پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل سیریز کا آغاز (کل) ہو گا

سال 2 ماہ بعد ملک میں بین الاقوامی کرکٹ بحال ہوجائے گی

ہفتہ 31 مارچ 2018 21:53

پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل سیریز کا آغاز (کل) ہو گا
کراچی ۔ 28 مارچ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 31 مارچ2018ء) پاکستان اور ویسٹ انڈیز کی ٹیموں کے درمیان تین ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل کرکٹ میچوں کی سیریز کا آغاز (کل) اتوار سے نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں ہو گا، سیریز کے آغاز سے 9 سال 2 ماہ بعد ملک میں عملاً بین الاقوامی کرکٹ بحال ہوجائے گی، سیریز کے لئے انتظامی معاملات، سیکورٹی پلان سمیت تمام انتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں۔

اسٹیڈیم کی سیکورٹی پاکستان رینجرز سندھ کے حوالے کی گئی ہے جبکہ پولیس بھی اسٹیڈیم کے اندر و باہر متحرک نظر آرہی ہے۔ پاکستان اور ویسٹ انڈیز کی ٹیموں کے مابین ماضی میں کھیلے گئے 11 ٹی 20 بین الاقوامی میچوں میں سے پاکستان نے 8 اور ویسٹ انڈیز نے 3 میچوں میں کامیابی حاصل کی، نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں 2008ء میں کھیلے گئے واحد ٹی 20 میچ میں پاکستان نے بنگلہ دیش کو شکست سے دوچار کیا۔

(جاری ہے)

نیشنل اسٹیڈیم کی تزئین و آرائش کا کام تقریباً ڈیرھ ارب روپے کی لاگت سے حال ہی میں مکمل کیا گیا ہے جس کے بعد یہاں پر پاکستان سپر لیگ کا فائنل میچ 25 مارچ 2018ء کو کھیلا گیا۔ پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان ٹی 20 بین الاقوامی میچوں کی سیریز کے تینوں میچ یکم، 2 اور 3 اپریل کو نیشنل اسٹیڈیم میں ہی کھیلے جائیں گے۔ قومی ٹیم کے 15 رکنی اسکواڈ کی قیادت سرفراز احمد کررہے ہیں جبکہ دیگر کھلاڑیوں میں آصف علی، حسین طلعت، احمد شہزاد، فخرز مان، بابر اعظم، شعیب ملک، فہیم اشرف، محمد نواز، شاداب خان، شاہین آفریدی، محمد عامر، حسن علی، راحت علی اور عثمان شنواری شامل ہیں۔

ویسٹ انڈین کرکٹ کی کپتانی کے فرائض جیسن محمد انجام دیں گے جبکہ سیموئل بدری، ریاد ایمرٹ، آندرے فلیچر، آندرے میک کارتھی، کیمو پال، ویرا سیمی پرمال، رومین پاویل، دنیش رام دین، مارلن سیموئلز، اوڈین اسمتھ، چیڈوک والٹن اور کیسرک ولیمز ٹیم کے دیگر کھلاڑیوں میں شامل ہیں۔ ویسٹ انڈین ٹیم مینجمنٹ یونٹ میں اسٹیورٹ لاء (ہیڈ کوچ)، الفونسو تھامس (معاون کوچ)، ریان میرون (معاون کوچ)، ویرنن ولیمز (فزیوتھراپسٹ) اور ڈیکسٹر آگسٹس (ویڈیو ڈیٹا اینالسٹ) شامل ہیں۔

توقع کی جارہی ہے کہ ویسٹ انڈین کرکٹ بورڈ کے ڈائریکٹر جمی ایڈمز اور ویسٹ انڈیز پلیئرز ایسوسی ایشن کے سربراہ ویول ہائنڈز بھی ٹیم کے ہمراہ پاکستان آئیں گے۔ پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے مابین 21 اپریل 2011ء کو گراس اسلیٹ (Gros Islet) میں کھیلا گیا ٹی 20 میچ میں ویسٹ انڈیز نے 7 رنز سے کامیابی حاصل کی۔ ویسٹ انڈیز نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 20 اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 150 رنز بنائے جواب میں پاکستان 9 وکٹوں کے نقصان پر 143 رنز بناسکی۔

پاکستان کی ٹیم نے جولائی 2013ء میں ویسٹ انڈیز کے دورے کے موقع پر دو ٹی 20 بین الاقوامی میچوں کی سیریز میں کلین سوئپ کیا۔ کنگس ٹائون میں کھیلے جانے والی سیریز کے پہلے میچ میں پاکستان نے 2 وکٹوں سے کامیابی حاصل کی جبکہ دوسرے میں میں 11 رنز سے حریف ٹیم کو شکست سے دوچار کیا۔ 2013-14ء میں بنگلہ دیش میں کھیلے جانے والے ورلڈ ٹی 20 کے ایک میچ میں ویسٹ انڈیز نے پاکستان کو 84 رنز سے شکست دی۔

میچ میں ویسٹ انڈیز نے مقررہ 20 اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 166 رنز بنائے، ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے پاکستانی ٹیم 17.5 اوورز میں 82 رنز بناکر آئوٹ ہوگئی۔ 2016-17ء میں یونائیٹڈ عرب امارات میں تین ٹی 20 میچوں کی بین الاقوامی سیریز میں پاکستان نے کلین سوئیپ کیا اور 23 ستمبر 2016ء کو دوبئی میں کھیلے گئے پہلے میچ میں 9 وکٹوں سے کامیابی حاصل کی جبکہ 34 بال ابھی باقی تھیں۔

اسی طرح 24 ستمبر 2016ء کو دوبئی میں کھیلے جانے والے دوسرے میچ میں بھی پاکستان نے 16 رنز اور 27 ستمبر 2016ء کو کھیلے گئے تیسرے میچ میں 8 وکٹوں سے کامیابی حاصل کی جبکہ 29 بالز کا میچ باقی تھا۔ 2017ء میں ویسٹ انڈیز میں کھیلی گئی چار ٹی 20 بین الاقوامی میچوں کی سیریز میں بھی پاکستان نے 3-1 سے کامیابی حاصل کی۔ 26 مارچ 2017ء کو برج ٹائون میں کھیلے گئے پہلے میچ میں پاکستان نے 6 وکٹ سے کامیابی حاصل کی جبکہ 30 مارچ 2017ء کو پورٹ آف اسین میں کھیلے گئے دوسرے میچ میں بھی پاکستان نے 3 رنز سے میدان مار لیا تاہم یکم اپریل 2017ء کو پورٹ آف اسپین میں ہی کھیلے گئے میچ میں ویسٹ انڈیز نے پاکستان کو 7 وکٹوں سے شکست دی۔

چوتھا میچ 2 اپریل 2017ء کو پورٹ آف اسین میں کھیلا گیا جس میں پاکستان 7 وکٹوں سے فتح سے ہمکنار ہوا۔ نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں پاکستان کی قومی ٹیم نے ایک ٹی 20 بین الاقوامی میچ کھیلا ہے۔ ریکارڈ کے مطابق 20 اپریل 2008ء کو یہ میچ بنگلادیشن کی ٹیم کے خلاف کھیلا گیا۔ مصباح الحق کی کپتانی میں کھیلے جانے والے میچ میں قومی ٹیم نے 102 رنز سے کامیابی حاصل کی تھی۔

اس میچ میں پاکستان نے 5 وکٹوں کے نقصان پر 203 رنز بنائے تھے جس میں مصباح الحق 5 چھکوں اور 3 چوکوں کی مدد سے 53 بالوں پر 87 رنز بناکر ناٹ آئوٹ ہوئے اور ڈیبیو کرنے والے منصور امجد نے اپنے ایک اوور میں 3 رنز کے عوض 3 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔ بنگلادیش کی جانب سے ناظم الدین قابل ذکر کھلاڑی تھے جنہوں نے 3 چھکوں کی مدد سے 66 بالوں پر 42 رنز اسکور کئے تھے۔
وقت اشاعت : 31/03/2018 - 21:53:48

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :