ھ*ژوب ،بینویلنٹ فنڈز یکمشت ادائیگی کے عدم نوٹیفکیشن کیخلاف ریٹائر ملازمین کا احتجاج

ہفتہ 4 جولائی 2020 21:05

iژوب (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 جولائی2020ء) بینویلنٹ فنڈز یکمشت ادائیگی کی عدم نوٹیفکیشن کے خلاف ریٹائر ملازمین کا ژوب پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیاشرکا نے بینر اور پلے کارڈ اٹھائے تھے جس پر وزیر علی بلوچستان اور بیوروکریسی کے خلاف نعرے درج تھے مظاہرے سے ریٹائر ملازمین کے صوبائی رہنما اخترگل مندوخیل خدایداد شیرانی حق نواز گنڈاپور ودیگر نے خطاب کرتے ہوے کہا کہ بلوچستان حکومت خصوصا وزیرعلی بلوچستان کی عدم توجہی کے باعث ریٹائر ملازمین اپنے جاز حقوق سے محروم رکھا گیا ہے بینویلنٹ فنڈز ایکمشت ادایگی کا نوٹیفکیشن میں تاخیر حربے اور ملازم دشمن پالیسی میں صوبائی حکومت اور بیروکریسی برابر کے شریک ہیں انہوں نے کہا کہ 2018سے تاحال نوٹیفکیشن کی اجرا کی فال وزیرعلی ہائوس دفتر کے ردی ٹوکری میں سڑھ رہی ہے جو ریٹائر ملازمین کے ساتھ سراسر ظلم اور ناانصافی کے مترادف ہے فوری طور نوٹیفکیشن جاری کریں انہوں نے کہا کہ2018کو صوبائی اسمبلی نے بی ایف کا فرسودہ نظام ختم کرکے ریٹارمنٹ پر ملازمین کو بینویلنٹ فنڈ یکمشت ادایگی کا ایکٹ پاس کیا لیکن دو سال کا عرصہ گزر گیا تاحال نوٹیفکیشن جاری نہ ہوسکی جس سے ریٹائر ملازمین میں مایوسی اور بے چینی پای جاتی ہے انہوں نے کہا کہ 2018سے سینکڑوں ملازمین ریٹائر ہوچکے ہیں ابھی تک انہیں اپنے حقوق سے محروم رکھا گیا ہے جو حکومت کی نااہلی اورملازم دشمن پالیسی کے سوا کچھ نہیں ہے انہوں نے کہاکہ حالیہ بجٹ میں سرکاری ملازمین اور پینشنر کی تنخواہوں میں اضافہ نہ کرنا حکومت کی ناکافی کا منہ بولتا ثبوت ہے سیاسی پارٹیاں الیکشن سے قبل وعدے بول جاتے ہیں حکمراں اپنے لے بھاری تنخواہ مراعات اورارگرد نزدیک اپنے ملازمین کو الاونسز بڑھا رہے ہیں اور باقی سرکاری ملازمین کیلے خزانہ خالی ہے جو نہایت افسوس کا مقام ہے انہوں نے کہا کہ سندھ کے صوبائی منتخب حکومتیں اپنے سرکاری ملازمین کی فلاح وبہبود اور مختلف سہولیات کی مد میں مراعات دے رہے ہیں لیکن بدقسمتی سے ہمارا صوبائی منتخب حکومت ملازمین کو اپنے حقوق دینے میں مکمل ناکام ہوچکی ہے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں سے بی ایف کی مد میں کٹوتی کی گی اربوں روپے حکومت بلوچستان کے اکانٹ میں جمع پڑیہیں جبکہ سرکاری ملامین کو پتہ نہیں یا خوف کی وجہ سے خاموش تماشائی کردار ادا کررہے ہیں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں سے ہر ماہ بی ایف فنڈ کی مد کٹوتی کی جاتی ہے اورجمع ہوتی ہے ملازمین کے جمع شدہ رقم حکومت کہاں خرچ کررہی ہے کسی کو کوی پتہ نہیں انہوں نے چیف جسٹس بلوچستان جمال مندوخیل اور صوبائی حکومت سے اپیل کی کہ سرکاری ملازمین کی بینویلنٹ فنڈز کی یکمشت ادایگی کا نوٹیفکیشن کی تاخیری کا نوٹس لیں اور بی ایف کی مد میں حکومت کے اکانٹ میں اربوں روپے جمع ہے کہاں کرچ ہورہی ہے سرکاری ملازمین اپنے جمع شدہ بی ایف فنڈز کے ثمرات تاحال محروم ہے فوری تحقیقات کی جایں بصورت ریٹائر ملزمین پورے بلوچستان میں احتجاج مظاہروں کا اعلان کرینگے جس کی تمام تر ذمہ داری حکومت وقت ہر عاد ہوگی۔

ژوب میں شائع ہونے والی مزید خبریں