حضرت عیسی کی واپسی‎

بدھ 14 اپریل 2021

Atif Gilani

عاطف گیلانی

حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی پیدائش اور ان کی زندگی اللہ کے معجزات سے بھری ہوئی ہے ۔
اللہ نے ان کو اس عام طریقے سے پیدا نہیں کیا جس سے باقی لوگ پیدا ہوتے ہیں نہ اس طریقے سے پیدا کیا جس سے آدم علیہ السلام اور حوا کو پیدا کیا بلکہ اپنے لفظوں سے پیدا کیا ان کو کہا ہو جا تو حضرت مریم کو حمل ہو گیا، اس طرح اللہ نے حضرت عیسیٰ کو بن باپ کے پیدا کیا ۔

۔۔۔۔۔۔
اور جو زندگی وہ اپنے آسمانوں کی طرف اٹھائے جانے تک جیتے رہے وہ بھی معجزوں سے بھری ہے۔
اور جب وہ واپس دنیا پے بھیجے جائیں گے تو ان کا واپس آنا بھی معجزہ ہے اور واپس آ کر بھی آخر الزماں کے بڑے معاملات میں معجزانہ کردار ادا کریں گیں۔۔۔
حضرت عیسیٰ کی واپسی کا ذکر قرآن اور احادیث میں بمیں بہت واضح کر دیا گیا ہے اگر ہم صرف قرآن کا ہی ذکر کریں تو بیسیوں آیات صاف اور سیدھی ہیں اس کے حق میں لیکن ہم صرف چند آیات کا ذکر کریں گیں۔

(جاری ہے)

۔۔
 ان مقامات پر بیان کیا جا رہا ہے کہ حضرت عیسیٰ لوگوں سے گفتگو کریں گیں باتیں کریں گیں بلکل بچپں میں یعنی جب وہ  پنگوڑے میں ہوں گیں چند دن کے ہوں گیں۔ اور جب وہ ادھیڑ عمر کے ہوں گیں۔
 ہمیں پتا ہے کی اللہ نے قرآن میں ذکر کیا کے حضرت عیسی علیہ السلام نے اپنے پیدائش کے کچھ دنوں بعد ہی لوگوں سے خطاب کیا اور اپنی ماں کی پاک دامنی اور اپنے نبی رسول ہونے کی اطلاع دی۔


 اور جب ان کو اللہ نے پورا پورا اٹھا لیا تب وہ نوجوان تھے۔ اس وقت وہ ادھیڑ عمری میں داخل نہیں ہوئے تھے، اب یہ بھی نہیں ہے کہ وہ آسمانوں پے کسی سے باتیں کریں گیں، اگر جب وہ چند دن کے تھے تو لوگوں سے باتیں کرتے تھے تو ادھیڑ عمری میں بھی لوگوں سے ہی باتیں کریں گیں۔ اس لیے ان کا واپس دنیا میں آنا ضروری ہے لوگوں سے ادھیڑ عمری میں باتیں کرنے کے لیے۔


 ان کا واپس دنیا میں آنا بھی معجزہ ہو گا۔۔۔۔۔
 آگے اللہ اسی مقام پر ذکر کرتا ہے کے جب وہ بڑے ہو جائیں گیں تو ان کو سیکھائے گا کتاب، حکمت، توریت اور انجیل۔ اس میں سے توریت وہ ہے جو حضرت موسیٰ پر کتاب اتری جو ان سے پہلے موجود تھی اور انجیل وہ ہے جو خود ان پر اتری اور حکمت سے مراد عقل اور معاملہ فہمی یا نبوت کے ہیں ، اب یہ یہاں کتاب کیا ہے جس کا ذکر ہیں توریت اور انجیل کے علاوہ ؟؟ یہ یقینا قرآن ہے!!!
 تو قرآن کا علم کیسے دیا جا سکتا ہے محمد صلی اللہُ علیہِ وسلّم سے پہلے کسی کو جب کے قرآن محمد صلی اللہُ علیہِ وسلّم پے اترا۔

۔۔۔ یہ قرآن کا علم اگر ان کو محمد صلی اللہُ علیہِ وسلّم سے پہلے نہیں دیا جا رہا تو یقیناً اپ کے بعد ان کو  آسمانوں پر بھی نہیں دیا جائے گا کیونکہ قرآن کے علم کا کیا کام آسمانوں پے یہ تو دنیا کے معاملات کو اچھے طریقے سے کرنے کا علم ہے، شریعت کی آسمانوں میں یا جنت، دوزخ میں کوئی ضرورت نہیں۔
 اس لیے قرآن کی اِس بات کو پورا ہونے کے لیے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا دنیا میں واپس آنا ضروری ہے۔


  اور حضرت عیسیٰ قیامت کی نشانیوں میں سے ایک نشانی ہیں بقول قرآن۔ یعنی قربِ قیامت میں بھی آپ کے کچھ معجزاتی معاملات ہیں۔
 ۔۔۔۔۔۔ یہ آیات قرآنی ترتیب کے ساتھ بھی ہیں۔۔۔۔۔
 اور وہ (عیسیٰ) لوگوں سے
گہوارہ میں اور ادھیڑ عمر
 میں(لوگوں سے) باتیں کرے گا اور نیکوکاروں سے ہوگا
 وہ بولی اے میرے رب میرے ہاں بیٹا کیسے ہوگا اور کسی مرد نے مجھے ہاتھ نہیں لگایا
 اس نے کہا اسی طرح اللہ جو چاہے پیدا کرتا ہے جب وہ کسی کام کا ارادہ کرتا ہے تو وہ کہتا ہے اس کو ہو جا تو وہ ہو جاتا ہے۔


 اور وہ سکھائے گا کتاب اور حکمت اور توریت اور انجیل
 سورہ آل عمران آیت نمبر  47,46
  اور انہوں نے مکر کیا اور اللہ نے خفیہ تدبیر کی، اور اللہ سب تدبیر کرنے والے پہلے سے بہتر ہے۔ جب اللہ نے کہا
  اے عیسیٰ! میں تجھے قبض کر لوں گا(پورا پورا) اور تجھے اپنی طرف اٹھا لوں گا،
  اور تجھے پاک کر دوں گا ان لوگوں سے جنہوں نے کفر کیا اور جنہوں نے تیری پیروی کی انہیں ان کے اوپر غالب رکھوں گا جنہوں نے کفر کیا قیامت کے دن تک،
پھر تم میری طرف لوٹ کر آنا،
پھر میں تمہارے درمیان فیصلہ کر دوں گا جس میں تم اختلاف کرتے تھے۔

📖
القرآن سورۃ ال عمران آیت نمبر 54٫55
 اور انکا کہنا ہم نے قتل کیا اللہ کے رسول عیسی ابن مریم کو
اور انہوں نے اس کو قتل نہیں کیا،
اور انہوں نے اس کو سولی نہیں دی،
 بلکہ ان کے لیے صورت بنا دی گئی،
 اور بے شک جو لوگ اس میں اختلاف کرتے ہیں وہ البتہ اس بارے میں شک میں ہیں،
 اٹکل کے پیروی کے سوا انہیں اس کا کوئی علم نہیں
 اور اس کو انہوں نے یقینا قتل نہیں کیا۔


سورہ النساء آیت نمبر 157
  جب اللہ نے کہا اے عیسیٰ ابن مریم میری نعمت اپنے اوپر
اور اپنی والدہ پر یاد کرو جب میں نے روح پاک سے تمہاری مدد کی
""""تم لوگوں سے پنگوڑے میں اور بڑھاپے میں باتیں کرتے تھے""""
"اور جب میں نے تمہیں سکھائیں"""" کتاب"""" اور حکمت اور توریت اور انجیل"
اور جب تم میرے حکم سے مٹی سے پرندے کی صورت بناتے تھے پھر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سورہ المائدہ آیت نمبر 110
اور (عیسیٰ) بے شک وہ قیامت کی ایک نشانی ہے تو تم ہرگز اس میں شک نہ کرو
 اور میری پیروی کرو
  یہ سیدھا رستہ ہے۔
سورۃ الزخرف آیت نمبر 61

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :

متعلقہ عنوان :