ٹم پین پاکستانی وکٹ کیپر ہوتے تو لوگ ان کا جینا حرام کردیتے: کامران اکمل

تمام وکٹ کیپرز نے کیچ گراتے ہیں، آسٹریلین کھلاڑی کیچز پکڑ لیتے تو جیت کا جشن منا رہے ہوتے، انکی فیلڈنگ نے انہیں جیت سے محروم رکھا: وکٹ کیپر بلے باز

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب منگل 12 جنوری 2021 14:49

ٹم پین پاکستانی وکٹ کیپر ہوتے تو لوگ ان کا جینا حرام کردیتے: کامران اکمل
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 12 جنوری 2021ء ) پاکستان کے وکٹ کیپر بلے باز کامران اکمل نے پیر کے روز یوٹیوب کی ایک ویڈیو میں آسٹریلوی کپتان اور وکٹ کیپرٹم پین کو خوش قسمت قرار دیا جنہوں نے بھارت کے خلاف حال ہی میں ختم ہونے والے ٹیسٹ میں کئی کیچز چھوڑے تھے ، کامران اکمل نے کہا کہ پاکستان میں لوگ ٹم پین کے بارے میں خوفناک باتیں کرتے۔ 38 سالہ کامران اکمل نے دعویٰ کیا کہ تمام وکٹ کیپر کیچز چھوڑتے ہیں ۔

ان کا کہنا تھا کہ آسٹریلین کھلاڑی اگر کیچز پکڑ لیتے تو جیت کا جشن منا رہے ہوتے لیکن ایسا نہیں ہوسکا، ان کی فیلڈنگ نے انہیں جیت سے محروم رکھا، آپ کے میدان میں اچھے اور برے دن آتے ہیں،آسٹریلین ٹیم زیادہ غلطیاں نہیں کرتی لیکن انہوں نے ایک ہی دن میں بہت زیادہ غلطیاں کرڈالیں،ٹم پین کے لیے یہ بہت برا دن رہا، ہر وکٹ کیپر کیچز ڈراپ کرتا ہے لیکن ہم کیا کہ سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

کامران اکمل کا مزید کہنا تھا کہ انہیں خوشی ہے کہ پاکستان وہاں نہیں کھیل رہا تھا اور ٹم پین پاکستانی ٹیم میں نہیں تھے ورنہ پاکستانی شائقین ان کے بارے میں بہت سی باتیں کرتے۔ اب وہ دیکھنا چاہیں گے کہ ان کے خلاف باتیں کرنے والے لوگ اب کیا کہتے ہیں، آسٹریلیا اور بھارت کا ٹیسٹ دلچسپ تھا ، آسٹریلیا نے میچ جیتنے کی بہت کوشش کی، انہوں نے میچ میں کہیں بھی امید نہیں کھوئی کہ وہ جیت نہیں سکتے، ان کا یہی رویہ ان کا سب سے بڑا اثاثہ ہے۔

یاد رہے کہ آسٹریلین کپتان ٹم پین کی ناقص وکٹ کیپنگ، روی چندرن ایشون اور ہنوما ویہاڑی کی جرات مندانہ بیٹنگ کی بدولت بھارت نے آسٹریلیا کو یقینی فتح سے محروم کردیا اور بھارت سیریز کا تیسرا ٹیسٹ میچ ڈرا کرنے میں کامیاب ہو گیا،بھارتی ٹیم نے 5ویں اور آخری روز کھیل ختم ہونے تک پانچ وکٹوں کے نقصان پر 334رنز بنائے، ویہاڑی نے 23 اور ایشون نے 39 رنز کی اننگز کھیلیں، آسٹریلیا کے سٹیو سمتھ کو دونوں اننگز میں عمدہ بیٹنگ پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار پائے ۔

میچ کے پانچویں اور آخری دن بھارتی ٹیم میدان میں اتری تو اسے کامیابی کے لیے 309 رنز ، آسٹریلیا کو 8 وکٹوں کی ضرورت تھی۔دن کے آغاز میں ہی آسٹریلیا کو اس وقت اہم کامیابی ملی جب پچھلے میچ کے ہیرو اور بھارتی کپتان اجنکیا رہا نے صرف 4 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے۔آسٹریلیا کو جلد ہی ایک اور وکٹ بھی مل جاتی تاہم کپتان ٹم پین 3 کے انفرادی اسکور پر رشبھ پنٹ کا کیچ نہ لے سکے۔

پنٹ نے اس موقع کا بھرپور فائدہ اٹھایا اور اپنی نصف سنچری مکمل کرنے کے ساتھ ساتھ چوتھی وکٹ کیلئے قیمتی 148رنز کی پارٹنر شپ قائم کرتے ہوئے ٹیم کو سہار دیا اور ٹیم کے مجموعی سکور کو 250 رنز تک پہنچا دیا۔پنت کو نصف سنچری کے بعد اس وقت دوبارہ زندگی ملی جب ٹم پین ایک مرتبہ پھر نیتھن لایون کی گیند پر ان کا کیچ نہ لے سکے۔اس عمدہ شراکت کا خاتمہ 250 کے مجموعی اسکور پر ہوا جب وکٹ کیپر بلے باز ریشبھ 97 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔

دوسرے اینڈ سے ڈٹے ہوئے چتیشور پجارا کی مزاحمت کا خاتمہ جوش ہیزل وڈ نے ایک خوبصورت گیند سے ان کی وکٹیں بکھی کر کیا، آؤٹ ہونے سے قبل انہوں نے 77 رنز بنائے۔چائے کے وقفے تک بھارتی ٹیم پانچ اہم وکٹیں گنوا چکی تھی اور ان پر شکست کے گہرے بادل منڈلاتے ہوئے نظر آ رہے تھے کیونکہ ہاتھ کے انگوٹھے کی انجری کا شکار رویندرا جدیجا کی شرکت غیریقینی تھی تاہم اس مشکل صورتحال کے باوجود ایشون اور ہنوما ویہاڑی نے ہمت نہ ہاری اور آسٹریلین باؤلر کے خلاف ڈٹ گئے۔

آسٹریلین بائولرز نے دونوں کو آؤٹ کرنے کی بھرپور کوشش کی تاہم وہ اس میں کامیاب نہ ہوسکے اور اس کوشش کی راہ میں ایک مرتبہ پھر ٹم پین حائل ہو گئے۔میچ کے اختتام سے 8 اوورز قبل گیند ہنوما ویہاڑی کے بلے کا باہری کنارہ لیتی ہوئی سلپ میں گئی تاہم پین نے کیچ پکڑنے کی کوشش میں گیند زمین پر گرا دی اور آسٹریلیا میچ میں واپسی کا آخری موقع بھی گنوا بیٹھا۔

اس کے بعد دونوں کھلاڑیوں نے مزید کوئی موقع نہ دیا اور بھارت سنسنی خیز مقابلے کے بعد اس اعصاب شکن کو جیتنے اور میچ ڈرا کرنے میں کامیاب رہا۔بھارتی ٹیم نے پانچویں اور آخری روز کھیل ختم ہونے تک پانچ وکٹوں کے نقصان پر 334رنز بنائے، ویہاڑی نے 23 اور ایشون نے 39 رنز کی اننگز کھیلیں۔آسٹریلیا کے سٹیو سمتھ کو دونوں اننگز میں عمدہ بیٹنگ پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
وقت اشاعت : 12/01/2021 - 14:49:16

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :