پاکستانی پیس اٹیک اعدادوشمار کے لحاظ سے گزشتہ کرکٹ ورلڈ کپ کے بعد سب سے بہترین قرار

ورلڈ کپ 2019ء کے بعد گزشتہ 4 سال میں پاکستان نے 29 ون ڈے میچ کھیلے ، تیز گیند بازوں نے 27.00 کی اوسط ، 29.38 کے سٹرائیک ریٹ سے 163 وکٹیں حاصل کیں

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب جمعہ 25 اگست 2023 14:53

پاکستانی پیس اٹیک اعدادوشمار کے لحاظ سے گزشتہ کرکٹ ورلڈ کپ کے بعد سب سے بہترین قرار
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 25 اگست 2023ء ) پاکستانی پیس یونٹ اپنی غیر معمولی رفتار، تغیرات، سوئنگ اور مسلسل وکٹ لینے کی صلاحیت کی وجہ سے کافی عرصے سے توجہ حاصل کر رہا ہے۔ شاہین آفریدی، نسیم شاہ، حارث رؤف، حسن علی، محمد حسنین، شاہنواز دہانی، اور احسان اللہ جیسے کھلاڑیوں نے حالیہ برسوں میں کرکٹ کی دنیا میں اپنا رعب جمایا ہے۔ ورلڈ کپ 2019ء کے بعد سے پاکستانی فاسٹ باؤلرز اسٹینڈ آؤٹ پرفارمرز کے طور پر ابھرے ہیں، کیونکہ ان کی فی وکٹ اوسط دوسری ٹیموں کے مقابلے میں کم ہے۔

(جاری ہے)

ورلڈ کپ 2019ء کے بعد گزشتہ چار سالوں میں پاکستان نے کل 29 ون ڈے میچ کھیلے ہیں، اور تیز گیند بازوں نے 27.00 کی اوسط اور 29.38 کے اسٹرائیک ریٹ سے 163 وکٹیں حاصل کی ہیں۔ بنگلہ دیش کے تیز گیند بازوں نے 45 ون ڈے میچوں میں 28.33 کی اوسط سے 189 وکٹیں حاصل کی ہیں جب کہ نیوزی لینڈ کے تیز گیند بازوں نے 36 میچوں میں 30.04 کی اوسط سے 195 وکٹیں حاصل کی ہیں۔ ہندوستان اس فہرست میں چوتھے نمبر پر ہے جس کے تیز گیند بازوں نے 30 کی اوسط سے 258 وکٹیں حاصل کی ہیں جب کہ آسٹریلیا کی تیز رفتار یونٹ نے 36 میچوں میں 30.61 کی اوسط سے 165 وکٹیں حاصل کی ہیں۔                                                                                             
وقت اشاعت : 25/08/2023 - 14:53:46

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :