ڈسپلن کے معاملے پرکوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، سلیکشن کمیٹی مکمل طورپربااختیار،بورڈ سے گائیڈ لائن ضرورلینگے سلیکشن کمیٹی فیصلے خود لے گی‘ انضمام الحق

یونس خان کا معاملہ میرے دائرہ اختیار میں نہیں‘پاکستان کپ میں اچھے لڑکے سامنے آئے ہیں‘ چیف سلیکٹر کی پی سی بی ہیڈ کوارٹر میں پریس کانفرنس

پیر 2 مئی 2016 21:03

ڈسپلن کے معاملے پرکوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، سلیکشن کمیٹی مکمل طورپربااختیار،بورڈ سے گائیڈ لائن ضرورلینگے سلیکشن کمیٹی فیصلے خود لے گی‘ انضمام الحق

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔02 مئی۔2016ء) پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف سلیکٹر انضمان الحق نے کہا ہے کہ ڈسپلن کے معاملے پرکوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، سلیکشن کمیٹی مکمل طورپربااختیارہے،بورڈ سے گائیڈ لائن ضرورلیں گے لیکن سلیکشن کمیٹی فیصلے خود لے گی ،نہ کسی کوفیوردونگااورنہ ہی کسی کے ساتھ زیادتی کروں گا ،احمد شہزاد اور عمر اکمل کا حالیہ ریکارڈ دیکھ کر فیصلہ کیا گیا ہے اور اس حوالے سے تمام سٹیک ہولڈرز سے بھی مشاورت ہوئی ہے ،سلمان بٹ کو انٹر نیشنل کرکٹ میں واپسی کے لئے چار روزہ میچز کھیلنے چاہئیں ،شاہد آفرید ی کی جگہ نئے لڑکوں کو چانس دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ یونس خان کا معاملہ میرے دائرہ اختیار میں نہیں۔

ان خیالات کااظہارانہوں نے پی سی بی ہیڈ کوارٹر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

انضمام الحق نے کہا کہ دورہ انگلینڈ کیلئے ٹریننگ کیمپ میں 35 کھلاڑیوں کو مدعو کیا گیا ہے جبکہ تربیتی کیمپ کے لئے شاہد آفریدی، عمر اکمل اور احمد شہزاد کو ڈراپ کر دیا گیا ہے، عمر اکمل اور احمد شہزاد کا حالیہ ریکارڈ بھی دیکھا ہے جہاں تک ڈسپلن کا سوال ہے تو اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا ۔

اگر ہم نے کرکٹ کو ترقی دینی ہے تو اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا اور میڈیا بھی اس میں میری مدد کرے ۔ ان کا کہنا تھا کہ دورہ انگلینڈ کے لئے بوٹ کیمپ 14 مئی سے 4 جون تک ایبٹ آباد میں لگے گا جس میں کھلاڑیوں کی فٹنس پر بھرپور توجہ دی جائے گی ۔اس سے پہلے آٹھ سے بارہ روز کا لاہور میں نیشنل اکیڈمی میں فنٹس ٹیسٹ لیا جائے گا ۔بوٹ کیمپ کے بعد کھلاڑیوں کو دو ہفتے آرام دیں گے اور دورہ انگلینڈ سے روانگی سے قبل دس سے بارہ روز کا تربیتی کیمپ لگایا جائے گا جس میں بالنگ ، بیٹنگ اور فیلڈنگ کی پریکٹس کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ قومی ٹیم نے اگلے 14 ماہ میں صرف 6 ٹی ٹونٹی کھیلنے ہیں اس لئے شاہد آفریدی کو مستقبل قریب میں ٹیم کا حصہ نہیں بنایا گیا، میرا خیال ہے کہ ٹی ٹونٹی میں زیادہ سے زیادہ نوجوان کرکٹرز کو موقع دینا چاہیے ، میں یہ نہیں کہتا کہ شاہد آفریدی کی کرکٹ ختم ہوگئی، اگر وہ پرفارم کرے گا تو اسے ضرور شامل کیا جائے گا۔ سلمان بٹ کے حوالے سے ان کا کہنا تھاکہ سلمان بٹ بہت اچھا کھلاڑی ہے اور اس نے ڈومیسٹک کرکٹ اور پاکستان کپ میں اچھی کاکردگی کا مظاہرہ کیا لیکن میرا خیال ہے کہ تقریباً 6 برس بعد کرکٹ میں سلمان بٹ کی واپسی ہوئی ہے اس لئے انہیں ابھی 4 روزہ میچز کھیلنے چاہئیں تاکہ وہ بھرپور طریقے سے انٹرنیشنل کرکٹ میں واپس آ سکے۔

انہوں نے کہا کہ سلیکشن کمیٹی مکمل طور پر با اختیار ہے ۔ بورڈ سے گائیڈ لائن ضرور لیں گے لیکن حتمی فیصلہ سلیکشن کمیٹی کر یگی ۔نہ کسی کو فیور دوں گا اور نہ ہی کسی کے ساتھ زیادتی کروں گا۔ عبدالرزاق سمیت جو کھلاڑی بھی کارکردگی دکھائے گا اسے ٹیم میں شامل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ محمد عرفان کو دورہ انگلینڈ کے لئے آرام دیا گیا ہے۔عبدالرزاق ٹیم میں آتے ہیں تو اچھی بات ہے۔

عماد وسیم بیٹنگ میں بہتر پرفارم کرے گا تو اس کے نام پر ضرور غور کریں گے۔چیف سلیکٹر کا کہنا تھا کہ محمد حفیظ اور حارث سہیل کی سلیکشن فٹنس سے مشروط کردی گئی ہے جبکہ یونس خان کا معاملہ میرے دائرہ اختیار میں نہیں۔سلمان بٹ کی واپسی پر انضمام الحق نے کہا کہ سلمان بٹ اچھا کھلاڑی ہے اور انکی واپسی اچھی بات ہے لیکن سلمان کو ون ڈے کی پرفارمنس پر منتخب نہیں کرسکتے کیونکہ سلمان کو پہلے خود کو فورڈے کرکٹ میں منوانا ہوگا۔

انضمام نے کہا کوشش ہے تمام لڑکوں کی فٹنس خود دیکھوں، ڈسپلن پر سمجھوتہ نہیں کریں گے اور ٹیم کی بہتری کیلئے سخت ایکشن لوں گا۔انہوں نے کہاکہ امام الحق کامیں ماموں نہیں چچاہوں۔انہوں نے کہاکہ کپتان تھاتو11لڑکوں کی فکرتھی اب 150کی ہے۔انہوں نے کہا کہ جتنی زیادہ کرکٹ ہو گی ہمارے لئے کھلاڑکوں کو تلاش کرنا اتنا آسان ہوگا۔ پاکستان کپ میں بہت سے لڑکے سامنے آئے ہیں جنہیں زیر غور لایا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ اے ٹیم نے انگلینڈ کا دورہ پہلے کرنا ہے اور اس ٹیم میں لڑکوں نے اچھی پرفارمنس دی تو انہیں قومی ٹیم کے لئے شامل کیا جا سکتا ہے ۔

وقت اشاعت : 02/05/2016 - 21:03:40

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :