منی لانڈرنگ،مالی معاونت: اے این ایف نے مختلف قومی فورمز کے ساتھ کلیدی کردار ادا کیا ، کمال کیانی

بدھ 27 مارچ 2024 22:43

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 مارچ2024ء) اینٹی نارکوٹکس فورس اکیڈمی کے کمانڈنٹ بریگیڈیئر غازی کمال کیانی نے کہا ہے کہ اے این ایف نے منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت کیخلاف مختلف قومی فورمز کے ساتھ کلیدی کردار ادا کیا ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے اینٹی نارکوٹکس فورس اکیڈمی کے زیر اہتمام ’’اینٹی منی لانڈرنگ اور کاؤنٹر فنانسنگ ٹیررازم‘‘ پر3روزہ ورکشاپ / سیمینار کے اختتامی سیشن میں کیاورکشاپ میں انسداد منی لانڈرنگ اور انسداد فنانسنگ آف ٹیررازم پر متعلقہ سٹیک ہولڈرز کے ماہرین جن میں فنانشل مانیٹرنگ یونٹ (ایف ایم یو)، اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی)، قومی احتساب بیورو (نیب)، فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی ای)، ایف اے ٹی ایف سیکرٹریٹ اور کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) اسلام آباد سے مہمان مقررین کے علاوہ اے این ایف اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں سے 53 انوسٹی گیشن افسران اور پبلک پراسیکیوٹرز نے شرکت کی اے این ایف اکیڈمی کے کمانڈنٹ نے منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت سے متعلق اے این ایف اکیڈمی کی جانب سے مختلف اسٹیک ہولڈرز کو متعلقہ امور پر تربیت کا پلیٹ فارم فراہم کرنے کی کوششوں کو سراہا انہوں نے ایف اے ٹی ایف کے تقاضے پورے کرنے کے لئے پالیسی، طریقہ کار اور آپریشنل سطح پر پاکستان کی کاوشوں کو بھی اجاگر کیا انہوں نے اے این ایف کی اہمیت کو ''قومی مربوط نقطہ نظر'' میں ایک اہم کڑی کے طور پر منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت کیخلاف مختلف قومی فورمز کا کلیدی رکن ہونے کی حیثیت سے اجاگر کیا چونکہ یہ کام ملٹی سیکٹر کی کوشش ہے اے این ایف ایک وقف شدہ فوکل پرسن پر مشتمل ڈیسک کے ذریعے معلومات کی شراکت، تعاون اور ڈیٹا کی فراہمی کے لئے تمام اسٹیک ہولڈرز یعنی ایم او آئی، نیکٹا، ایف اے ٹی ایف سیکریٹریٹ، ایف ایم یو، پولیس، ایف آئی اے، نیب، سی ٹی ڈی اور ایف بی آر کے ساتھ فعال طور پر مصروف عمل ہے انہوں نے کہا کہ اینٹی نارکوٹکس فورس اکیڈمی (اے این ایف ای) صلاحیت کی تعمیر کے لئے قومی سطح پر خصوصی کورسز اور ورکشاپس کے انعقاد میں سب سے آگے رہنے کی کوشش کرتی ہے کیونکہ اس کے نتیجے میں، منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت کے خلاف قومی کوششوں میں خدمات فراہم کرتی ہے انہوں نے تفتیشی افسران اور پراسیکیوٹرز کی مسلسل صلاحیت کی تعمیر کی ضرورت پر زور دیاانہوں نے کہا کہ اثاثوں کی تحقیقات بشمول مالیاتی انٹیلی جنس کے ساتھ بہتر طور پر ڈیل کیا جائے تاکہ اثاثوں کی تحقیقات اور منی لانڈرنگ کے مقدمات کے فعال تعاقب کو عمل میں لایا جاسکے قبل ازیں چیف انسٹرکٹر اینٹی نارکوٹکس فورس اکیڈمی صاحب خان نے ورکشاپ کی اہمیت بارے شرکا کوآگاہ کیا۔

متعلقہ عنوان :

راولپنڈی میں شائع ہونے والی مزید خبریں