حکومت سندھ کی جانب سے سرکاری نرخوں پر گندم کی خریداری کے مراکز ابھی تک فعال نہیں ہوئے ہیں ،پیراسداللہ سرہندی

پیر 18 مارچ 2024 17:10

ٹنڈومحمدخان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 مارچ2024ء) آبادگار بورڈ سندھ کے صوبائی نائب صدر پیر اسداللہ سرہندی نے کہا ہے کہ گندم کی فصل مارکیٹ میں پہنچ رہی ہے اور سندھ کے اضلاع میں حکومت سندھ کی جانب سے سرکاری نرخوں پر گندم کی خریداری کے مراکز ابھی تک فعال نہیں ہوئے ہیں جس کی وجہ سے اوپن مارکیٹ میں منافع خور تاجر آبادگاروں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں یہ بات انہوں نے بیت الشہید ٹنڈومحمدخان میں آبادگاروں کے وفد سے ملاقات کرنے کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی پیر اسداللہ سرہندی نے کہا کہ گندم کی فصل پک کر تیار ہو کر مارکیٹ میں پہنچ رہی ہے اور اس وقت صرف اوپن مارکیٹ میں گندم کی فروخت جاری ہے جسے مافیا کارٹیل کر کے سستے داموں خرید رہا ہے جبکہ آبادگار وں کو بڑا مالی نقصان برداشت کرنا پڑ رہا ہے انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ کی جانب سے گندم کی سرکاری نرخ پر خریداری کے لئے بنائے گئے مراکز ابھی تک غیر فعال ہیں اور ابھی تک سرکاری طور پر گندم کی خریداری شروع نہیں کی جاسکی ہے جو کہ آبادگاروں کے ساتھ ذیادتی ہے اس وقت گندم مافیا بڑے پیمانے پر اوپن مارکیٹ میں سے گندم سستے داموں خرید کر زخیرہ کر لے گی پھر کچھ عرصے بعد اسی گندم کو حکومت کو سرکاری نرخ پر فروخت کرے گی حکومت سندھ آبادگاروں کو فائدہ دینے کے بجائے مافیا کو فائدہ پہنچارہی ہے گندم کی اس وقت اوپن مارکیٹ میں فی من قیمت 3700 ہے جبکہ سرکاری نرخ 4200 تک ہے لیکن حکومت کی جانب سے گندم کی خریداری نہ کرنا اور مافیاں کو سپورٹ کرنا آبادگاروں کا استحصال کرنے کے مترادف ہے انہوں نے حکومت سندھ سیمطالبہ کیا ہے کہ گندم کی خریداری کے سرکاری مراکز فوری طور پر فعال کر کے گندم کی سرکاری قیمت پر گندم آبادگاروں سے خریدی جائے تاکہ نچلے طبقے کو زیادہ سے زیادہ فائدہ ہو سکے

متعلقہ عنوان :

ٹنڈو محمد خان میں شائع ہونے والی مزید خبریں