ایک سو ملین ڈالر رشوت لینے کا الزام ،فٹ بال کی عالمی تنظیم فیفا کے چھ سرکردہ عہدیداروں کو سوئٹزرلینڈ میں حراست میں لے لیا گیا،گرفتار شدگان میں لاطینی امریکی ملک کوسٹا ریکا کی فٹ بال فیڈریشن کے صدر ایڈوآردو لی بھی شامل ہیں

گرفتاریوں کا تعلق 1990ء کی دہائی میں امریکا اور لاطینی امریکا میں کرائے جانے والے فٹ بال مقابلوں کے دوران کیے جانے والے تجارتی معاہدوں سے ہے امریکہ میں فوجداری کارروائی شروع کرتے ہوئے فرد جرم عائد ، صدر سیپ پلاٹر سے بھی پوچھ گچھ

بدھ 27 مئی 2015 18:06

زیورخ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 27 مئی۔2015ء) فٹ بال کی عالمی تنظیم فیفا کے چھ سرکردہ عہدیداروں کو سوئٹزرلینڈ میں حراست میں لے لیا گیا ہے،گرفتار شدگان میں لاطینی امریکی ملک کوسٹا ریکا کی فٹ بال فیڈریشن کے صدر ایڈوآردو لی بھی شامل ہیں،گرفتاریوں کا تعلق 1990ء کی دہائی میں امریکا اور لاطینی امریکا میں کرائے جانے والے فٹ بال مقابلوں کے دوران کیے جانے والے تجارتی معاہدوں سے ہے امریکہ میں فوجداری کارروائی شروع کرتے ہوئے فرد جرم عائد ، صدر سیپ پلاٹر سے بھی پوچھ گچھ ۔

سوئس حکام کے مطابق ان افراد کو ایک سو ملین ڈالر رشوت لینے کے الزام میں زیورخ کے ایک مہنگے ہوٹل سے گرفتار کیا گیا۔سوئٹزرلینڈ میں وفاقی ادارہ برائے انصاف کے دفتر کی جانب سے جاری کیے جانے ایک بیان کے مطابق ان گرفتاریوں کا تعلق 1990ء کی دہائی میں امریکا اور لاطینی امریکا میں کرائے جانے والے فٹ بال مقابلوں کے دوران کیے جانے والے تجارتی معاہدوں سے ہے۔

(جاری ہے)

تازہ اطلاعات کے مطابق فیفا کے مرکزی دفتر پر چھاپے کے دوران مختلف دستاویز اور دیگر سامان قبضے میں لیا گیا ہے۔ ادارہ برائے انصاف کے دفتر نے مزید بتایا کہ 2018ء اور 2022ء کی فٹ بال کے عالمی کپ کی میزبانی دینے کے معاملے کے تحقیقات شروع کی گئی ہیں۔ مزید یہ کہ اس سلسلے میں ان دس افراد سے یوچھ گچھ کی گئی ہے، جو دسمبر 2010ء میں ہونے والی اس ووٹنگ کے موقع پر موجود تھے۔

بتایا گیا ہے کہ فیفا کے ان عہدیداروں کو یہ رقم اسپورٹس میڈیا اور کھیلوں کی تشہیر کرنے والے اداروں کی جانب سے دی گئی تھی۔ حکام کو شک ہے کہ بدلے میں ان عہدیداروں نے امریکا اور لاطینی امریکا میں فٹ بال کے مقابلوں کے دوران رشوت دینے والے اداروں کو ہی حقوق دیے تھے۔ تاہم یہ ابھی تک واضح نہیں ہوا ہے کہ آیا فیفا کے ان عہدیداروں نے 1994ء میں امریکا میں کرائے جانے والے فٹ بال عالمی کپ کے دوران حقوق دینے کے عوض بھی رشوت لی تھی یا نہیں۔

بتایا جا رہا ہے کہ یہ کارروائی امریکی حکام کے کہنے پر کی گئی ہے اور گرفتار شْدگان کو امریکا کے حوالے کیا جائے گا۔ امریکا میں ان افراد کے خلاف 1990ء کی دہائی سے تفتیش کی جا رہی تھی۔ گرفتار شدگان سوئٹزرلینڈ میں فیفا کے ایک اجلاس اور صدر کے چناوٴ کے لیے ہونے والے انتخابات میں شرکت کے لیے موجود تھے۔ فیفا کے ترجمان والٹر دے گریگوریو نے بتایا کہ فیفا کے صدر سیپ بلاٹر گرفتار شدگان میں شامل نہیں ہیں۔

”ہم پولیس سے مزید تفصیلات جاننے کی کوششوں میں ہیں۔“ اخبار نیو یارک ٹائمز کے مطابق گرفتار شدگان میں لاطینی امریکی ملک کوسٹا ریکا کی فٹ بال فیڈریشن کے صدر ایڈوآردو لی بھی شامل ہیں۔ لی مارچ میں فیفا کی ایگزیکیٹو کمیٹی کے رکن منتخب ہوئے تھے۔سوئٹزرلینڈ کے دفتر استغاثہ کے مطابق ان افراد کے خلاف 2018ء اور 2022ء کی فٹ بال کے عالمی مقابلوں کی میزبانی دیے جانے کے معاملے میں فوجداری کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔

وقت اشاعت : 27/05/2015 - 18:06:48

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :