
میری آ نکھوں کا خیال رکھنا
پیر 10 اگست 2020

احسن اقبال بن محمد اقبال خان
ابھی چند دن ہی گزرے تھے کہ اس لڑکی کو کسی نے آنکھوں کا جوڑا عطیہ کر دیا۔ جس سے وہ دنیا کی رنگینیاں دیکھنے کے قابل ہو گئی۔
(جاری ہے)
اب وہ اپنے منگیتر کو بھی دیکھ سکتی تھی،لیکن ابھی تک دیکھنے کا موقع نہیں ملا تھا، صرف اس کی پہچان اس کی آواز سے ہو سکتی تھی۔
ایک دن وہ کس جگہ ٹہل رہی تھی کہ اچانک ایک آواز اس کے کانوں سے ٹکرائی۔ " اب جبکہ آپ دنیا کی رنگینیاں دیکھنے کے قابل ہو چکی ہیں، اور ان سے خوب لطف اندوز بھی ہو رہی ہیں، تو کیا مجھ سے شادی کرنا پسند فرمائیں گی؟ لڑکی نے آواز کی جہت کی طرف رخ کیا تو سامنے ایک اندھا لڑکا کھڑا تھا۔ اسے یہ دیکھ کر بہت حیرانگی ہوئی کہ یہ اندھا اسی کا منگیتر تھا۔ چنانچہ اس کے اندھے پن کی وجہ سے عورت نے شادی سے انکار کر دیا۔ اس رویہ سے اس کے منگیتر کو بہت دکھ ہوا اور اشک بار آنکھوں کے ساتھ رخصت ہو گیا۔کچھ دن گزر گئے ایک دن یہ لڑکی بیٹھی تخیلات کی وادیوں میں محو سفر تھی کہ دروازے کی گھنٹی بجی۔ لڑکی نے دروازہ کھولا ۔ ایک ڈاکیہ اپنے ہاتھ میں ایک خط لئے اس لڑکی کی طرف بڑھا نے لگا کہ یہ آپ کا ہے۔ اور خط دے کر روانہ ہوگیا۔ لڑکی نے خط کھولا تو یہ اس کے منگیتر کی طرف سے تھا۔ اسے پہلے غصہ آیا کہ یہ اندھا اب میری جان نہیں چھوڑ رہا۔ لیکن پھر بادل نخواستہ اس خط کو کھولا تو اس کے پاؤں تلے سے زمین نکل گئی جب اس نے یہ جملہ پڑھا" اور کچھ نہیں چاہتا بس میری آنکھوں کا خیال رکھنا"۔
لکھنے والے نے لکھا یہی وہ صورتحال ہے جب انسان کی حیثیت بدل جائے تو اس کا اس کا دماغی کیفیت بھی بدل جاتا ہے۔ بہت کم لوگ اپنی گزری زندگی کو یاد رکھ پاتے ہیں۔ ان لوگوں کو بھی بہت کم لوگ ہی یاد رکھ پاتے ہیں جو مشکل کی گھڑی میں آپ کے شانہ بشانہ کھڑے تھے۔ آپ ایک کامل و مکمل انسان کو پاکر محبت کرنا نہیں سیکھ سکتے، بلکہ ایک نامکمل انسان کو مکمل دیکھنا سیکھ کر آپ محبت کرنا سیکھ جائیں گے۔
لیکن شاید یہ قاعدہ صرف انسان کی انسان سے محبت تک محدود نہیں بلکہ یہ قاعدہ ایک وطن سے محبت پر بھی لاگو ہوتا ہے۔ اگست کا مہینہ جاری ہے، منچلے گاڑیوں، موٹر سائیکلوں پر سبز پرچم لہرائے ایک وحشیانہ انداز سے گشت کریں گے جس پر حب وطن کی ملما سازی ہو گی۔ 14 اگست شروع ہوتے ہی اس وطن کی محبت میں غوطہ زن افراد کا ایک ہجوم نظر آئے گا۔ جو ایک انوکھے انداز سے اظہار محبت کرے گا۔ آتش بازی سے آسمان کا رنگ بدل جائے گا۔ بیمارو بزرگ کی نیند حرام ہو جائے گی، بچے خوف ہو ہراس میں مبتلا ہوں گے۔ اگر کوئی معصوم جان الفاظ کا استعمال جانتی ہے تو وہ بھی اپنوں سے سوال کرے گی یہ کیا ماجرا ہے۔ کیوں لوگ ہمیں ڈرا رہے ہیں۔ اور پھر یہ سلسلہ ختم ہوگا محبت خاک میں مل کر۔
لیکن جب بات عملی محبت کی آتی ہے تو کیا ہوتا ہے؟ ہمارے معاشرے میں لوگ اپنے وطن سے کوچ کرنے کو ترجیح دیتے ہیں۔ وہ ایک ایسے ملک کی طرف ہجرت کرنا اور اس کا شہری بننے کو پسند کرتے ہیں جس کے متعلق وہ خود بھی جانتے ہیں کہ یہ ملک بھی ہمیشہ ایسا ہی خوشحال نہیں تھا۔ اس پر بھی کڑے وقت گزرے ہیں، لوگوں نے ہمت سے کام لیا تو آج ان ممالک کا نام دنیا پر راج کر رہا ہے۔
ہمارے ملک کانام دوسرے ترقی یافتہ ممالک کی طرح راج کیوں نہیں کر پا رہا؟ اگرچہ اس میں اور بھی بہت سے عناصر کارفر ما ہیں لیکن وہ لوگ جنہیں عام طور پر معاشرہ کامیاب تصور کرتا ہے ان کا اس میں بڑا کردار ہے۔ ہمارے ملک کی کتنی ہی ایسی ممتاز ، عہدے دار شخصیات ہیں جنہیں ہمارے ملک نے امتیازی شان سے نوازا ہے۔جب ان کی مدت پایہ تکمیل کو پہنچتی ہے تو وہ کہاں غائب ہو جاتے ہیں؟ کیا عہدے کی مدت پوری ہونے کے بعد ملک سے محبت ، اور اس کی ضرورت ختم ہوگئی؟ کیا اب اس ملک کا ان سے کوئی لینا دینا نہیں؟ کچھ ایسی ہی صورت حال سیاست دانوں کی بھی ہے۔ جو الیکشن میں منتخب نہ ہو سکے، یا منتخب ہو کر" کوئی چن چڑھا لیوے"وہ بھی نو دو گیارہ ہو جاتا ہے۔ اس بات کے پیش نظر فیض احمد فیض کے اشعار میں کچھ تبدیلی کرنا پڑی کہ:
چلی ہے رسم کہ کوئی نہ وطن جا کر رہے
کہ جسے بھی وطن کی طرف سے ہو کچھ عطا
وہ اس عطیہ کو بغل میں دباکے چلے
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
احسن اقبال بن محمد اقبال خان کے کالمز
-
حضرت عمرؓ غیر مسلموں کی نظر میں
بدھ 11 اگست 2021
-
مولانا ڈاکٹر عبد الرزاق اسکندرؒ، ایک عہد جو تمام ہوا
ہفتہ 10 جولائی 2021
-
آؤ آسمان سر پہ اٹھاتے ہیں
جمعہ 25 جون 2021
-
”لمحہ فکریہ‘‘
منگل 22 جون 2021
-
کڑوے گھونٹ، میٹھی زندگی
پیر 10 مئی 2021
-
”خوشحال زندگی گزارنے کا ہنر“
بدھ 7 اپریل 2021
-
پھانسی ہو، پھانسنا نہ ہو
جمعہ 25 ستمبر 2020
-
سیاسی گٹھ جوڑ سیزن ٹو
بدھ 16 ستمبر 2020
احسن اقبال بن محمد اقبال خان کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.