متحدہ علماء بورڈ کا اجلاس، محرم الحرام سے متعلق انتظامات اور امن و امان کی صورتحال پرگفتگو

منگل 11 اگست 2020 22:36

پشاور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 اگست2020ء) متحدہ علماء بورڈ کا اجلاس بروز دفتر ایڈمنسٹریٹر اوقاف عید گاہ چارسدہ روڈ پشاور میں منعقد ہوا اجلاس کی صدارت سیکرٹری اوقاف، حج، مذہبی و اقلیتی امور خیبرپختونخوا فرخ سیر اور چیف خطیب اوقاف خیبرپختونخوا مولانا محمد اسماعیل نے کی.اجلاس میں علماء بورڈ کے ممبران قاری روح اللہ مدنی سابقہ صوبائی خطیب خیبرپختونخوا، شیخ الحدیث مولانا احسان الحق مدرس سرحد دارالعلوم پشاور، غلام رسول حقانی ضلعی سابق خطیب پشاور ،ڈاکٹر عطاء الرحمٰن مہتمم جامعہ تفہیم القران مردان، عبدالواجد ڈسٹرکٹ خطیب ایبٹ آباد، مولانا شفیع اللہ ڈسٹرکٹ خطیب کوہاٹ، پیرزادہ جنید امین مانکی شریف نوشہر،ہ مولانا احسان اللہ جنیدی مدرس جامعہ جنیدیہ غفوریہ حیات آباد پشاور، مولانا رمضان توقیر پرنسپل جامعہ الانجف کوٹلی امام حسین ڈیرہ اسماعیل خان، مولانا نذیر حسین مطہری خطیب امامیہ مسجد حیات آباد پشاور، مولانا عبدالسلام سلفی مہتم مدرسہ ابوبکر صدیق جبہ سہیل پشاور اور محترمہ حسینہ بی بی ورسک روڈ پشاور نے شرکت کی جبکہ محکمہ داخلہ،محکمہ قانون اور ڈپٹی کمشنر پشاور کے نمائندے بھی اجلاس میں موجود تھے اجلاس کے دوران علماء کرام و شرکاء اجلاس کی جانب سے محرم الحرام سے متعلق انتظامات اور امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے اور کرونا وبا کے پیش نظر حکومت کی جانب سے جاری کردہ ایس او پیز پر عمل درآمد کرانے سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا اور مختلف آراء زیر بحث رہیں۔

(جاری ہے)

شرکاء کی جانب سے رائے دی گئی کہ بین المسالک ہم آہنگی کو مزید فروغ دینے کے لیے متحدہ علماء بورڈ کے آئندہ اجلاس باری باری مختلف مدارس میں منعقد کرائے جائیں تا کہ بھائی چارے، برداشت اور اعتماد کی فضا کو مزید تقویت مل سکی. اس کے علاوہ اجلاس میں شریک تمام مسالک کے علماء کی جانب سے محرم الحرام کے تقدس کو برقرار رکھنے کی تائید کی گئی اور اشتعال انگیز تقاریر یا اشتعال انگیز اقدامات سے امن و امان کی صورتحال کو خراب کرنے کی کوشش کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا گیا اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ شعائراسلام کی حرمت تمام مسلمانوں پر بلاامتیاز لازم ہے اور ان کی بے حرمتی ہر لحاظ سے حرام اور قبیح عمل ہے اس کی ہر سطح پر حوصلہ شکنی کی جائے اور جو افراد یا مقررین بے حرمتی کے ارتکاب میں ملوث پائے جائیںان کے خلاف کسی مسلک سے بالاتر ہو کر سخت قانونی کاروائی کی جائے تاکہ معاشرے میں مذہبی طور پر برداشت اور امن کا ماحول پروان چڑھے۔

. اس کے علاوہ گزشتہ کئی ماہ سے کرونا وبا کے پیش نظر علماء کرام کی جانب سے صوبہ بھرکی مساجد اور مدارس میں حکومتی ایس او پیز پر بھرپور عملدرآمد کو سراہا گیا اور اس بات کی یقین دہانی کرائی گئی کہ محرم الحرام کے دوران بھی کرونا سے متعلق حکومتی ایس او پیز کو ملحوظ خاطر رکھا جائے گا۔اجلاس میں محرم الحرام کے دوران رواداری اور بھائی چارے کے ماحول کو مزید بہتر بنانے کے لئے متحدہ علماء بورڈ کے ارکان پر مشتمل وفد صوبہ بھر کے مختلف مدارس اور امام بارگاہوں کے دورے منعقد کرانے کی بھی تجویز پیش کی گئی۔

اجلاس کے اختتام پر عید گاہ چارسدہ روڈ پشاور میں شجر کاری مہم میں شرکت کرتے ہوئے سیکرٹری اوقاف اور متحدہ علماء بورڈ کے ممبران علمائے کرام کی جانب سے پودے لگائے گئے اور اس پر زور دیا گیا کہ درخت لگانا صدقہ جاریہ ہے اور آئندہ نسلوں کے لئے ایک بہتر ماحول فراہم کرنے کے لیے پاکستان کو سرسبز وشاداب بنانا ناگزیر ہے جس کے لیے حکومت اور عوام دونوں کو اپنا بھرپور کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے ۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں