ملک کو دیوالیہ پن سے نکالنے کیلئے غیر جمہوری رویوں پالیسیوں اور سیاسی عمل میں مداخلت کو ختم کرنا ہوگا،ڈاکٹر مالک بلوچ

پاکستان اب نو مولود ملک نہیں ہے اس لئے تجربات کو بند کرنا ناگزیر ہیں،سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان

جمعہ 22 اکتوبر 2021 00:25

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اکتوبر2021ء) نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر و سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر مالک بلوچ نے کہا ہے کہ ملک کو دیوالیہ پن سے نکالنے کیلئے غیر جمہوری رویوں پالیسیوں اور سیاسی عمل میں مداخلت کو ختم کرنا ہوگاپاکستان اب نو مولود ملک نہیں ہے اس لئے تجربات کو بند کرنا ہوگا۔پاکستان قومیتوں کی تاریخی سرزمین ثقافت زبان اور وجود پر مشتمل وفاقی ریاست ہے۔

اگر ان قومیتوں کی وجود و تشخص اور وطن محفوظ ہونگے تب وفاق کی حقیقی تصور کو فروغ حاصل ہوگا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ میں پارٹی رہنماؤں وکارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا۔نیشنل پارٹی کے سربراہ نے کہا کہ ریاستیں ائین و قانون کی بلندی سے تعمیر و ترقی کی منزلیں طے کرتی ہے۔

(جاری ہے)

اور آئین وقانون شہریوں کے حقوق اور طرز حکمرانی کا تعین کرتا ہے۔

اور اس تعین پر عمل درآمد کرنے والا ملک ہی کامیابی کی بلندیوں کو حاصل کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں آئین و قانون کی حکمرانی کی تشریح کو ہمیشہ نظریہ ضرورت کے مطابق بروئے کار لایا گیا ہے۔اور اس تشریح و نظریہ ضرورت نے ملک میں آئین کی پامالی کی تسلسل کو برقرار رکھا گیا جس سے ملک سنگین معاشی سیاسی سماجی اور معاشرتی مسائل کا شکار رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب تک دنیا ہماری خارجہ پالیسی پر اعتماد نہیں کرتا ہے کیونکہ جس طرع داخلی طور پر مفادات کی ٹکراؤ کی کشمکش نہ ملک کو تضادات سے دوچار کیا اسی طرح سیاسی بصیرت سے عاری خارجہ پالیسیاں بھی تنازعات پر مبنی نظر آیا۔انہوں نے کہا کہ ملک کی بقاء و سلامتی کا واحد راستہ آئین وقانون کی حکمرانی اور جمہوریت کے قیام سے ہے۔اور اقتدار کی منتقلی صرف اور صرف عوامی رائے سے ہو۔تب قومیتوں کے وجود کو خطرات لاحق نہیں ہونگے اورہر شہری کو تعلیم صحت انصاف سمیت تمام بنیادی ضروریات زندگی حاصل ہونگے۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں