سجاول ضلع میں محکمہ صحت میں اربوں روپے کی کرپشن کے خلاف کارروائی روک دی گئی

بدھ 20 اکتوبر 2021 23:39

سجاول (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اکتوبر2021ء) سجاول ضلع میں محکمہ صحت میں اربوں روپے کی کرپشن کے خلاف کارروائی روک دی گئی ہے، سجاول ضلع کی پانچ چار بڑی اسپتالوں کو ایک این جی او مرف کا چھ سال ٹھیکے پر فنڈز اور انتظامات حوالے کئے گئے تھے، جن کے خلاف مسلسل شکایات اور بدانتظامی کے بعد اگست میں اسپتالوں کو واپس سرکاری تحویل میں لیاگیا تھا، ان چھ سالوں میں اسپتالوں میں کوئی بہتری نہیں لائی گئی، جبکہ این جی او سے اسپتالیں واپس لیتے وقت صرف کاغذی کاروائی کی گئی ہے، این جی او کو دئے گئے ضلع کے تین نئے بنے بمع سامان ٹراماسینٹر کھنڈرات بن گئے تمام قیمتی سامان غائب ہے، اسپتالوں کی ایمبولینسز کھڑے کھڑے کباڑہ کردی گئییں، علاوہ ازیں اس دوران سندہ اسمبلی کے تین سالوں کے بجٹ میں تعلقہ اسپتال سجاول کی اپ گریڈیشن کے لئے رکھے گئے چھپن کروڑ کی رقم پر ایک ڈھیلہ کام نہ ہوسکا، جبکہ آر ایچ سی چوہڑجمالی کی اپ گریڈیشن کے کروڑوں روپے بھی غائب ہیں، این جی او کی جانب سے سرکاری اسپتالوں میں سینکڑوں نجی ملازمین بھرتی دکھاکر تنخواہوں کے پیسے ہڑپ کئے گئے اور سرکاری ملازمین کے نام پر بھی ڈبل تنخواہیں نکالی گئی۔

(جاری ہے)

علاج کی سہولیات کے بجائے مختلف فیسوں کا اجراء کرکے مریضوں سے لوٹ مار کی گئی، جبکہ سرکاری سامان کو غیرقانونی طورپر کباڑئے کو بیچنے کے نام پر شفٹ کردیاگیا۔ چھ سالوں میں تمام بجیٹ اور ضافی فنڈز کی لوٹ مار کے خلاف تمام شکایات اور کی گئی کاروائیوں کو دبادیاگیا، جبکہ محکمہ صحت میں اوپی ایس ڈائریکٹرجنرل اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسر کی خدمات بھی لیں گئیں،جنہیں گذشتہ ماہ سیٹوں سے ہٹادیاگیاہے، سجاول ضلع میں اوپی ایس ڈی ایچ او کی مقرری کے بعد کرپشن کی نئی داستانیں رقم ہوئییں، ٹریزری میں مبینہ طورپر اسی لاکھ سے زائد کے جلعلی بلز پکڑے گئے جن کی محکمہ جاتی اور اینٹی کرپشن کاروائی کو ہی غائب کردیاگیا، جبکہ دیگر فنڈز اور پروجیکٹ میں بھی بدعنوانیوں کے انکشافات ہوئے، اوپی ایس ڈی ایچ او سجاول شہناز خواجہ نے اگست میں این جی او مرف کے چارج چھوڑنے کے بعد ان کی کرپشن چھپانے کے لئے سجاول کی تعہقی اسپتال کو سول اسپتال کا ایک بورڈ لگاکر نام اپ گریڈ کردیا۔

اور انیس گریڈ کے ہی ڈی جی ھیلتھ کی مدد سے این جی او کو مالی بدعنوانیوں میں معاونت فراہم کی۔ تاہم گذشتہ ماہ عدالتی حکم پر بیس گریڈ کی سیٹوں پر براجمان گریڈبیس کے اوپی ایس ڈی جی ھیلتھ اور ڈی ایچ او سجاول کو ھٹادیاگیا، ذرائع کا کہناہے کہ سجاول میں گریڈ بیس کا ڈی ایچ او مقرر ہونے کے باوجود بھی سابقہ اوپی ایس ڈی ایچ او نے آفس خالی کرنے سے انکار کردیاہے اورایک ماہ سے ڈی ایچ او آفس کے من پسند کلرکوں سے ملی بھگت کرکے مبینہ طورپر لاکھوں روپے کے جعلی بل پاس کررہی ہیں،ایسے ہی اسی لاکھ کے جعلی بل پہلے بھی ٹریزری میں پکڑے گئے تاہم ان کی انکوائری سرد خانہ کی نظر ہے۔

سجاول ضلع کی عوام کی صحت کے نام پر گذشتہ پانچ سالوں سے اربوں روپے کی فنڈز کی لوٹ مار دیدہ دلیری سے جاری ہے ضرورت اس بات کی ہے کہ سجاول ضلع میں این جی او مرف کو دئے گئے اربوں روپے، اپ گریڈیشن کے فنڈز، اور ڈی ایچ او آفس میں اربوں روپے کی پانچ سالہ کرپشن کی شفاف تحقیقات کراکے تمام فنڈز واپس لیکر عوام کی صحت کے لئے سہولیات پر خرچ کئے جائیں، علاج نہ ملنے سے مرنے والے مریضوں کے لواحقین کی مالی مدد کی جائے۔

ٹھٹھہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں