"نیا سال اور ہماری روایات"

منگل 4 جنوری 2022

Awais Bilal

اویس بلال

صبح سے اب تک انٹرنیٹ پر ڈھیروں ویڈیوز دیکھ لی ہیں سب آنے والے سال کو  اپنے اپنے انداز میں خوش آمدید کہ رہے ہیں ،میرا بھی دل   تھا ایک خاص انداز میں ایک تحریر  سے  سب کو مبارکباد دوں  ۔ یقیناً ہر انسان کی خواہشات ہوتی ہیں کچھ ایسے خواب ہوتے ہیں جن کو وہ پورا کرنے کے لئے محنت کرتا ہے ، ہر صبح اس کے ذہن میں یہ خیال ہوتا ہے کہ وہ اپنی منزل کے ایک دن اور قریب ہو گیا ہے اور جلد ہی اسکا جو خواب ہے وہ حقیقت میں بدلنے والا ہے ۔

میرے ذہن میں خیال آیا کہ میں اپنے سب دوستوں  کو اس دعا کے ساتھ مبارک باد دیتا ہوں  کہ یہ سال ان کی سب خواھشات کو اور انکے وہ سب خواب جو آنے والے وقت میں انہوں نے اپنے لئے دیکھے ہیں، انکو تکمیل تک پہنچانے  والا سال  ہو  ۔ یہ خیال چل  ہی رہا تھا کہ ایک جگہ لکھا ہوا پڑھا کہ ہماری زندگی کا ایک سال اور کم ہو گیا ہے ہمیں بجاۓ خوشی کے اللّه سے توبہ استغفار کرنا چاہیے، اپنے گناہوں کی معافی مانگنی چاہیے۔

(جاری ہے)

  یہ بات مجھے بہت اچھی لگی سوچا اس پیغام کو آگے پہنچایا جائے ، میں نے سوچ لیا کہ اس پیغام کے ساتھ سب کو مبارکباد دی  جائے ۔ ابھی تھوڑا ہی وقت گزرا میں مغرب کی نماز پر دوست سے ملا ایسے ہی باتوں باتوں میں میں نے اُسے آنے والے سال کی مبارک دی اس سے ایک بہت ہی الگ بات سننے کو ملی ،مجھے  بتایا گیا کہ دنیا بھر میں سال کی آخری رات بہت گناہ کئے جاتے ہیں شراب سر عام بکتی ہے، لڑکیاں اپنے والدین کی عزت کی دھجیاں اڑا دیتی ہیں یہ صرف باقی ممالک میں نہیں بلکہ اپنے اسلامی جمہوریہ پاکستان میں ہوتا ہے، یہ سن کر بہت حیرانی ہوئی اور شکر ادا کیا کہ اللّه نے ایک چھوٹے سے اور دوسرے شہروں سےکم جدید شہر  میں رکھا ہے، سوچا اس بات کی تصدیق کرنی چاہیے انٹرنیٹ پر یہ سب کافی تفصیل سے موجود تھا۔

واقعی ہی ایسی بات تھی اسکے بعد کافی دیر موبائل پر مختلف قسم کی چیزیں ملیں، ہر کوئی اپنے اپنے انداز میں سال کو خوش آمدید کہ رہا تھا میں نے ہمت کر کے   ایک چھوٹا سا میسج لکھا ساتھ ہی ایک عزیز کا جواب آیا کہ ہم تو مسلمان ہیں ہمارا نیا سال محرم الحرام سے شروع ہوتا  ہے۔  ہمیں یہ مبارکباد نہیں دینی چاہیے خیر میں نے فوراً میسج ڈیلیٹ کر دیا ابھی کچھ وقت سوچنے کے بعد یہ تحریر لکھنے بیٹھ گیا ہوں۔

اس پوری تمہید سے مجھے یہ اندازہ ہوا ہے کہ یہ لوگ کبھی بھی آپکو کچھ نہیں کرنے دیں گے کسی بھی حال  میں خوش نہیں رہنے دیں گے اور اگر آپ سب سے ہٹ کر کچھ کریں گے تو اکثریت آپ کی ٹانگیں کھینچنے والی ہوگی۔ آپ پر ذرا سا برا وقت آیا نہیں یہ   لوگ آپ کو باتیں سنا سنا کر دل برداشتہ کردیں گے، آپ کوئی اچھا کام کر دیں گے تو وہ اس میں بھی خامیاں نکالیں گے بہت کم لوگ ہوں گے جو آپکے اچھے یا برے وقت میں ساتھ دیں گے۔

آپ کچھ غلط کریں تو آپکو بجائے بدنام کرنے کے آپکو آئیندہ ایسے کام  سے بچنے کی تلقین کریں گے اور کوئی اچھا کام کریں گے تو آپکو سراہیں گے اور ایسے لوگ زندگی میں بہت کم ملتے ہیں ہم آج بھی اسی پرانی روایتوں میں رہتے ہیں کچھ لوگ کہتے ہیں یہ آنے والے سال کے پہلے دن ہی یہ غلط ہو گیا سارا سال اب ایسا ہی گزرے گا۔ ہمیں اس سب سے باہر آنا چاہیے، یہ صحیح اور غلط سب اللّه کے ہاتھ میں ہے۔

وقت وہی ہے صرف سال ہی بدلا ہے اپنے ارادوں کو ایسی پرانی روایات اور غیر حقیقی باتوں کی نذر کر کے خود کو پہلے دن ہی پریشان نہیں کریں  صرف وقت نے ایک پلک جھپکی ہے باقی سب ویسا ہی ہے اپنے ارادوں کو مضبوط رکھیں کوشش جاری رکھیں۔ آج بھی ہمارا ہے کل بھی ہمارا ہی ہے ۔ لوگوں کی باتوں کو   چھوڑ  کر خود کے بارے میں سوچیں آپ خود اپنے آپ کے لئے ایک سہارا ہیں۔ مشکل وقت میں خود کے لئے دلاسے بھری ایک تھپکی آپ خود ہیں دوسروں پر انحصار چھوڑ کر خود کے لئے خود کوبنایئں  ۔ خداوند سے اس حقیر انسان کی ہم سب کے والدین کی عمر دراز کی دعائیں اللّه کریم ہم سب کو اس سال کامیابی سے نوازے اس سال کو امن و سلامتی والا اور کامیابیوں سے بھرپور سال بنائے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :