عالمی سطح پر ملک کا نام روشن کرنے کیلئے سینئر کھلاڑیوں کو سخت تربیت کی ضرورت ہے،قمر زمان

منگل 14 جنوری 2020 18:10

عالمی سطح پر ملک کا نام روشن کرنے کیلئے سینئر کھلاڑیوں کو سخت تربیت کی ضرورت ہے،قمر زمان
اسلام آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 جنوری2020ء) پاکستان سکواش فیڈریشن کے نائب صدر قمر زمان نے کہا ہے کہ عالمی سطح پر ملک کا نام روشن کرنے کیلئے سینئر کھلاڑیوں کو سخت تربیت کی ضرورت ہے، ملک بھر سے نئے ٹیلنٹ کو سامنے لانے کیلئے چاروں صوبوں میں اکیڈمیاں قائم کی گئی ہیں جنہیں نامور سابق سکواش کھلاڑی چلا رہے ہیں، پشاور میں 10 سال بعد پروفیشنل سکواش ایسوسی ایشن (پی ایس ای) کے مقابلے بحال ہو جائیں گے جس کیلئے خیبرپختونخوا حکومت نے بھرپور تعاون کی یقینی دہانی کرائی ہے۔

منگل کو ’’اے پی پی‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حال ہی میں قومی جونیئر کھلاڑی حمزہ خان نے برٹش اوپن میں کامیابی حاصل کی تھی، انہیں آنے والے بین الاقوامی مقابلوں کیلئے سخت محنت کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وہ سکواش کے سینئر کھلاڑیوں کی کارکردگی سے مطمئن نہیں، ان کی عالمی سطح پر ملک کا نام روشن کرنے کیلئے سخت تربیت کے ساتھ ساتھ کھیل میں گہری دلچسپی کی بھی ضرورت ہے۔

قمر زمان نے کہا کہ ملک بھر سے نئے ٹیلنٹ کو سامنے لانے کیلئے پشاور، اسلام آباد، لاہور اور کراچی میں سکواش کی اکیڈمیاں قائم کی گئی ہیں جہاں جونیئر کھلاڑیوں کو سابق نامور کھلاڑی جدید اور اعلیٰ معیار کی تربیت دے رہے ہیں۔ توقع ہے کہ آئندہ چند سالوں میں ان اکیڈمیوں سے باصلاحیت کھلاڑی نکلیں گے اور ماضی کی طرح پاکستان کی بین الاقوامی سطح پر سکواش کی حکمرانی بحال ہو جائے گی۔

پشاور میں جان شیر خان اور وہ خود اکیڈمی میں جونیئر کھلاڑیوں کو ٹپس دے رہے ہیں اور یہاں پر ہر سال 20 سے 22 قومی ایونٹس کا انعقاد بھی کیا جاتا ہے جس میں نئے کھلاڑیوں کو کھیل کے بھرپور مواقع فراہم ہوتے ہیں۔ نائب صدر نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت بالخصوص وزیر کھیل عاطف خان کھیلوں سے خصوصی دلچسپی رکھتے ہیں۔ انہوں نے پشاور میں 10 سال بعد پی ایس اے کے مقابلے کرانے کیلئے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔ عاطف خان کھیلوں بالخصوص سکواش سے گہرا لگائو رکھتے ہیں اور پشاور میں انٹرنیشنل مقابلوں میں کے پی کے حکومت ان کے ساتھ بھرپور تعاون کرے گی۔
وقت اشاعت : 14/01/2020 - 18:10:56

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :