یوم آزادی اور ہماری آزادی

ہفتہ 14 اگست 2021

Awais Bilal

اویس بلال

14 اگست کا دن پاکستان کی تاریخ کا ایک عظیم دن ہے عام طور پر اس دن کو ہم کچھ یوں مناتے ہیں گھر کی چھت پر قومی جھنڈا لہرانا ، جھنڈیاں لگانا ، گھروں کی لائٹنگ کرنا ، تفریح کے لئے پارکوں کا رخ کرنا، کھلونے ، باجے ، لے کر ساری رات سڑکوں پر پھرنا 14 اگست کے موقع پر اپنا فرض عین سمجھتے ہیں لیکن ہم اصل حقیقت کو بھول چکے ہیں قیام پاکستان کے وقت ایک اندازے کے مطابق پانچ لاکھ مسلمان شہید ھوۓ دیکھا جائے تو یہ دن شہدا کا  غم  منانے کا بھی دن ہے ان کے لئے دعایئں اور اپنے ملک کی سلامتی کی دعائیں  کرنے کا دن ہے اس دن عبادت کرنی چاہئے کہ اللّه پاک پاکستان کو حقیقت میں پاک لوگوں کے رہنے کی جگہ بنا دے یہاں  موجود  وہ مچھلیاں جو سارا تالاب گندا کرتی ہیں ان سے نجات دے  ۔

یوم آزادی منانا چاہیے  یقیناً یہ قوموں کا شیوہ ہے  لیکن  اگر ہم آزادی کا  مطلب جاننے کی ذرا زحمت کریں تو خود پر بہت سے سوالات  آتے ہیں سنو  !! آزاد  شخص اور آزاد قوم وہ ہے جس پر اپنے خالق و مالک   کے سوا کسی  کا حکم نہ چلتا ہو، یہاں آئین و قانون کی پاسداری ہو، لیکن یہاں بہت سی حکومتیں یا حکمران ایسے بھی رہے جنھوں نے لوگوں کی شخصی آزادی کو دبایا، طاقت کا بے دریغ استعمال کیا،آئین کو پامال کیا،اکثریت نے اقلیت کو دبایا، ایسے میں ہم یہ نہیں کہ سکتے کہ ابھی بھی ہم مکمل آزاد ہیں، مکمل آزادی کے لئے ہم سب کو بانی پاکستان محمد علی جناح کے فرمودات پر عمل کرنا ہی ہوگا کیونکہ قائدِ اعظم نے 11 اگست 1947 کو قانون ساز اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ کہ آپ سب آزاد ہیں، آزاد رہیں ۔

(جاری ہے)

آپ لوگ اس ملک پاکستان میں اپنی اپنی عبادت گاہوں، مسجدوں یا مندروں میں جانے کے لیے آزاد ہیں...آپ کا مذہب کیا ہے،قوم کیا ہے، ریاست کا ان معاملات سے کوئی تعلق نہیں.آپ دیکھیں گے وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ہندو ہندو نہیں رہینگے اور مسلمان مسلمان نہیں رہینگے ،مذہبی معنوں میں نہیں کیونکہ یہ ہر فرد کا ذاتی عقیدہ ہے بلکہ سیاسی معنوں میں کیونکہ وہ ایک ہی ریاست کے برابر کے شہری ہونگے، یہ بانی پاکستان کے الفاظ ہی تھے جن کو ہم نے بلکل نظر انداز کر دیا، ہم نے بزرگوں کی قربانیوں کو بھلا دیا کہ کس طرح پاکستان بنانے کے پیچھے لاکھوں مسلمانوں کا خون شامل ہے، اِس دھرتی کی مٹی سے آج بھی اُن شہیدوں کے لہو کی خوشبو آتی ہے جنھوں نے وطن بنانے کے لئے سب کچھ قربان کر دیا لیکن ہم بھول گئے کہ پاکستان خدا کی نعمت ہے، بدقسمتی سے ہمارے ملک میں آج بھی انگریزوں کے  رائج کردہ قانون چلتے ہیں، اُن کی باتیں ہی نافذ ہوتی ہیں لیکن بانی پاکستان کے بتائے ہوئے اُصول نہیں، ہمارا آئین موجود ہے، پاکستان کا نام بھی اسلامی جمہوریہ پاکستان ہے، لیکن نہ ہم آئین کی پاسداری کرتے ہیں اور نہ ہی دیگر اسلامی اقدار کو اپناتے ہیں، آخر یہ نظام کس نے بدلنا ہے یہ سب ہم نے  بدلنا ہے ہمارے نوجوانوں نے بدلنا ہے  آئیں اِس یومِ آزادی پر یہ عہد کریں کہ آج ہم اس نظام کو بدلنے میں اپنا حصہ  ضرور ملایئں گے  اور ایک آزاد قوم  ترقی یافتہ قوم بن کر دکھائیں گے،قائداعظم کے فرمودات پر عمل درآمد یقینی بنائیں گے،   
خدا کرے کہ میری ارضِ پاک پر اُترے وہ فصلِ گل
جسے اندیشہء زوال نہ ہو
اللہ سے دعا ہے کہ ملکِ پاکستان کو اچھے حکمران عطا فرما جو ہمارے لئے سہی ہوں اے اللّه ہماری عوام کو شعور عطا فرما اور جس آزادی کو حاصل کرنے میں ہمارے بزرگوں نے اپنا سب کچھ لُٹا دیا تھا ہمیں توفیق دے کہ ہم اس آزادی کو اپنی آئندہ نسلوں تک صحیح معنوں میں منتقل کرسکیں اللّه پاک پاکستان کا حامی و ناصر ہو تمام اہل وطن کو جشن آزادی مبارک ۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :