پوری دنیا سے تعلقات ختم ہو جاتے عمران خان نے مزید قرض لینے کی بجائے دوست ممالک کے دورے کیے اور وھاں سے پاکستان میں سرمایہ کاری لائے۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں