y پشاور میں پاک انٹرنیشنل پولٹری ایکسپو2024 کا دوسرے روز انعقاد

۔ اختتامی روز ایران کے وائس قونصل جنرل،اراکین صوبائی اسمبلی اورسکریٹری لائیوسٹاک نے پولٹری صنعت سے متعلق سٹالز کا دورہ کیا

بدھ 1 مئی 2024 21:10

ًپشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 مئی2024ء) پشاور میں منعقدہ دو روزہ پاک انٹرنیشنل پولٹری ایکسپو2024 دوسرے روز بھی جارہی رہی جس میں ایران کے وائس قونصل جنرل حسین مالکی،ارکین صوبائی اسمبلی ارباب عثمان اور قاری ظاہر خان، سیکریٹری لائیو سٹاک و ڈیری ڈویلپمنٹ ڈاکٹر عنبر علی خان کے علاوہ مختلف سرکاری محکمہ جات کے حکام اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے دورہ کرکے ایکسپو میں پولٹری صنعت کے حوالے سے مختلف سٹالز کا معائنہ کیااور ان میں گہری دلچسپی ظاہر کی۔

ایکسپو کا انعقاد محکمہ لائیو سٹاک اور محکمہ ایگریکلچر نے لائیو سٹاک فارمرز ویلفیئر ایسوسی ایشن، لائیو سٹاک کوآپریٹو سوسائٹی اور ان باکس پاکستان کے اشتراک سے کیا تھا جس میں پولٹری کے علاج معالجے، افزائش،خوراک اورکاروبار کے حوالے سے قومی اور بین الاقوامی کمپنیوں نے سٹالز لگائے تھے۔

(جاری ہے)

ایکسپو میں زراعت اور لائیو سٹاک کے شعبوں سے منسلک ماہرین اور صوبہ بھر سے تعلق رکھنے والے پولٹری صنعت سے وابسطہ افراد نے بھی شرکت کی۔

ایران کے وائس قونصل جنرل نے پولٹری ایکسپو میں دلچسپی ظاہر کرتے ہوئے اسے مقامی سطح پر پولٹری صنعت کی ترقی کیلئے ایک اہم کاوش قرار دیا۔انھوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایکسپو میں مختلف کمپنیز،زمینداروں،فیڈز تیار کرنے والے اداروں اور اس صنعت سے تعلق رکھنے والے تمام سٹیک ہولڈرز کا ایک مربوط تعلق بنے گا جو اس شعبے کی مقامی سطح پر ترقی کیلئے ایک نمایاں اقدام ہے۔

اختتامی روز سیکریٹری لائیو سٹاک ڈاکٹر عنبر علی خان نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اس نمائش کا مقصد پولٹری صنعت سے وابسطہ ملکی و غیر ملکی کمپنیز،پولٹری ایسوسی ایشن،کاروباری حضرات اور اس سے جڑے تمام سٹیک ہولڈرز کو ایک ہی پلیٹ فارم پر اکھٹا کرنا تھا جو صوبے میں اپنی نوعیت کی پہلی نمائش تھی۔ا نھوں نے کہا کی اس ایکسپو میں لوگوں نے توقع سے زیادہ تعداد میں شرکت کی جس کی وجہ سے تمام حصہ داروں کے مابین پولٹری صنعت کی ترقی کیلئے باہمی تعاون کے حوالے سے روابط بڑھیں گے۔

انھوں نے کہا اج کل پولٹری کاروبار کیلئے موسمی حالات کی وجہ سے کنٹرول شیڈز کا اہتمام کیا جاتا ہے تاہم خیبر پختونخوا کے منفرد ماحولیاتی خصوصیات کی وجہ سے ہزارہ سوات،دیر اور ضم اضلاع سمیت کئی ایسے مقامات ہیں جو کسی بھی خطرے کے بغیر پولٹری صنعت کیلئے انتہائی موزوں ہیں۔انھوں نے کہا کہ اس ایکسپو کا انعقاد آئندہ ہر سال کیا جائے گا۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں