ساؤتھ ایشین گیمز کی میزبانی کرنی ہے یا نہیں؟ فیصلہ دفتر خارجہ کرے گا

پاکستان کو 2021ء میں ساؤتھ ایشین گیمز کی میزبانی کرنی تھی لیکن کورونا کی ایک اور لہر آنے کے بعد غیر معمولی تاخیر ہوئی

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب جمعہ 2 فروری 2024 11:10

ساؤتھ ایشین گیمز کی میزبانی کرنی ہے یا نہیں؟ فیصلہ دفتر خارجہ کرے گا
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 2 فروری 2024ء ) ساؤتھ ایشین گیمز کے 14ویں ایڈیشن کی میزبانی کے حوالے سے بدھ کو سٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں کمیٹی نے ایونٹ کی میزبانی کے فیصلے پر دفتر خارجہ سے مشاورت کا فیصلہ کیا۔ پاکستان کی نگران حکومت یہ فیصلہ کرنے سے قاصر رہی ہے کہ آیا وہ ایونٹ کی میزبانی کرنا چاہتے ہیں یا ممکنہ اخراجات پر غور نہیں کرنا چاہتے۔

تاہم ایونٹ کی میزبانی سے دنیا میں پاکستان کا ایک نرم امیج اجاگر کرنے میں مدد ملے گی اور کھیلوں کی سفارت کاری کی مدد سے دوسرے ممالک کے ساتھ علاقائی تعلقات کو بھی مضبوط کیا جا سکتا ہے۔ اجلاس کی صدارت نگراں وزیر برائے منصوبہ بندی محمد سمیع سعید نے کی اور اس میں پاکستان سپورٹس بورڈ (PSB) کے ڈی جی شعیب کھوسو، بین الصوبائی رابطہ (IPC) کے وزیر فواد حسن فواد،پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن (پی او اے) کے صدر سید محمد عابد قادری، سیکرٹری پی او اے محمد خالد محمود سمیت دیگر سرکاری کھیلوں کے اداروں اور محکموں کے سربراہان نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

سٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کرنے والے اہلکار نے کہا کہ "ہم نے گیمز کے 14ویں ایڈیشن کی میزبانی میں شامل رہنمائی اور مضمرات کے لیے دفتر خارجہ سے مشورہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ علاقائی تعلقات ایک پہلو ہیں جبکہ دوسرا ملک کی بین الاقوامی ساکھ کے لیے تقریب کی اہمیت سے متعلق ہے''۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ "ایک بات یقینی ہے۔ پاکستان اگلے چند مہینوں میں ایونٹ کی میزبانی کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہو گا جس کا مطلب یہ ہے کہ گیمز مزید ایک سال کے لیے ملتوی ہو سکتے ہیں۔

پاکستان کو 2021ء میں ساؤتھ ایشین گیمز کی میزبانی کرنی تھی لیکن حکومت کی نااہلی کے علاوہ COVID-19 کے ایک اور لہر کے ساتھ آنے کے بعد غیر معمولی تاخیر ہوئی۔ اس بارے میں کوئی واضح نہیں ہے کہ آیا دفتر خارجہ مارچ میں گیمز کی میزبانی کے لیے گرین لائٹ دے گا۔ اب تک ایسا لگتا ہے کہ پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کی جانب سے گزشتہ سال مارچ 2024ء میں گیمز منعقد کرنے کی ہدایت کے بعد گیمز کو مزید ایک سال کے لیے ملتوی کردیا جائے گا۔

ان گیمز میں تقریباً 5,000 کھلاڑی حصہ لیں گے اور اولمپک ایسوسی ایشن نے پاکستان میں گیمز کی میزبانی کے لیے پہلے 9 ارب روپے کا علیحدہ بجٹ قائم کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس میں سے 3 ارب انفراسٹرکچر کی ترقی اور تزئین و آرائش کے لیے بجٹ میں مختص کیے گئے تھے اور 6 ارب کھلاڑیوں کی لاجسٹکس اور گیمز کی میزبانی کے لیے مختص کیے گئے تھے۔ اگر پاکستان کا دفتر خارجہ اجازت نہیں دیتا ہے تو سری لنکا میزبانی کے حقوق حاصل کرسکتا ہے کیونکہ جنوبی ایشیا کے تمام رکن ممالک پاکستان پر دباؤ ڈالیں گے کہ وہ یا تو اس سال گیمز کی میزبانی کرے یا اپنے میزبانی کے حقوق کسی ایسے ملک کو دے دے جہاں میگا ایونٹ کی میزبانی اور بہتر انفراسٹرکچر ہے۔
وقت اشاعت : 02/02/2024 - 11:10:11

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :