سوات، دیر: شدت پسندوں کے خلاف آپریشن، چار مغوی سیکیورٹی اہلکاروں سمیت سات اہلکار شہید، سات شدت پسند ہلاک،پیوچار، نمل، ڈاڈا ہرہ میں گولے گرنے سےبائیس افراد جاں بحق ،درہ آدم خیل ،خود کش حملے میں 4 اہلکاروں سمیت10جاں بحق ۔ اپ ڈیٹ 2

پیر 11 مئی 2009 13:40

سوات ، دیر (اُردو پوائنٹ تازہ ترین۔11مئی 2009 ء) سوات کے علاقے خواز ہ خیلہ سےایک ماہ قبل یرغمال بنائے جانے والےچارسیکیورٹی اہلکاروں کو شدت پسندوں نے شہید کردیا ہے،،پیوچار، نمل اور ڈاڈا ہرہ میں گولے گرنے سےایک ہی خاندان کے نو افراد سمیت بائیس افراد جاں بحق ، سوات کے علاقوں ڈاڈا ہرہ اور شاہ ڈھیری میں جیٹ طیاروں کی بمباری سے متعدد شدت پسند ہلاک ہو گئے ، سوات اور مالا کنڈ میں غیر معینہ مدت کے لئے کرفیونافذ ہے،کرفیو کی وجہ سے ہزراوں افراد اب بھی علاقے میں پھنسے ہوئے ہیں،جبکہ صوابی، مردان، سمیت مختلف علاقوں میں قائم امدادی کیمپوں میں نقل مکانی کرکے آنے والوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، ادھر بونیر میں فورسز نے سلطانوس کی پہاڑیوں کا کنٹرول سنبھال لیا ہے، فورسز سلطانوس، گوکند، اور شل بانڈئی میں شدت پسندوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنا رہی ہیں۔

(جاری ہے)

ادھرلوئر دیر کے علاقے حیا سری میدان میں سیکیورٹی فورسز اور شدت پسندوں کے درمیان جھڑپ میں سات شدت پسند ہلاک اور تین سیکیورٹی اہلکار شہید ہو گئے ہیں دوسری جانب درہ آدم خیل میں گورنمنٹ ڈگری کالج کے قریب ایف سی چیک پوسٹ پرخود کش حملے میں چار سیکیورٹی اہلکاروں سمیت دس افراد جاں بحق اور سات سیکیورٹی اہلکاروں سمیت اٹھارہ زخمی ہو گئے ہیں۔

ایک بچے سمیت تین افراد کی لاشیں اور دس زخمیوں کو پشاور لیڈی ریڈنگ اسپتال لایا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق اسپن تھانہ کے علاقے میں خود کش حملہ آور نے، بارود سے بھری گاڑی ایف سی چیک پوسٹ سے ٹکرادی۔دھماکہ اتنا شدید تھا کہ اس سے علاقے میں مواصلاتی نظام بھی متاثر ہوا۔ دھماکےکے بعد فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا،حملےکے بعدکوہاٹ پشاور شاہراہ بند کردی گئی ہے۔

متعلقہ عنوان :

دیر میں شائع ہونے والی مزید خبریں