ج* ٹائیگر فورس وزیراعظم کے ویژن کے مطابق وجود میں آئی،مشتاق احمدغنی

- ٹائیگر فورس نے کو رو نا کے پھیلاؤ رکوروکنے میں بھی قابل قدر خدمات انجام دی ہیں اور اب اس فورس کو شجر کاری کا ٹاسک دیا گیا ،سپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی

اتوار 9 اگست 2020 20:00

kپشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 اگست2020ء) سپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی مشتاق احمدغنی نے کہا ہے کہ ٹائیگر فورس وزیراعظم عمران خان کے ویژن کے مطابق وجود میں آئی ہے اور اس پر بھاری ذمہ داریاں ڈالی گئی ہیں۔ ٹائیگر فورس نے کو رو نا کے پھیلاؤ رکوروکنے میں بھی قابل قدر خدمات انجام دی ہیں اور اب اس فورس کو شجر کاری کا ٹاسک دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ٹا ئیگر فورس کو رضاکارانہ طور پر عوامی اور قومی خدمت کے لئے باقاعدہ بنا دیا گیا ہے ۔ وزیر اعظم کے حکم کے مطا بق ٹائیگرفورس انتظامیہ، عوامی نمائندوں، سماجی تنظیموں اور سرکاری محکموں کے ساتھ مل کر کام کرے گی۔ان خیا لا ت کا اظہا ر انہو ں نے اتوار کو شملہ پہاڑی پر مون سون شجرکاری کے لئے منعقد کئے گے میلے سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

میلے میں خیبرپختونخوا کے چیف سیکرٹری ڈاکٹر کاظم نیاز، صوبائی وزیر حاجی قلندر خان لودھی، ایم این اے علی خان، سیکرٹری سید امتیاز حسین شا ہ ،کمشنر ہزارہ ریا ض خا ن محسود،ڈی آئی جی ہزارہ قا ضی جمیل الرحمن ،ٹا سک فورس کے ار کا ن ،خوا تین ،بچو ں اور طلبہ و طالبات نے بھی بھرپور شرکت کی ۔سپیکر صوبائی اسمبلی مشتاق احمد غنی کہا کہ صوبے میں اجتماعی کوششوں سے شجرکاری کو کامیاب بنایا جارہا ہے کیونکہ صوبائی حکومت کو اس کا کامیاب تجربہ گزشتہ دور میں بلین ٹری سونامی پروگرام سے بھی ہوا تھا جس کی کامیابی کی عالمی اداروں نے بھی تصدیق کی ہے ۔

انھوں نے کہا ہے کہ صوبے کو رواںمہم میں پانچ لاکھ کاٹارگٹ دیا گیا تھا لیکن کمشنر ہزارہ نے اسے 35 لاکھ بنا دیا جس میں ساڑھے آٹھ لاکھ پودے ہزارہ ڈویژن میں لگائے بھی جا چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان قحط سا لی کے شکار ممالک میں شامل ہو رہا تھا لیکن پی ٹی آئی کی حکومت نے بھرپور شجر کا ری کر کے اسے بچا لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ درخت لگانے سے زیادہ ان کی حفاظت اہم ہے اس لیے جہا ں بھی کوئی درخت کاٹا جائے تو فورا انتظامیہ کو آگاہ کیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ اگر درخت کٹ گئے تو قدرتی آفات کو پھر کوئی نہیں روک سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ایبٹ آباد کی خوش قسمتی ہے کہ یہا ن اس وقت کمشنر،ڈی آئی جی اور ڈی سی کی اہل تین ٹیم مو جود ہے جو عام لوگوں کے مسائل کے حل کو اہمیت دیتے ہیں

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں