پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان دبئی ٹیسٹ ہار جیت کے فیصلے کے بغیر ختم،

462 رنز ہدف کے تعاقب میں آسٹریلوی ٹیم آخری روز 8 وکٹوں کے نقصان پر 362 رنز بناسکی، عثمان خواجہ کی شاندار سنچری اور ٹریوس ہیڈ اور ٹم پائن کی نصٖف سنچریوں نے ٹیم کو شکست سے بچا لیا، عثمان خواجہ 141، ٹریوس ہیڈ 72 اور ٹم پائن ناقابل شکست 61 رنز کے ساتھ نمایاں رہے، پاکستان کی طرف سے عمدہ بائولنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے میچ میں محمد عباس نے 7، بلال آصف نے 6 اور یاسر شاہ نے 4 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی، عثمان خواجہ کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا

جمعرات 11 اکتوبر 2018 22:49

پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان دبئی ٹیسٹ ہار جیت کے فیصلے کے بغیر ختم،
دبئی۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 اکتوبر2018ء) عثمان خواجہ کی شاندار سنچری اور ٹریوس ہیڈ اور ٹم پائن کی نصٖف سنچریوں بدولت پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان کھیلا گیا دبئی ٹیسٹ میچ ہار جیت کے فیصلے کے بغیر ہی ختم ہوگیا۔ عثمان خواجہ نے 141، ٹریوس ہیڈ نے 72 اور ٹم پائن نے ناقابل شکست 61 رنز بناکر اپنی ٹیم کو شکست سے بچالیا، عثمان خواجہ کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

آخری روز کینگروز کو فتح کیلئے مزید 326 رنز جبکہ پاکستان کو 7 وکٹیں درکار تھیں تاہم آسٹریلوی ٹیم مجموعی 462 رنز ہدف کے تعاقب میں میچ کے آخری روز اپنی دوسری اننگز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 362 رنز بناسکی۔ آسٹریلیا کی طرف سے شاندار بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے عثمان خواجہ 141، ٹریوس ہیڈ 72 ، آرون فنچ 49 رنز بنائے اور ٹم پائن ناقابل شکست 61رنز کے ساتھ نمایاں بلے باز رہے لیکن وہ اپنی ٹیم کو فتح نہ دلا سکے۔

(جاری ہے)

پاکستان کی طرف سے عمدہ بائولنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے میچ میں محمد عباس نے 7، بلال آصف نے 6 اور یاسر شاہ نے 4 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔ میچ کے پانچویں روز آسٹریلوی بلے بازوں نے عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا جبکہ پاکستانی بائولرز پورے دن میں 5 کھلاڑی آئوٹ کرنے میں کامیاب ہو سکے۔ جمعرات کو دبئی ٹیسٹ کے پانچویں اور آخری روز آسٹریلوی ٹیم نے اپنی دوسری ادھوری اننگز 136 رنز 3 کھلاڑی آئوٹ پر دوبارہ شروع کی تو عثمان خواجہ 50 اور ٹریوس ہیڈ 34 رنز پر کھیل رہے تھے، عثمان خوانہ نے ہیڈ کے ساتھ مل کر محتاط انداز سے دن کا آغاز کیا اور دونوں کھلاڑیوں نے چوتھی وکٹ کی شراکت میں 136 رنز کی پارٹنرشپ قائم کی اور ٹیم کا مجموعی سکور 219 رنز تک پہنچا دیا، اس دوران ٹریوس ہیڈ نے بھی اپنی نصف سنچری مکمل کرلی، اس موقع پر ٹریوس ہیڈ 72 رنز کی اننگز کھیل کر محمد حفیظ کی گیند پر ایل بی ڈبلیو آئوٹ ہوگئے۔

ٹریوس ہیڈ آسٹریلیا کے چوتھے آئوٹ ہونے والے کھلاڑی تھے ۔ مارنس آسٹریلوی ٹیم کے پانچویں آئوٹ ہونے والے کھلاڑی تھے جو 13 رنز بناکر یاسر شاہ کی گیند پر ایل بی ڈبلیو آئوٹ ہوگئے۔ اس دوران عثمان خواجہ نے اپنے ٹیسٹ کیریئر کی ساتویں سنچری بھی مکمل کرلی اور اپنی محتاط اور عمدہ بلے بازی کے سلسلے کو جاری رکھا۔ اس کے بعد عثمان خواجہ نے وکٹ کیپر بلے باز ٹم پائن کے ساتھ ملکر چھٹی وکٹ پر 79 رنز کی شراکت داری قائم کی اور ٹیم کے مجموعی سکور کو 6 وکٹوں کے نقصان پر 331 رنز تک پہنچا دیا۔

اس موقع پر عثمان خواجہ کی شاندار اننگز کا خاتمہ ہوگیا اور وہ انفرادی 141 رنز بناکر یاسر شاہ کی گیند پر ایل بی ڈبلیو آئوٹ ہوگئے، یہ عثمان خواجہ کے ٹیسٹ کیریئر کی ساتویں سنچری تھی۔ مچل سٹارک آسٹریلیا کے ساتویں آئوٹ ہونے والے کھلاڑی تھے جو ایک رن بناکر یاسر شاہ کی گیند پر ایل بی ڈبلیو آئوٹ ہوگئے۔ انکے بعد پیٹر سڈل بغیر کوئی رن بنائے یاسر شاہ کی گیند پر ایل بی ڈبلیو آئوٹ ہوگئے۔

اس دوران ٹم پائن نے اپنی نصف سنچری مکمل کرلی، میچ کے پانچویں اور آخری روز کھیل ختم ہونے تک آسٹریلوی ٹیم فتح کیلئے مجموعی طور پر 462 رنز ہدف کے تعاقب میں 8 وکٹوں کے نقصان میں 362 رنز بناسکی اور یوں دونوں ٹیموں کے درمیان دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز کا پہلا میچ ہار جیت کے فیصلے کے بغیر ہی ختم ہوگیا۔ ٹم پائن ناقابل شکست 61 اور نیتھن لیون 5 رنز کے ساتھ ناٹ آئوٹ رہے۔ پاکستان کی طرف سے عمدہ بائولنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے محمد عباس نے 7، بلال آصف نے 6 اور یاسر شاہ نے 4 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی عثمان خواجہ کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
وقت اشاعت : 11/10/2018 - 22:49:02

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :