کیا نجم سیٹھی اور ذکاء اشرف عدالتی جنگ اپنے پیسوں سے لڑ رہے ہیں یاپیسے کرکٹ بورڈ کے خزانے سے ادا کئے جارہے ہیں ، توقیر ضیاء

جمعہ 23 مئی 2014 16:40

کیا نجم سیٹھی اور ذکاء اشرف عدالتی جنگ اپنے پیسوں سے لڑ رہے ہیں یاپیسے کرکٹ بورڈ کے خزانے سے ادا کئے جارہے ہیں ، توقیر ضیاء

لندن ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 23مئی 2014ء) پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ توقیرضیا ء نے کہا ہے کہ کیا نجم سیٹھی اور ذکاء اشرف عدالتی جنگ اپنے پیسوں سے لڑ رہے ہیں یا پیسے کرکٹ بورڈ کے خزانے سے ادا کئے جارہے ہیں ، وزیر اعظم کرکٹ بورڈ کے پیٹرن کی حیثیت سے مسئلے کو جتنا جلد ہوسکے حل کریں ، حکومت کو کرکٹ بورڈ کے معاملات عدالتوں میں نمٹائے جانے کا سلسلہ ختم کرانا ہوگا۔

لیفٹیننٹ جنرل ( ریٹائرڈ ) توقیر ضیا نے برطانوی میڈیا کو بتایا کہ ان دونوں صاحبان کے درمیان اس عدالتی جنگ میں وکیلوں کی بھاری فیس اور کورٹ کی فیس کی مد میں یقینا ایک بڑی رقم خرچ ہو رہی ہے لہذا دیکھنے کی ضرورت ہے کہ یہ پیسہ کرکٹ بورڈ کا تو نہیں ؟۔توقیرضیا نے کہا کہ کرکٹ بورڈ کے اس بحران سے دنیا ہمیں غیر معتبر، غیرسنجیدہ اورغیرذمہ دار سمجھنے لگی ہے جبکہ بین الاقوامی سطح پر پاکستان پہلے ہی دہشت گردی کی وجہ سے بدنام ہوچکا ہے۔

(جاری ہے)

توقیر ضیا ء نے فکہا کہ حیران کن بات یہ ہے کہ یہ لڑائی دو پڑھے لکھے اپنی اپنی فیلڈ کے مستحکم اور پیسے والے اشخاص کی ہے جو اب انا کا مسئلہ بن چکی ہے۔توقیرضیا نے کہا کہ انھوں نے نجم سیٹھی سے پہلے بھی یہی کہا تھا کہ وہ آخر کیوں اس عہدے میں اتنی دلچسپی رکھتے ہیں آپ نے دنیا دیکھ لی ہے پیسہ بھی آپ کی ضرورت نہیں ہے اور جہاں تک شہرت کی بات ہے تو وہ ویسے ہی میڈیا کے آدمی ہیں۔

انھوں نے کہا کہ یہ وزیراعظم کی ذمہ داری ہے کہ وہ کرکٹ بورڈ کے پیٹرن کی حیثیت سے اس مسئلے کو جتنا جلد ہوسکے حل کریں۔توقیرضیا نے کہا کہ حکومت نے چونکہ نجم سیٹھی کی تقرری کی ہے لہذا وہ ان کی حمایت کر رہی ہے پسند ناپسند اپنی جگہ تاہم حکومت کو کرکٹ بورڈ کے معاملات عدالتوں میں نمٹائے جانے کا سلسلہ ختم کرانا ہوگا۔ جو بھی کرنا ہے یہ پیٹرن کی صوابدید ہونی چاہیے اس کے علاوہ پیٹرن کو چاہیے کہ وہ ایک کمیٹی تشکیل دیں جو آئین تیار کرکے الیکشن کرائے اور جو بھی جیتے اسے دو تین سال دیے جائیں تاکہ وہ اپنی پالیسی کے مطابق کام کرسکے۔اگر وزیراعظم نے اپنی ذمہ داری نہ نبھائی تو پاکستانی کرکٹ اپنا مذاق اڑاتی رہے گی۔

وقت اشاعت : 23/05/2014 - 16:40:45

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :