آسٹریلیا کے خلاف وائٹ واش سب سے یادگار، مصباح

پیر 3 نومبر 2014 21:29

آسٹریلیا کے خلاف وائٹ واش سب سے یادگار، مصباح

ابو ظہبی ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔3 نومبر 2014ء ) قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق نے کہا ہے کہ آسٹریلیا کیخلاف وائٹ واش سب سے یاد گار رہے گا پاکستانی سپنروں ذوالفقار بابر اور یاسر شاہ نے آسٹریلوی بیٹسمینوں کو پوری سیریز میں پریشان کیے رکھاپاکستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق کے لیے یہ فیصلہ کرنا مشکل ہے کہ دو سال قبل انگلینڈ کے خلاف متحدہ عرب امارات ہی میں کلین سوئپ ان کے کریئر کی سب سے بڑی جیت تھی یا آسٹریلیا کے خلاف یہ تازہ ترین وائٹ واش؟ لیکن وہ آسٹریلیا کے خلاف دو صفر کے اس کلین سوئپ کو اس لیے زیادہ اہمیت دے رہے ہیں کہ یہ جیت نسبتاً ناتجربہ کار بولنگ اٹیک کے ذریعے ممکن ہوسکی ہے۔

’انگلینڈ کی ٹیم کو جب ہرایا تھا اس وقت وہ عالمی نمبر ایک ٹیم تھی اور اس وقت وہ بہت اچھا کھیل رہی تھی۔

(جاری ہے)

آسٹریلوی ٹیم اسوقت نمبر دو ٹیم ہے اور وہ بھی بہت اچھا کھیلتی ہوئی آئی تھی۔انگلینڈ کے خلاف ہماری ٹیم سیٹ تھی اور ہمارے بولنگ اٹیک کے بارے میں سب کو معلوم تھا کہ وہ انگلینڈ کو آوٴٹ کرسکتا ہے، آسٹریلیا کے خلاف ہمارا بولنگ اٹیک ناتجربہ کار تھا اور پاکستانی ٹیم کی حالیہ کارکردگی کو دیکھتے ہوئے اس جیت کو بہت بڑا کارنامہ کہا جاسکتا ہے۔

‘ابوظہبی ٹیسٹ میں تین سو چھپن رنز کی شاندار کامیابی کے نتیجے میں مصباح الحق ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے زیادہ چودہ فتوحات کے پاکستانی ریکارڈ میں عمران خان اور جاوید میانداد کے ہم پلہ ہوگئے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ ریکارڈز اچھی کارکردگی سے مشروط ہیں۔ریکارڈ کرکٹرز کو ہمیشہ ایک خوشگوار تاثر دیتے ہیں اور ساری زندگی کے لیے یاد رہ جاتے ہیں: مصباح الحق’ریکارڈز کرکٹرز کو ہمیشہ ایک خوشگوار تاثر دیتے ہیں انہیں مطمئن کرتے ہیں۔

جب اچھی پرفارمنس ہوتی ہے تو ریکارڈز بھی خود بخود کرکٹر کی زندگی میں آتے رہتے ہیں اور پھر یہ ریکارڈز ساری زندگی کے لیے یاد رہ جاتے ہیں۔‘مصباح سے جب پوچھا گیا کہ اس جیت کا راز کیا ہے؟ تو انہوں نے اسے ٹیم ورک کا نتیجہ قرار دیا۔’ہر کھلاڑی نے اپنی ذمہ داری محسوس کی۔ بیٹنگ میں زبردست پرفارمنس رہی اور بولنگ بھی بہت منظم اور موثر رہی۔

‘مصباح الحق کہتے ہیں انہیں یقین تھا کہ آخری دن پاکستانی بولرز آسٹریلیاکی چھ وکٹیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔’مجھے یقین تھا کہ نئی گیند کے ساتھ بولنگ کرتے ہوئے ہم آسٹریلوی بیٹسمینوں کو آوٴٹ کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔اس میچ میں نئی گیندکے ساتھ پہلے پچیس اوورز بہت اہم رہے تھے خصوصاً باوٴنس پر سپنرز کی بولنگ کھیلنا آسان نہ تھا۔

چونکہ گیند نرم ہوگئی تھی اسی لیے آسٹریلوی بیٹسمین چوتھے دن اپنی وکٹیں بچاگئے تھے۔‘مصباح الحق کو یقین ہے کہ پاکستانی ٹیم نے اس سیریز سے جو اعتماد حاصل کیا ہے وہ نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز میں بہت کام آئے گا۔ٹیسٹ سیریز میں اپنی شاندار بیٹنگ کارکردگی کے بارے میں مصباح الحق کا کہنا ہے کہ یہ ان کی مثبت سوچ کا نتیجہ ہے۔’سری لنکا کے دورے میں اور پھر آسٹریلیا کے خلاف ون ڈے سیریز میں مجھ سے رنز نہیں ہوئے حالانکہ گیند میرے بلے پر آ رہی تھی اس لیے میں زیادہ پریشان نہیں تھا۔اسے صرف میں بدقسمتی ہی کہوں گا۔لیکن اس ٹیسٹ سیریز میں میرے ارد گرد جتنے بھی لوگ تھے انہوں نے میرے حوصلے بڑھائے اور میں اس قابل ہوا کہ بڑی اننگز کھیل سکوں۔‘

وقت اشاعت : 03/11/2014 - 21:29:18

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :