
ایٹمی بمباری اور سونامی کے بچوں پر اثرات
جمعہ 5 فروری 2021

مکتوبِ جاپان۔عامر بن علی
(جاری ہے)
سونامی تو لفظ ہی جاپانی زبان کا ہے،بعدازاں پوری دنیامیں بلندسمندری لہروں اور طوفان کے ساحل سے ٹکرانے کے اس عمل کو پورے عالم میں اسی نام یعنی”سونامی“کے طور پر اپنا لیاگیا۔بنیادی طورپرسمندرکے پیندے اورفرش پرزلزلے کے جھٹکوں سے سطح سمندرپراٹھنے والی بلندلہروں کوسونامی کا نام دیا جاتاہے۔جاپان میں چند برس پہلے آنے والے اس سونامی سے زیادہ خوف میں مبتلا کرنے والی چیزفوکوشیماکے ایٹمی پلانٹ سے تابکاری کے اخراج اوردھماکے کے خدشے سے پیدا ہونے والی بے چینی اور تذبذب تھا۔یہ ایٹمی پلانٹ سونامی کے نتیجے میں شہرکے ساتھ ہی پانی میں ڈوب گیاتھا۔اس سارے واقعے کی بنیادمگرزلزلہ تھا۔سسمیک سکیل پراس کی شدت 9ڈگری تھی۔جس متعلق نذرجان کاکڑنے مجھ سے استفسارکیاتھاکہ کتنے سی سی کا زلزلہ ہے؟اس وقت ہم ری کنڈیشن گاڑیوں کے ایک آکشن ہاؤس میں بیٹھے تھے۔جب ہمیں ازن ملا کہ تمام لوگ باہر کھلی جگہ پرچلے جائیں۔اور بتی چلی گئی۔زمین جھول رہی تھی۔تبھی میں نے کہا کہ یوں لگتاہے جیسے دھرتی رقص کررہی ہے۔اس پر نذرجان لالہ کا کہنا تھاکہ ماڑا!تم پکا کیمونسٹ ہے۔کوئی خداخوفی کرو۔اس وقت اندازہ نہیں تھا کہ کس عظیم تباہی نے دستک دے دی ہے۔گرچہ سونامی چند شہروں تک محدوداور ایٹمی اخراج کا معاملہ بیس کلومیٹرکے دائرے میں وقوع پذیر ہوا۔مگرنفسیاتی طورپر پوری قوم اوردنیا کے دیگر ممالک پر اس کے دیرپا اثرات تھے۔بے گھری کا شکار ہونے والے بچوں پر اس کے اثرات کا جائزہ لینے کے لئے بہت ساری سرکاری اور غیر سرکاری تنظیمیں اب تک تحقیق کر رہی ہیں۔دوسری جنگ عظیم میں ایٹمی بمباری کا شکار ہونے کے بعد یہ جاپانی تاریخ کی دوسری بڑی تباہی تھی۔جس کا سامناکرناپڑا۔ان دونوں سانحات سے متاثر ہونے والے بچوں میں ایک چیزمشترک تھی اور وہ پیہم خاموشی ہے۔اتنی بڑی تباہی اور ہولناکی دیکھ کربچے رونا بھی چھوڑ دیتے ہیں۔مجھے یہاں نوبل انعام یافتہ شاعرہ گبریلامسترال کی ایک نظم یاد آرہی ہے۔جس کا میں نے ہسپانوی سے براہ راست اردو زبان میں ترجمہ کیاہے۔نظم کا عنوان ”اس کا نام آج ہے“۔
ا س کا نام آج ہے۔ہم بہت سی غلطیوں اور خرابیوں کے ذمے دار ہیں مگرہماراسب سے بڑا جرم یہ ہے کہ ہم نے بچوں کو نظراندازکررکھا ہے ،زندگی کے چشمے کوبھلارکھاہے۔بہت سی چیزیں جن کی ہمیں ضرورت ہے،انتظارکرسکتی ہیں۔مگربچے انتظارنہیں کرسکتے ہیں۔یہی وقت ہے جب اس کی ہڈیاں بن رہی ہوتی ہیں،اس کا خون بن رہاہے اوراس کے حواس خمسہ تشکیل پارہے ہوتے ہیں۔اس کو ہم یہ جواب نہیں دے سکتے کہ”کل“کیونکہ اس کا نام ”آج“ہے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
مکتوبِ جاپان۔عامر بن علی کے کالمز
-
منو بھائی کی یادیں اور باتیں
جمعہ 21 جنوری 2022
-
کس برہمن نے کہا تھا یہ سال اچھا ہے
ہفتہ 15 جنوری 2022
-
ٹیکنالوجی کے کرشمے
منگل 4 جنوری 2022
-
ایڈیسن دیوتا
منگل 14 دسمبر 2021
-
نئی سحر کی امید
بدھ 1 دسمبر 2021
-
یومِ اقبال اور جاپان
جمعہ 5 نومبر 2021
-
اس کے بغیرآج بہت جی اداس ہے
بدھ 27 اکتوبر 2021
-
میاں میررحمہ اللہ علیہ کاعرس اورحساس تقرری
جمعرات 21 اکتوبر 2021
مکتوبِ جاپان۔عامر بن علی کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.