پشاور ہائی کورٹ نے اپنے رائے میں یہاں تک لکھا تھا کی ہمیں پڑوسی ممالک سے بھی کالز آتے ہیں،معظم بٹ ایڈووکیٹ

منگل 14 مئی 2024 22:33

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 مئی2024ء) عدلیہ مداخلت کے حوالے سے اسلام آباد کے 6 ججز نے سپریم کورٹ کو ایک خط لکھا تھا ان خطوط پر سپریم کورٹ نے تمام ہائی کورٹس سے رائے مانگی تھی ان خیالات کا اظہار پی ٹی آئی کے مرکزی ترجمان معظم بٹ ایڈوکیٹ نے پشاور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ پشاور ہائی کورٹ نے اپنے رائے میں یہاں تک لکھا تھا کی ہمیں پڑوسی ممالک سے بھی کالز آتے ہیںانہوں نے کہا کہ آئی ایس پی آر کے ترجمان نے پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ ہمیں غیر جمہوری رویوں سے مسئلہ ہے غیر جمہوری رویوں کا کہا جانا درست ہے ہم کہتے ہیں کہ آپ نے حمود الرحمن کمیشن سے کچھ نہیں سیکھا اگر آپ سیاست میں مداخلت کرتے اپنے ڈیوٹی کی بجائے تو یہ غیر جمہوری روئے ہیں ہم بھی ایسے غیر جمہوری اقدامات سے نالا ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ضیا الحق سے لیکر جنرل مشرف تک کو راستہ دیا گیا آپ کا تو وطیرہ ہے جمہوری نظام میں مداخلت کرنا اسلام آباد ہائی کورٹ کے 6 ججز نے وہ تصویر پیش کی جس سے آپ کی غیر قانون اقدامات اور غیر جمہوری روئے عیاں ہوتے ہیں آپ سیاسی نہیں ہے سرکاری لوگ ہیں جس کام کے تنخواہ لیتے ہیں وہ کام ہے آپ کا ۔انہوں نے کہا کہ آئین کسی سرکاری نوکر کو سیاست میں مداخلت کی اجازت نہیں دیتا ہم ہمارے بچے ہیں ہم نے آپ کو سرحدوں کے حفاظت کے لئے بیجا ہے اپنے سانس بند کرنے کے لئے نہیں ہم آج سے انصاف کو انصاف دو کی مہم شروع کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ آئین پاکستان کے عوام نے بنایا ہے جس میں آپ کو سیاست میں مداخلت کا کوئی حق حاصل نہیں ہے آپ کی وجہ سے عوام اپنے زندگیوں سے بیزار ہو گئے ہیں لوگ ملک چھوڑ کر جا رہے ہیں نوجوان کنیٹینرز میں بند ہو کر جارہے ہیں ہم عدلیہ کی آزادی کے لئے کام کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ نظریہ ضرورت کے تحت آپ نے عدلیہ کو 139 نمبر پر لے گئے ہیں آئین سے ماورا عمل ذاتی عمل جس کی کبھی بھی اجازت نہیں دی جائے بیشک اپنے حدود میں رہ کر فل اتھارٹی استعمال کرے اپنے حدود میں رہے خاتمہ و داخلہ پالیسی سٹیل مل اور پی آئی اے چلانا آپ کا کام نہیں ہے کیا حالیہ انتخابات آزاد ہوئے ہیں کیا یہ انتخابات صاف و شفاف انتخابات تھے ہم نے ہائیکورٹ کو کہا تھا جوڈیشل افسران کے نگرانی میں انتخابات کرائے لیکن ان خطوط سے ثابت ہوگیا ہے کہ عدلیہ کونسی آزاد ہے انہوں نے کہا کہ میرا لیڈر بہادری کے ساتھ اپنے مقدمات کا سامنا کر رہا ہے میرا لیڈر یہی کہہ رہا ہے کہ اپنے آئنی حدود میں چلے جائے پی ٹی آئی کے مرکزی ترجمان معظم بٹ ایڈوکیٹ نے کہا کہ بانی چئیرمین تو فوج کو کہہ رہا ہے کہ اپنے حدود میں رہ کر کام کر ے عدالت میں کے کیس میں سپریم کورٹ نے ہدایات دئیے کہ ہم ویڈیو لنک کے ذریعے آپ کے آرگومنٹ سننے گے ۔

انہوں نے کہا کہ آج پاکستان کو نہیں پورے مسلم دنیا کو عمران خان کی ضرورت ہے اگر عمران خان باہر ہوتے تو فلسطین پر آج ہماری اتنی کمزور آواز نہیں ہوتی ہم عوام کی آواز بن کر عدالتوں کو آزاد کرا نا ہے ہمیں ایسی عدلیہ نہیں چاہئے جہاں انصاف نہ ملیں ہمیں ایسا معاشرہ نہیں چاہئے جہاں انصاف نہ ہو جہاں چادر اور چار دیواری محفوظ نہ ہو انہوں نے کہا کہ پاکستان کے لیڈر کو عدالت کے حدود سے پکڑا ایسی ہوتی ہے گرفتاری اگر ایسے میں لوگ اپنے لیڈر کے لئے نہیں نکلے گے تو کیا ہوگا مشرقی پاکستان میں جو کچھ ہوا اس وجہ سے ہی ہوا میرا لیڈر کہتا ہے مجھے جان سے مار دو میں نے ڈیل نہیں کرنا آج اگرمولانا فضل الرحمن بات کر رہا ہے وہ بھی عمران خان کی وجہ سے کررہا ہے :ملک بھر کے بار ایسوسی ایشن میں آئی ایل ایف کے رہنما ویلاگ کرینگے 16 تاریخ سے ریلیاں نکالے گے اس کے بعد عوامی رابطہ مہم شروع کرینگے۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں