حریم شاہ کی ٹک ٹاک

جمعہ 25 اکتوبر 2019

Abdul Ghani Mohammadi

عبدالغنی محمدی

حریم شاہ کی ویڈیو کیا وائرل ہوئی کچھ منچلوں  نے سیاسی عناد کی زد میں تنقید کی تو کسی کو عورت سے ویسے پرخارہے  ، کسی کو حساس مقام کی حساسیت کا خیال رہا تو کسی کو خطرے کے  بادل منڈلاتے نظر آئے ۔لیکن حریم شاہ کے خیال میں ایسا کچھ نہیں تھا وہ کسی انجانے میزبان کے ذریعے وہاں گئیں اور کسی انجانے آدمی نے ایک عدد ویڈیوبنادی جسے ان کے اکاؤنٹ کی زینت بننا تھا ، ان کی ذاتی خواہش اور فالورز کی محبت تھی کہ انہوں نے ایسا کیا ۔


 ہمارے مقدس ایوانوں میں سیاستدانوں کے گتھم گتھا ہونے کے مناظر تو آئے دن عوام دیکھتے ہیں اور شاید ان کو دیکھ کر اکتا بھی چکے ہیں اس لیے اگر مقدس ایوان اور ایسی حساس عمارتوں کو ایسے کاموں کے لئے ہی وقف کردیا جائے تو عوام کا ان کے ساتھ تعلق  پھر جڑ جائے گا ۔

(جاری ہے)

عوام کی امنگوں کے ترجمان  ہمارے وزیر اعظم صاحب کو اس بات کا بخوبی احساس تھا اسی لئے وہ ان حساس مقامات کو جس قدر ہوسکے عوامی مقامات بنانے کا عزم رکھتے تھے جو خداجانے ان کے دیگر وعدوں کی طرح شاید انہیں بھول چکا ہے ۔


جمہوریت جس کو عوام کی حکومت کہتے ہیں   ،میں اگر عام آدمی اپنے مقدس ایوان جس میں طبقہ امراء اور اشرافیہ کی نشستیں لگتی ہیں ، وقتا فوقتا دھینگا مشتی کے مناظر نظر آتے ہیں ، ملک کے اہم مسائل  پیدا کرنے والے ان کو حل کرنے کی تراکیب لڑاتے ہیں ، میں  عام آدمی ویڈیو بنانے کا حق بھی نہیں رکھتا ؟لیکن حریم شاہ عام تھوڑی تھیں ، عام آدمی تو ایسی جگہوں کو صرف ویڈیو ز میں ہی دیکھ سکتا ہے ۔


 عام آدمی کی اوقات ہی کیا ہے ، پہلے تو اس کو کینٹ ، اسمبلی  ، امراء مملکت ،  ججوں کی کالونیوں ، مختلف نام سے بنی سرکاری ملازمین کی سوسائٹیوں اور حساس مقامات کے قریب نہیں پھٹکنے دیا جاتا تھا ۔  اب تو حالت یہ ہے کہ کسی اچھی بنی ہوئی سوسائٹی میں عام آدمی کو داخل ہونے کےلئے پہلے ثبوت دینا پڑتا ہے کہ میں واقعی اس ملک کا شہری ہوں ۔ ملک کو اس حالت تک عام آدمی نے پہنچایا جو بولتا نہیں ، اپنے حقوق کا شعور نہیں رکھتا ، محافظوں نے اس کو اپنی حفاظت کی بھینٹ چڑھایا  ، امراء مملکت نے اپنی عیاشیوں کی نظر کیا ہے یا بیوروکریسی نے اس پر یہ قیامت ڈھائی ؟  اس پر ہم سوچیں یا نہ سوچیں  اتنا ضرور یاد رکھیں عام آدمی کی اوقات واقعہ ساہیوال کے قاتلوں  کے بری ہونے اور اس طرز کے سینکڑوں واقعات کے بعد ہر ایک پر بخوبی واضح ہوجانی چاہیے ۔


اس لئے حریم شاہ پر تنقید کی بجائے ایسی ویڈیوز انجوائے کریں اور اچھے بچے بن کر زندگی گزاریں اور  وزارت خارجہ کے حساس ترین ہاؤس سے اگر عوام کو حریم شاہ کی ویڈیو سے زیادہ فائدہ ہوتا ہے تو ان کو اس پر ضرور سراپا احتجاج ہونا چاہیے ۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :

متعلقہ عنوان :