اسپاٹ فکسنگ کیس میں معطل کرکٹر خالد لطیف نے ایک بار پھر ٹربیونل ارکان پر اعتراضات اٹھا دیئے ‘ سماعت کل تک ملتوی

ٹربیونل کے سربراہ ماضی میں بورڈ سے وابستگی رکھنے کے باعث ممبران کے حوالے سے ہمارے تحفظات کو چیئرمین کوبھجوا ئیں گے خالد لطیف پہلے پیش نہیں ہوتے ،جب آتے ہیں تو ہر بار اپنا موقف تبدیل کرتے رہتے ہیں‘ قانون مشیر تفضل رضوی

بدھ 14 جون 2017 20:27

اسپاٹ فکسنگ کیس میں معطل کرکٹر خالد لطیف نے ایک بار پھر ٹربیونل ارکان پر اعتراضات اٹھا دیئے ‘ سماعت کل تک ملتوی
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 جون2017ء) اسپاٹ فکسنگ کیس میں معطل کرکٹر خالد لطیف نے ایک بار پھر ٹربیونل ارکان پر اعتراضات اٹھا دیئے جبکہ خالد لطیف کے وکیل بدر عالم نے کہا ہے کہ ٹربیونل کے سربراہ ماضی میں بورڈ سے وابستگی رکھنے کے باعث ممبران کے حوالے سے ہمارے تحفظات کو جمعہ کو آڈر پاس کر کے پی سی بی چیئرمین کوبھجوا دیں گے ۔

گزشتہ روز اسپاٹ فکسنگ میں معطل کرکٹر خالد لطیف اپنے وکیل بدر عالم کے ہمراہ ٹربیونل کے رو برو پیش ہوئے ۔ کرکٹر کے وکیل نے ایک مرتبہ پھر ٹربیونل میں شامل ممبران کی کرکٹ بورڈ سے وابستگی پر تحفظات کا اظہا رکیا ۔خالد لطیف نے اپنی درخواست میں کہا کہ ٹربیونل کے چیئرمین اور ارکان ماضی میں پی سی بی سے وابستہ رہے ہیں اس لیے وہ ٹربیونل کا حصہ نہیں ہو سکتے۔

(جاری ہے)

سماعت کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ کے قانونی مشیر تفضل رضوی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کیس کے آغاز پر سماعت کے حوالے سے تمام معاملات طے پاگئے تھے، لیکن اب کرکٹر پیش ہی نہیں ہوتے اور جب آتے ہیں تو ہر بار اپنا موقف تبدیل کرتے رہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ خالد لطیف دوبارہ ٹربیونل کے سامنے پیش ہوئے اور کہا کہ وہ بطور احتجاج پیش ہو رہے ہیں۔

کرکٹر نے ٹربیونل کے چیئرمین اور ارکان پر اعتراضات اٹھاتے ہوئے اپنی درخواست میں کہا کہ ٹربیونل کے سربراہ جسٹس اعجاز افضل پی سی بی کے لیگل ایڈوائزر رہے ہیں، لیفٹیننٹ جنرل (ر)توقیر ضیا سابق چیئرمین اور وسیم باری چیف سلیکٹر رہ چکے ہیں اس لیے ان لوگوں کو کیس کی سماعت کا اختیار نہیں ہے۔تفضل رضوی نے کہا کہ یہ کوڈ آف کنڈکٹ آئی سی سی کی جانب سے تمام بورڈز کو فراہم کیا گیا ہے جس کے مطابق ایک کرکٹر کو پینل کا حصہ ہونا چاہیے، ایک کرکٹر جو کسی بھی لیول پر کھیل چکا ہوگا تو اس کا پی سی بی سے تعلق تو ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ خالد لطیف کی شرائط کے مطابق تو گلی محلے کا کرکٹر ہی پینل کا ممبر بن سکتا ہے۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ خالد لطیف کے وکیل کورٹ کو معاملات ریفر بھی کر رہے ہیں اور دوسری جانب اسے ماننے سے بھی انکار کرتے ہیں۔ کرکٹر کے وکیل بدر عالم نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ٹربیونل کے سربراہ نے ہمارے تحفظات کو بورڈ کے سربراہ کو بھجوانے کے حوالے سے آڈر پاس کرنے کا کہا ہے جو اسے ڈسپلنری پینل کو بھجوائیں گے ۔

انہوںنے کہا کہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) توقیر ضیاء کا احترام کرتے ہیں لیکن وہ بورڈ کے سابق چیئرمین رہ چکے ہیں ۔ وسی باری چیف آپریٹنگ آفیسر اور ڈائریکٹر ہیومن ریسورس رہے ہیں اسی طرح دیگر ممبران کی بھی وابستگی رہی ہے ۔ ہمارا موقف ہے کہ قانون کے مطابق ٹربیونل غیر جانبدار نہیں ہے اور ہمارے اس موقف کو سنا جانا چاہیے ۔ انہوں نے بتایا کہ ٹربیونل نے مزید سماعت 16جون تک ملتوی کی ہے ۔
وقت اشاعت : 14/06/2017 - 20:27:29

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :