
جہان نعت مصطفٰیﷺ
پیر 11 جنوری 2021

عارف محمود کسانہ
وہی قرآن وہی فرقاں وہی یٰسین وہی طہٰ
(جاری ہے)
اس کی وجہ یہ ہے کہ رسول اکرم کی ذات کے بارے میں الفاظ کے چناﺅ میںبہت زیادہ احتیاط لازم ہے جس کے بارے میں قرآن حکیم کی تعلیمات موجود ہیں۔
نثر میں بہت سہولت ہوتی ہے کہ لکھنے والے والے الفاظ کے وسیع سمندر سے الفاظ استعمال کرنے میں کوئی دقت نہیں ہوتی لیکن شاعری کی ضروریات ایسی ہوتی ہیں کی بحر، ردیف قافہ اور وزن کا خیال رکھنا پڑتا ہے اور پھر ان الفاظ کا چناﺅ جو شان رسالت کے مطابق ہوں۔ نعت لکھنے میں ایک اور بڑی احتیاط وہ ہے جو عظیم نعت گو شاہ احمد رضا خان بریلویؒ نے بیان کی ہے کہ اگر کوئی حضور اکرم ؓکی شان کو بڑھا کر الوہیت کے درجہ پر لے جائے تو شرک کا ارتکاب کرے گا اور اگر کمی کرتا ہے تو مقام رسالت کے منافی ہے اس لئے ان کے نزدیک نعت رسول اکرم کہنا تلوار پر چلنے کے مترادف ہے۔رسول اکرمﷺ مجسم قرآن تھے اور اس کی وضاحت کرتے ہوئے ام المومنین حضرت عائشہ ؓنے فرمایا کہ آ پ کا خلق قرآن حکیم تھا۔ رسول اکرم ﷺسے محبت ایمان کا تقاضا ہے اور ایک یاک مومن کا بنیادی وصف ہے۔ جب عاشق رسول قرآن حکیم کا مطالعہ کرتے ہیں تو انہیں یہ بھی نعت رسول مقبول کی صورت نظر آتا ہے۔ صاحب سیف الملوک میاں محمد بخش فرماتے ہیں کہ
عاماں لوکاں خبر نہ کوئی , خاصاں رمزاں پائیاں
نعت گوئی کی تاریخ پر نگاہ دوڑائیں تو سلسلہ بعث نبوی سے ہی شروع ہوجاتا ہے۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی مدح میں سب سے پہلے جس شخصیت نے اظہار بیاں کیا وہ رسول اکرم ﷺ کے چچا جناب ابوطالب تھے۔ ابن ہشام نے سیر ت النبی میں ایک قصیدہ کے سات اشعار نقل کیے ہیں جس میں جناب ابوطالب نے پرجوش اشعار میں نبی کریمﷺکی مدح کی اور اپنے خاندان بنوہاشم کی خصوصیات کاتذکرہ کیا۔ نعت گوئی کی روایت عہدصحابہ سے موجودہ عہد تک مسلسل قائم ہے ۔ حضرت حسّان بن ثابتؓ بار گاہ رسالت کے مشہور نعت خواں تھے اور شاعررسول کے خطاب سے سرفراز ہوئے۔ انہوں نے اپنی ایک نعت میں بہت ہی خوبصورت انداز میں اپنا نذرانہ عقیدت پیش کیاجن کا ترجمہ کچھ یوں ہے کہ
آپ ﷺسے زیادہ خوب رو میری آنکھوں نے کبھی نہیں دیکھا اور نا ہی آپ سے زیادہ صاحب جمال کو عورتوں نے کبھی جنا ہے۔ آپ ہر طرح کے عیوب ونقائص سے پاک پیدا کیے گئے ہیں گویا کہ آپﷺ اپنی حسب خواہش پیدا ہوئے ہیں ۔ حضرت حسان بن ثابت کے علاوہ حضرت کعب بن زہیر بن ابی سلمیٰ، حضرت عبداللہ ابن رواحہ، حضرت اسود بن سریع ، حضرت عامر بن اکوع، حضرت عباس بن عبد المطلب، حضرت عبداللہ بن وائل، حضرت عائشہ ، حضرت فاطمہ ، حضرت سفیان بن حارث ©(رضوان اللہ اجمعین)نے بھی بارگاہ رسالت میں نعت کی صورت میں نذرانہ عقیدت پیش کیا۔
اردو زبان میں نعت گوئی کا اآغازسولھویں صدی میں ہواجب اردو کے پہلے صاحب دیوان شاعرسلطان محمد قلی قطب شاہ نے نعتیہ اشعار لکھے۔ ان کے کلیات میں عیدمیلاد النبیﷺپر چھ، بعثت نبی پر پانچ، شب معراج پر ایک نظم اور پانچ نعتیہ غزلیں اور نعتیہ رباعیاں ملتی ہیں۔بابائے اردو مولوی عبدالحق کی کتاب اردو کی ابتدائی نشوونما میں صوفیائے کرام کا حصہ“ کے مطابق خواجہ بندہ نواز گیسو (م ۸۲۵ ھ) کے اشعار کو اردو نعت کا پہلا نمونہ قرار دیا۔اردو میں یہ روایت قائم ہوگئی کہ جب کوئی شاعر اس صنف میں طبع آزمائی کرتا ، تو ابتدا نعت رسول مقبول سے ہی کرتا ہے۔ اٹھارویں صدی میں ولی دکنی کا نعتیہ کلام اردو نعت کے ارتقائی سفر میں ایک نئی منزل کی جانب پیش قدمی ہے۔اردو کے تمام شعراءنے بارگاہ رسالت میں نعت لکھنے کی سعادت حاصل کی۔ غالب کے مقام مرتبہ سے کون آگاہ نہیں اور اکثریت کے نزدیک وہ اردو کے سب سے بڑے شاعر ہیں۔
علامہ اقبال نے نعت کے حوالے سے جو مضامین پیش کیے اس سے نعت گوئی کے نئے افق روشن ہوئے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ حکیم الامت نے جو سمجھا قرآن سے سمجھا اور جو کچھ کہا قرآن کی روشنی میں کہا۔ فرماتے ہیں
رفعتِ شانِ رفعنالک ذکرک دیکھے
جواب شکوہ کا یہ خوبصورت بند ملاحظہ ہو
ہو نہ یہ پھول تو بلبل کا ترنّم بھی نہ ہو
چمنِ دہر میں کلیوں کا تبسّم بھی نہ ہو
یہ نہ ساقی ہو تو پھر مَے بھی نہ ہو خُم بھی نہ ہو
بزمِ توحید بھی دنیا میں نہ ہو، تم بھی نہ ہو
خیمہ افلاک کا اِستادہ اسی نام سے ہے
نبضِ ہستی تپش آمادہ اسی نام سے ہے
ہزاروں جس کے احسانات ہیں دنیائے انساں پر
کس نے ذروں کو اٹھایا اور صحرا کردیا
آدمیت کا غرض ساماں مہیا کردیا
اک عرب نے آدمی کا بول بالا کردیا
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
عارف محمود کسانہ کے کالمز
-
نقاش پاکستان چوہدری رحمت علی کی یاد میں
ہفتہ 12 فروری 2022
-
یکجہتی کشمیر کاتقاضا
منگل 8 فروری 2022
-
تصویر کا دوسرا رخ
پیر 31 جنوری 2022
-
روس اور سویڈن کے درمیان جاری کشمکش
ہفتہ 22 جنوری 2022
-
مذہب کے نام پر انتہا پسندی : وجوہات اور حل
ہفتہ 1 جنوری 2022
-
وفاقی محتسب سیکریٹریٹ کی قابل تحسین کارکردگی
جمعہ 10 دسمبر 2021
-
برصغیر کے نقشے پر مسلم ریاستوں کا تصور
جمعرات 18 نومبر 2021
-
اندلس کے دارالخلافہ اشبیلیہ میں ایک روز
منگل 2 نومبر 2021
عارف محمود کسانہ کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.