بلوچستان کے حکمرانوں نے ملازمین کو سڑکوں پر آنے پر مجبور کردیا ہے ،رحمت اللہ زہری

بدھ 17 اگست 2022 22:56

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اگست2022ء) آل پاکستان کلرکس ایسوسی ایشن ایپکا ضلع کوئٹہ کے زیر اہتمام تنخواہوں میں اضافے کے نوٹیفکیشن میں تاخیر اور بقایا 10 فیصد ڈسپیرٹی الاونس بمعہ بقایا جات کے حصول کے لئے میٹرو پولیٹن کارپوریشن کوئٹہ کے سبزہ زار سے ایک عظیم الشان احتجاجی ریلی نکالی گئی ۔احتجاجی ریلی کی قیادت ایپکا ضلع کوئٹہ کے صدر رحمت اللہ زہری نے کی ۔

احتجاجی ریلی شہر کی مختلف شاہراہوں سے ہوتی ہوئی کوئٹہ پریس کلب پہنچی۔احتجاجی ریلی میں ایپکا بلوچستان کے ایڈیشنل سیکرٹری حسین علی نواز شاہوانی ،جوائنٹ سیکرٹری حاجی ارشاد حسین ،حافظ امان اللہ زہری ،صوبائی ترجمان غلام سرور مینگل مختلف یونٹس کے عہدیدار ں اور ممبران نے کثیرتعداد میں شرکت کی ۔

(جاری ہے)

احتجاجی ریلی میں شریک ملازمین نے پلے کارڑ اور بینرز اٹھارکھے تھے جن پر تنخواہوں میں اضافے، مہنگائی ختم کرنے ،10فیصد ڈسپیرٹی الاونس دینے کے نعرے درج تھے۔

احتجاجی مظاہرین سے ایپکا کوئٹہ کے صدر رحمت اللہ زہری ،ایپکا بلوچستان کے عہدیدار علی نواز شاہوانی، حاجی ارشاد حسین ایپکا کوئٹہ کے جنرل سکرٹری ارباب عبدالخالق کاسی، ایپکا کوئٹہ کے سینئر نائب صدر عارف مینگل ور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے حکمرانوں نے ملازمین کو سڑکوں پر آنے پر مجبور کردیا ہے ،مرکزی حکومت جب بھی ملازمین کیلے مراعات کا اعلان کرتی ہے صوبائی حکومت اس مراعات میں کٹ لگا کر بلوچستان کے ملازمین کو احساس محرومی میں مبتلا کر دیتی ہے ۔

دوسال قبل مرکزی حکومت نے ملازمین کو 25 فیصد ڈسپیرٹی الاونس دینے کا اعلان کیا صوبائی حکومت نے فنڈز نہ ہونے کا بہانہ بناکر بلوچستان کے ملازمین کو15 فیصد دیدیا بقایا 10فیصد اپنے عیاشیوں کے نظر کردیا اب بھی حکومت دو ماہ سے اعلان کردہ 15فیصد اور پے ریوائز کے نوٹیفیکیشن کے اجراء میں حیلے بہانے بناکر ملازمین کے منہ سے نوالے چھیننے کی ناکام کوشش کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 20 سال قبل صوبائی حکومت نے کوئٹہ کے ملازمین کو رہائشی سکیم کے لئے 150 ایکڑ زمین الاٹ کیا مگر اب تک صوبائی حکومت کے بیوروکریٹس ایپکا کو کوئٹہ کے کبھی اس طرف کبھی اس طرف کا طواف کراکے زمین ہمارے حوالے نہیں کئے جارہے ہیں جو قابل مذمت ہے ۔انہوں نے بلوچستان کے مختلف ڈیپارٹمنٹس میں مسنگ پوسٹ کا بہانہ بناکر 30 سال سے ڈیوٹی سرانجام دینے والے ملازمین اورواساڈیپارٹمنٹ میٹروپولیٹن کارپوریشن کے ملازمین کا تنخواہیں بند کرنا سراسر ظلم اور ناانصافی ہے ۔

مقررین نے حکومت سے مطالبہ کیاکہ 15 فیصد اورپے ریوائز کانوٹیفیکیشن،10فیصد بقایا جات ڈی آر اے کی ادائیگی کی جائے۔جی ٹی اے آئینی کے بھوک ہڑتالی ملازمین کے مطالبات کو تسلیم کیا جائے ایپکا کوئٹہ کے ملازمین کے لئے الاٹ شدہ 150ایکڑ اراضی کو واگزار کرکے ایپکا کے حوالے کیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ مسنگ پوسٹ کے نام پر ریگولر ملازمین کی تنخواہیں اداکی جائے واسااور میٹرو پولیٹن کارپوریشن کے ملازمین کو فوری تنخواہیں ادا کی جائے بلوچستان کے بیشتر محکمہ جات کے سروس رولز میں ترمیم کرکے ملازمین کے پروموشن کی راہیں کھول دی جائے۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں