شانگلہ، پرائمری ٹیچرز مطالبات کے حق سڑکوں پر نکل آئے،حکومت سے چار مطالبات فوری منظور کرنے کا مطالبہ

جمعہ 16 ستمبر 2022 23:01

شانگلہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 ستمبر2022ء) شانگلہ آل پرائمری ٹیچرز ایسو سی ایشن کی کال پر پرائمری ٹیچرز مطالبات کے حق میں یک زباں ، سڑکوں پر نکل آئے،حکومت سے چار مطالبات فوری منظور کرنے کا مطالبہ ۔ حکومت کے پنشن اصلاحات کو سرکاری ملازمین کا معاشی قتل قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا۔پرائمری سکو ل اساتذہ کو دیوار سے نہ لگایا جائے ۔

آل پرائمری ٹیچر ایسو سی ایشن شانگلہ کا مشترکہ اجلاس کے بعد شانگلہ پریس کلب کے سامنے میں احتجاجی مظاہرہ،مطالبات کے حق میں پلے کارڈز اُٹھا رکھے تھے اپنے حق اور حکومتی ناانصافیوںکے خلاف شدید نعرہ بازی ۔جدوجہد جاری رکھنے کا عظم۔مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ پرائمری اساتذہ کو بی اے،بی ایس سی پر بنیادی سکیل 15دیاجائے،ہیڈٹیچر کو سکیل16اور17دیاجائے،پنشن اصلاحات کے نام پر اساتذہ کا معاشی قتل بند کیا جائے اورموجود ہ کمر توڑ مہنگائی کیوجہ سے اساتذہ کے قوت خرید ختم ہوچکا ہے لہٰذا اساتذہ کو مہنگائی الائونس دیا جائے۔

(جاری ہے)

احتجاجی مظاہرے سے صدر آپٹا شانگلہ سید غفور ترمذی،صوبائی نائب صدر آپٹا محمد عالم،ڈپٹی جنرل سیکرٹری مجیب الرحمان ،جنرل سیکرٹری ثناء اللہ،صدر ملگری اساتذہ سجاد علی،صدر تنظیم اساتذہ حاجی نواب،صدر کلاس فور ایسو سی ایشن فضل ہادی،وحید اختر ایس ایس ٹی و دیگر نے خطاب کیا اور اپنے مطالبات پر تفصیلی روشنی ڈالی ۔دوسری طرف مختلف اساتذہ تنظیموں نے بھی آپٹا کے مطالبات کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے حکومت سے فل الفور مطالبات حل کرنے کا مطالبہ کیا ۔

والدین نے بھی حکومت سے اساتذہ کی جائز مطالبات کی منظوری کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ پرائمری سکول ٹیچرز طلباء کا بنیادی سیڑی کا کردار ادا کرتے ہیں لہٰذا پرائمری اساتذہ کو اولین ترجیحات میں سہولیات سمیت ان کا جائز حق دیا جائے۔۔

متعلقہ عنوان :

شانگلہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں