
پولیٹیکل اسلام اور حصول پاکستان
ہفتہ 19 مارچ 2016

عارف محمود کسانہ
(جاری ہے)
حصول اقتدار کے لیے ہر جائیز و ناجائز ذرائع اختیار کیے گے۔ریاست کا اقتدار بادشاہوں کے پاس چلا گیا جبکہ مذہبی رسومات طبقہ علماء کا حق ٹھہرا۔
عیسائیت کی طرح اسلام میں بادشاہت اور مذہبی پیشوائیت کا گٹھ جوڑ ہوگیا اگرچہ علماء حق نے اس کے خلاف علم جہاد بلند کیا۔مذہبی پیشوائیت، بادشاہ وقت کے حق میں سند جاری کرتی اور خطبہ جمعہ میں اس کا درس دیا جاتا۔ حیرت یہ ہے کہ اب بھی کئی بار خطبہ جمعہ میں اس دور ملوکیت کے الفاظ سننے کو ملتے ہیں کہ السلطان ظل اللہ یعنی سلطان زمین پر اللہ کا سایہ ہے جو اسلامی تعلیمات کے بالکل برعکس ہے۔ ہم اگرچہ یہ نہیں سمجھ سکے لیکن اغیار کو یہ حقیقت معلوم ہے اور کچھ عرصہ قبل معروف سویڈش مصنف اور اسلامی امور کے ماہر Jan Hjrpe نے واضع طور پر لکھا کہ اسلام میں مذہبی پیشوائیت نہیں ہے۔ دین کا مقصد تزکیہ نفس کے ساتھ اسلامی ریاست قیام بھی ہے اور رسول اکرم نے دونوں کام کیے۔اقوام یورپ نے جب سائنس، ٹیکنالوجی اور دیگر صلاحیتوں کے باعث انیسویں صدی سے اسلامی دنیا کو اپنے نو آبادیاتی نظام کا حصہ بناتے ہوئے انہیں اپنے زیر نگین کیا لیکن ساتھ ہی انہیں مذہبی رسومات ادا کرنے کی آزادی دی۔ مذہبی علماء خوش تھے کہ انہیں مذہبی آزادی حاصل ہے۔ ہر غاصب قوم اپنی محکوم قوم پرستش کی آزادی دیتی ہے تاکہ وہ اسی میں مست اور غلامی پر رضا مند رہیں۔برطانوی دور کے مذہبی راہنماء بہت خوشی سے اعلان کرتے تھے کہ
پرستش کی راہیں سرا سر کھلی ہیں
بجتا ہے چرچ میں فقط اتوار کو گھنٹا
سن خور و اذان گونجتے ہیں روز برابر
ناداں یہ سمجھتا ہے کہ اسلام ہے آزاد
گاندھی کی پالیسی کا تھے عربی میں ترجمہ
جمعیت اقوام کہ جمعیت آدم
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
عارف محمود کسانہ کے کالمز
-
نقاش پاکستان چوہدری رحمت علی کی یاد میں
ہفتہ 12 فروری 2022
-
یکجہتی کشمیر کاتقاضا
منگل 8 فروری 2022
-
تصویر کا دوسرا رخ
پیر 31 جنوری 2022
-
روس اور سویڈن کے درمیان جاری کشمکش
ہفتہ 22 جنوری 2022
-
مذہب کے نام پر انتہا پسندی : وجوہات اور حل
ہفتہ 1 جنوری 2022
-
وفاقی محتسب سیکریٹریٹ کی قابل تحسین کارکردگی
جمعہ 10 دسمبر 2021
-
برصغیر کے نقشے پر مسلم ریاستوں کا تصور
جمعرات 18 نومبر 2021
-
اندلس کے دارالخلافہ اشبیلیہ میں ایک روز
منگل 2 نومبر 2021
عارف محمود کسانہ کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.