پاکستان کے لیے کبھی ون ڈائون کھیلنے سے انکار نہیں کیا : محمد رضوان

"مجھ سے سوال ہوا کہ کیا بابر کیساتھ میری اوپننگ جوڑی الگ کرنے سے پاکستان کو نقصان ہوا؟، میں نے کہا کہ اس سے پاکستان کو تکلیف ہوئی اس تناظر میں کہ پاکستان 4 میچ ہار چکا ہے : وکٹ کیپر بیٹر

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب جمعرات 21 مارچ 2024 12:05

پاکستان کے لیے کبھی ون ڈائون کھیلنے سے انکار نہیں کیا : محمد رضوان
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 21 مارچ 2024ء ) پاکستان کے وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان نے ٹیم کی کامیابی کے لیے اپنی لچک اور عزم پر زور دیتے ہوئے بیٹنگ پوزیشنز اور ٹیم کی حکمت عملی پر اپنا موقف واضح کیا ہے۔ کرکٹ پاکستان کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں رضوان نے اپنے بیٹنگ آرڈر کے بارے میں ہونے والی حالیہ بات چیت سے متعلق کہا کہ میں نے کبھی بھی ون ڈاؤن کھیلنے سے انکار نہیں کیا۔

جب مجھ سے پوچھا گیا تو میں نے کہا کہ میں بالکل دستیاب ہوں۔ محمد رضوان نے باؤلنگ کرنے اور ضرورت پڑنے پر وکٹ کیپنگ کی ذمہ داریوں سے دستبردار ہونے کا ذکر کرتے ہوئے اپنانے کے لیے اپنی تیاری پر زور دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ 'میں نے یہاں تک کہا کہ اگر مجھے بولنگ کی ضرورت پڑی تو میں اس کے لیے بھی تیار ہوں میں اپنی وکٹ کیپنگ بھی چھوڑ سکتا ہوں'۔

(جاری ہے)

اپنے کیریئر کی عکاسی کرتے ہوئے رضوان نے بیٹنگ کی مختلف پوزیشنوں پر اپنی کارکردگی کو نوٹ کرکے اپنی استعداد کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ "اگر آپ میرے کیریئر کو دیکھیں تو اب تک کے 26 میچوں میں میں 7، 8 اور 9 نمبر پر بیٹنگ کرنے گیا ہوں۔ میرے پاس نمبر 9 پر کوئی بلے باز نہیں آیا۔ میں یہ نہیں کہہ سکتا کہ میں ایسا نہیں کروں گا۔ میں پہلے بھی تیار تھا۔

اور میں ابھی بھی تیار ہوں"۔ ٹیم کو درپیش حالیہ چیلنجز اور بابر اعظم کے ساتھ اپنی اوپننگ جوڑی کو تبدیل کرنے کے بارے میں رضوان نے واضح کیا کہ ان شکستوں کو بیٹنگ آرڈر ایڈجسٹمنٹ سے منسوب کرنا غلط ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ "مجھ سے پوچھا گیا کہ کیا بابر کے ساتھ میری اوپننگ جوڑی کو الگ کرنے سے پاکستان کو نقصان ہوا؟، شاید مجھے اس وقت سوال کی سمجھ نہیں آئی تھی لیکن میں نے کہا کہ اس سے پاکستان کو تکلیف ہوئی اس تناظر میں کہ پاکستان چار میچ ہار چکا ہے۔

میں نے یہ نہیں کہا کہ اس سے پاکستان کو نقصان ہوا کیونکہ ہم ایک اوپننگ جوڑی کے طور پر الگ ہو گئے تھے۔‘‘ محمد رضوان نے مزید کہا کہ "ہم سمجھتے ہیں کہ پاکستان کے لیے کیا بہتر ہے اور بہترین کا تعین کون کرتا ہے؟ کوچ دیکھ سکتا ہے کپتان دیکھ سکتا ہے۔ اگر ہم نیوزی لینڈ کے دورے کی بات کریں تو بھی شاہین نے روٹیشن پالیسی اپنائی تاکہ ہر کھلاڑی سے بہترین نکالا جا سکے۔ یہ مت کہو کہ ہم نے آگے پیچھے جا کر غلطی کی، بلکہ ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ آپ کو ان چیزوں کو منطقی طور پر دیکھنا چاہیے جو پاکستان کے لیے بہترین ہوں"۔
وقت اشاعت : 21/03/2024 - 12:05:06

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :