پاکستان سپورٹس بورڈ ایشین ٹیبل ٹینس چمپئن شپ کیلئے این او سی جاری کرے اور فنڈز دے، کم عمر ٹیبل ٹینس چمپئن کی اپیل

سارا سال انٹرنیشنل ایونٹس کیلئے محنت کرتے ہیں ، عین وقت پر اس صورتِ حال کا سامنا کرنا پڑتا ہے جو افسوس ناک ہے، انٹرویو

جمعرات 23 ستمبر 2021 15:16

پاکستان سپورٹس بورڈ ایشین ٹیبل ٹینس چمپئن شپ کیلئے این او سی جاری کرے اور فنڈز دے، کم عمر ٹیبل ٹینس چمپئن کی اپیل
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 ستمبر2021ء) پاکستان کی نمبر ون ٹیبل ٹینس پلیئر پرنیا خان نے پاکستان اسپورٹس بورڈ سے فریاد کی ہے کہ وہ ایشین ٹیبل ٹینس چمپئن شپ کیلئے این او سی جاری کرے اور فنڈز دے۔ایک انٹرویومیں انہوں نے کہا کہ وہ دیگر کھلاڑیوں کے ساتھ ایشیئن ٹیبل ٹینس چمپئن شپ میں پرفارم کرنا چاہتی ہیں تاکہ مستقبل میں ورلڈ چمپئن شپ اور اولمپکس کے لیے کوالیفکیشن کے سفر کو جاری رکھ سکیں اور سائوتھ ایشین گیمز میں اچھی تیار ی کے ساتھ جائیں اور پرفارم کریں۔

ایشیئن ٹیبل ٹینس چمپئن شپ 28 ستمبر سے دوحہ میں کھیلی جا رہی ہے اور تاحال پاکستان ٹیبل ٹینس ٹیم کو این او سی جاری نہیں کیئے گئے اور نہ ہی ان کے لیے فنڈز کا انتظام ہو سکا ہے۔ٹیم میں 10 مرد و خواتین کھلاڑی شامل ہیں، انہیں 25 ستمبر کو ہر صورت میں دوحہ پہنچنا ہے، ابھی این او سی ملنے پر انٹری بھی کرانا ہے۔

(جاری ہے)

پرنیا خان نے حال ہی میں کوئٹہ میں ہونے والی نیشنل ٹیبل ٹینس چمپئن شپ جیت کر کم عمر نیشنل چمپئن ہونے کا اعزاز حاصل کیا ہے، وہ 2 مرتبہ نیشنل جونیئر چمپئن اور 2 مرتبہ ماسٹرز چمپئن رہ چکی ہیں۔

پرنیا خان کا کہنا ہے کہ پاکستان اسپورٹس بورڈ سے درخواست ہے کہ میں ہمیں این او سی دے دیں، تاکہ ہم ایشیئن ٹیبل ٹینس چمپئن شپ میں جا کر اچھا کھیل پیش کریں، کیونکہ ہم انٹرنیشنل ایونٹس میں حصہ لیں گے تو دنیا کا مقابلہ کریں گے، کھلاڑیوں کو کہا جاتا ہے کہ وہ عالمی سطح پر اچھا پرفارم نہیں کرتے، کھلاڑی تبھی اچھا پرفارم کریں گے جب انہیں تسلسل کے ساتھ انٹرنیشنل ایکسپوڑر ملے گا۔

پاکستان کی نمبر ون ٹیبل ٹینس پلیئر نے کہا ہے کہ اس سے قبل انڈونیشیا اور ہنگری کے ایونٹس بھی اسی طرح مس ہو چکے ہیں اور لگتا ہے کہ این او سی نہ ملنے کی وجہ سے یہ ایونٹ بھی مس ہو گا، یہ بہت مایوس کن ہے، این او سی کے منتظر رہتے ہیں جس سے ٹریننگ بھی متاثر ہو تی ہے، کوئی ایسا طریقہ نکالنا چاہیے کہ کھلاڑیوں کو اس مسئلے سے دوچار نہ ہونا پڑے، ان کا فوکس صرف ٹریننگ پر رہے۔

انہوں نے کہا کہ سارا سال انٹرنیشنل ایونٹس کے لیے محنت کرتے ہیں اور عین وقت پر اس صورتِ حال کا سامنا کرنا پڑتا ہے جو افسوس ناک ہے۔کم عمر نیشنل چمپئن کا اعزاز پانے پر پرنیا خان نے کہا کہ یہ میرے لیے اعزاز کی بات ہے کہ میں 2 مرتبہ نیشنل جونیئر چمپئن رہنے کے بعد نیشنل چمپئن بنی ہوں، میں نے سینئر کھلاڑیو ں کو شکست دے کر یہ اعزاز حاصل کیا ہے جس پر بہت خوش ہوں۔
وقت اشاعت : 23/09/2021 - 15:16:07

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :