سکھر، آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس میںخورشید شاہ کی گرفتاری کو ایک سال مکمل ہو گیا

ِسینئر پیپلزپارٹی رہنما پر فرد جرم عائد نہ ہوسکی ،ایک بار پھر سماعت 5 اکتوبر تک ملتوی خورشید شاہ کی عدالت میں پیشی کے موقع پرکارکنوں کی جانب سے پھولوں کی پتیاں نچھاور

جمعہ 18 ستمبر 2020 23:55

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 ستمبر2020ء) خورشید شاہ کی گرفتاری کو ایک سال مکمل ،آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس میں ان پر فرد جرم عائد نہ ہوسکی ،سماعت 5 اکتوبر تک ملتوی،خورشید شاہ کی عدالت میں پیشی کیموقع پرکارکنوں کیجانب سے پھولوں کی پتیاں نچھاورتفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما سید خورشید احمد شاہ شاہ جن کو نیب نے آمدن سے زائد اثاثہ جات بنانے کے الزام میں گرفتار کررکھاہیکی گرفتاری کو ایک سال مکمل ہوگیا ہے تاہم ایک سال گذرجانے کے باوجود ان پر فرد جرم عائد نہیں کی جاسکی ہے پیپلزپارٹی رہنماکو18ستمبر2019 کو اسلام آباد سے گرفتار کیا گیا تھا اور نیب نے ان پر ،ان کی دو بیگمات ،دو بیٹوں فرخ شاہ ،زیرک شاہ ،دامادصوبائی وزیر اویس قادر شاہ سمیت 18 افراد کے خلاف ایک ارب 23 کروڑ سے زائد کے اثاثے بنانے کا ریفرنس سکھر کی احتساب عدالت میں دائر کررکھا ہیجس کی سماعت آج سکھر کی احتساب عدالت میں ہوناتھی لیکن بارکونسل کی ہڑتال کے باعث سماعت نہ ہوسکی اور سماعت 5 اکتوبر تک ملتوی کردی گئی ہے سماعت کے موقع پر پیپلزپارٹی رہنما خورشید شاہ کو این آئی سی وی ڈی اسپتال سے ایمبولینس کے ذریعے عدالت لایا گیا عدالت کے باہر موجود پیپلزپارٹی کے کارکنوں کی بڑی تعداد نے ایمبولینس اور ان پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں اور نعرے بازی کی اس موقع پر۔

(جاری ہے)

پولیس کی جانب سے سیکیورٹی کے بھی سخت انتظامات کیے گئے تھے خورشید شاہ کے علاوہ ان کے صاحبزادے ایم پی اے سید فرخ شاہ اور داماد صوبائی وزیر اویس قادر شاہ بھی عدالت میں پیش ہوئے واضح رہے کہ گذشتہ سماعت پر عدالت نے نیب کو آج کی سماعت پر ملزمان پر ہر صورت فرد جرم عائد کرنے کی ہدایات دی تھیں لیکن وکلائ کی ہڑتال کے باعث آج بھی ان پر فرد جرم عائد نہ ہوسکی۔

سکھر میں شائع ہونے والی مزید خبریں