ایران کے سی پیک میں شامل ہونے سے تجارتی سرگرمیوں کو یورپ تک کامیابی سے وسعت دی جا سکتی ہے،محمد عبدالقادر

تیل ، گیس کی تلاش کیلئے ایران سے ملحقہ بلوچستان اور سمندر میں امریکی کمپنیوں کی موجودگی ایران کے لئے حساس ہو سکتی ہے،سینیٹر

اتوار 3 اگست 2025 22:45

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 اگست2025ء)چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے دفاعی پیداوار سینیٹر محمد عبدالقادر نے کہا ہے کہ ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پیزشکیان نے پاکستان کے راستے چین سے تجارت کی خواہش کا اظہار کیا ہے ایران، پاک چین اقتصادی راہداری کے ذریعے شاہراہِ ریشم سے جٴْڑ سکتا ہے اور یہ روٹ ایران سے ہوتے ہوئے یورپ توسیع ہو سکتا ہی.

پاک چین ون بیلٹ ون روڈ منصوبے میں فعال شرکت کے خواہاں ہیںپاک ایران لیڈرشپ پاک ایران دوطرفہ تجارت کا حجم 10 ارب ڈالر تک پہنچانا چاہتے ہیں ایرانی صدر مسعود پزشکیان کے اس دورے سے پاکستان اور ایران کے درمیان برادرانہ تعلقات مزید مضبوط ہونگے۔ ایرانی صدر کے ہمراہ اعلیٰ سطح کا وفد بھی پاکستان آیا ہی. ایران کے سی پیک میں شامل ہونے سے تجارتی سرگرمیوں کو چین سے شروع کرتے ہوئے پاکستان, ایران سے یورپ تک کامیابی سے وسعت دی جا سکتی ہی.

یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں سینیٹر محمد عبدالقادر نے کہا کہ اپریل 2024 میں دونوں ممالک نے آئندہ پانچ سالوں میں باہمی تجارت کو فروغ دینے پر اتفاق کیا تھا ایرانی صدر کے دورے کی ترجیحات میں پاکستان کے ساتھ زمینی، فضائی اور سمندری راستوں کے ذریعے تجارت کو بڑھانا شامل ہے۔

(جاری ہے)

ایران اور پاکستان دونوں کے لیے سیکورٹی اور سرحدی مسائل انتہائی اہمیت کے حامل ہیں اور خطے میں امن و استحکام دوطرفہ تعاون کے ذریعے ہی حاصل کیا جا سکتا ہے۔ حالیہ اسرائیل،ایران جنگ اور امریکا کے ایرانی جوہری تنصیبات پر حملوں کے دوران پاکستان ان ممالک میں شامل تھا جنہوں نے اس جارحیت کی شدید مذمت کی اور ایران کی سالمیت، حکومت اور عوام کی حمایت کیلئے ہر ممکن تعاون کی پیشکش کی۔ چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے دفاعی پیداوار نے مزید کہا ہے کہ امریکہ کی تیل و گیس کی تلاش کے منصوبوں کے حوالے سے ایران سے ملحقہ صوبہ بلوچستان اور سمندر میں امریکی موجودگی ایران کے لئے حساس ہو سکتی ہی.

ایران کے ساتھ تجارتی حجم کو 10 ارب ڈالر تک لے جانے سے سب سے زیادہ فائدہ بلوچستان کی عوام کو ہوگا. بلوچستان کی ترقی و خوشحالی کے ساتھ خطے کی ترقی جڑی ہوئی ہی. پاکستان اور ایران باہمی تعاون کو فروغ دیتے ہوئے معاشی بحرانوں پر قابو پا سکتے ہیں. دشمن مسلمانوں کے درمیان تفرقہ ڈالنے کی سازش کر رہا ہے، لیکن ایران اور پاکستان دشمنوں کی چالوں کو مل کر ناکام بناییں . خطے کے دیرپا امن اور معاشی استحکام کے لئے ایران اور پاکستان کے درمیان اتحاد اور یکجہتی اور ہم آہنگی کو برقرار رکھنا ہوگا۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں