ایک کھلاڑی کو تبدیل کرکے ٹیم کو نمبر ون نہیں بنایا جاسکتا،جب تک اپنے کھیل سے لطف اندوز ہوں گا کرکٹ کھیلتا رہوں گا،ہمارے پاس ٹیلنٹ کی کمی نہیں لیکن ہمیں ایسا سسٹم بنانا ہوگا تاکہ یہ باصلاحیت کھلاڑی انٹرنیشنل کرکٹ میں بھی اچھا پرفارم کرسکیں

پاکستان ٹیسٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق کی میڈیا سے گفتگو

جمعرات 2 فروری 2017 22:53

ایک کھلاڑی کو تبدیل کرکے ٹیم کو نمبر ون نہیں بنایا جاسکتا،جب تک اپنے کھیل سے لطف اندوز ہوں گا کرکٹ کھیلتا رہوں گا،ہمارے پاس ٹیلنٹ کی کمی نہیں لیکن ہمیں ایسا سسٹم بنانا ہوگا تاکہ یہ باصلاحیت کھلاڑی انٹرنیشنل کرکٹ میں بھی اچھا پرفارم کرسکیں
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 02 فروری2017ء) پاکستان ٹیسٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق نے کہا ہے کہ ایک کھلاڑی کو تبدیل کرکے ٹیم کو نمبر ون نہیں بنایا جاسکتا،جب تک اپنے کھیل سے لطف اندوز ہوں گا کرکٹ کھیلتا رہوں گا،ہمارے پاس ٹیلنٹ کی کمی نہیں لیکن ہمیں ایسا سسٹم بنانا ہوگا تاکہ یہ باصلاحیت کھلاڑی انٹرنیشنل کرکٹ میں بھی اچھا پرفارم کرسکیں۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مصباح الحق نے کہا کہ ٹیم کی کارکردگی بہتر بنانے کے لیے مسائل کو بہتر طریقے سے حل کرنا ہوگا۔اپنی ریٹائرمنٹ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے مصباح نے کہا کہ جب تک اپنے کھیل سے لطف اندوز ہوں گا کرکٹ کھیلتا رہوں گا'۔مصباح نے اعتراف کیا کہ انہیں اپنی پرفارمنس بھی بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ 'پاکستان سپر لیگ میرے لیے بہت اہم ہے، کرکٹ کھیلتے ہوئے کبھی دباؤ محسوس نہیں کیا، سب سے اہم بات یہ ہوتی ہے کہ آپ اپنے کھیل سے کتنا لطف اندوز ہورہے ہیں'۔

انہوں نے کہا کہ میں ہمیشہ اس چیز پر یقین رکھتا ہوں کہ کسی ایک کھلاڑی کے آنے یا جانے سے ٹیم یا پاکستان کی کرکٹ پر کوئی فرق نہیں پڑے گا ۔مصباح الحق کا یہ بھی کہنا تھا کہ 'پہلے ہمیں مسائل کی نشاندہی کرنی ہے اور پھر ان کے حل ڈھونڈنے ہیں، صرف تنقید کرنا اور کپتان بدلنے کا کہہ کر یہ سوچنا کہ ٹیم نمبر ہوجائے گی غلط ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس ٹیلنٹ کی کمی نہیں لیکن ہمیں ایسا سسٹم بنانا ہوگا تاکہ یہ باصلاحیت کھلاڑی انٹرنیشنل کرکٹ میں بھی اچھا پرفارم کرسکیں۔

مصباح نے کہا کہ نوجوان کھلاڑیوں کی صلاحیتوں کو مزید نکھارنے کے لیے ضروری ہے کہ فرسٹ کلاس اور ڈومیسٹک کرکٹ کو انٹرنیشنل کرکٹ سے قریب تر کیا جائے۔سرفراز احمد کو تینوں فارمیٹ کا کپتان بنانے کی تجویز کے حوالے سے بات کرتے ہوئے مصباح نے کہا کہ پاکستان کرکٹ کی بہتری کی لیے جو بھی اچھا فیصلہ ہو وہ کرکٹ کے اعلیٰ حکام کو لینا چاہیے۔مصباح نے کہا کہ ٹیم کی ناقص کارکردگی پر افسوس ہے ، نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کا دورہ ایک چیلنج تھا جس میں ہم فیل ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ خود انہیں اور پوری ٹیم کو اپنی کارکردگی بہتر کرنی ہوگی، میچز جیتیں گے تو ساری چیزیں خود بخود تبدیل ہوجائیں گی۔جب ان سے پوچھا گیا کہ وہ کپتانی کے لیے اپنے متبادل کے طور پر کس کھلاڑی کی جانب دیکھتے ہیں تو انہوں نے نام لینے سے گریز کیا اور کہا کہ کپتان کا انتخاب پاکستان کرکٹ بورڈ کا حق ہے اور چیئرمین ہی یہ فیصلہ کریں گے۔
وقت اشاعت : 02/02/2017 - 22:53:30

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :