سرگودھا، پرائس کنٹرول میکنزم پر عملدرآمد کے حوالے سے ضلعی انتظامیہ کی کارکردگی کا پول کھل گیا

ہفتہ 19 اکتوبر 2019 20:45

سرگودھا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 اکتوبر2019ء) حساس ادارے نے پرائس کنٹرول میکنزم پر عملدرآمد کے حوالے سے ضلعی انتظامیہ کی کارکردگی کا پول کھول دیا، ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ پنجاب کے خصوصی ٹاسک پر پولیس کے ایک ذیلی تحقیقاتی ادارے کی جانب سے شہر کی پانچ مختلف مارکیٹوں میں اشیائے خوردونوش کی فروخت اور پرائس کنٹرول میکنزم پر عملدرآمد کا جائزہ لے کر گزشتہ روز رپورٹ جاری کرتے ہوئے تصدیق کی ہے کہ ایک چیز کے ہر مارکیٹ میں من مانے اورمختلف اضافی نرخوں پر فروخت ہو رہی ہے ، کسی بھی جگہ ضلعی حکومت کی جاری کردہ ریٹ لسٹ پر عملدرآمد سامنے آیا اور چیک اینڈ بیلنس کا بھی مکمل فقدان ہے ، آٹے، گھی، چینی، دالوں اور دیگر اشیاء کے بڑے بڑے ڈیلرز اور سٹورزکے کوائف کے ساتھ ساتھ آٹا، گھی، چینی، چکن،دالیں، سبزیوں، دودھ سمیت بیس مختلف اقسام کی بنیادی اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کا تقابلی جائزہ ارسال کرتے ہوئے یہ بھی بتایا گیا کہ اشیاء کی قیمتیں مقرر کرنے کے حوالے سے انتظامیہ کا کہیں کوئی کردار نہیں، آڑھتی اورڈیلرز خود ہی ریٹ مقرر کر تے ہیں،جو کہ مارکیٹ کمیٹی کی تصدیق کے بعد جاری کر دیئے جاتے ہیں ، قابل تشویش امر ہے کہ اس کے باوجود مارکیٹ کمیٹی کے نرخ نامے پر اشیاء کی فروخت نہیں ہوتی اس کی ایک بڑی وجہ مڈل مین اور دوکانداروں کی ناجائز منافع خوری ہے ، جس کے باعث صارفین 25سی30فیصد تک اضافی قیمتوں پر اشیائے خوردونوش خریدنے پر مجبور ہیں،اور مارکیٹ کمیٹی حکام بالا کو زمینی حقائق سے لا علم رکھنے اور صورتحال کی ذمہ دارہے، رپورٹ میں مجموعی صورتحال غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے انتظامیہ کو مربوط حکمت عملی اپنانے او ر فوری ایکشن لینے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :

سرگودھا میں شائع ہونے والی مزید خبریں